اسد قیصر، شبلی فراز، عمر ایوب سمیت کئی پی ٹی آئی رہنماؤں کے ناقابلِ ضمانت وارنٹِ گرفتاری جاری
اشاعت کی تاریخ: 5th, November 2025 GMT
اسد قیصر، شبلی فراز، عمر ایوب—فائل فوٹوز
اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے اسد قیصر، شبلی فراز، عمر ایوب اور علی نواز اعوان سمیت تحریکِ انصاف کے متعدد رہنماؤں کے ناقابلِ ضمانت وارنٹِ گرفتاری جاری کر دیے۔
عدالت نے پی ٹی آئی رہنماؤں کو 11 نومبر کو گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
یہ بھی پڑھیے عمر ایوب اور شبلی فراز کی نااہلی جبر کا قانون ہے، اسد قیصرانسدادِ دہشت گردی کی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔
واضح رہے کہ اسد قیصر، شبلی فراز، عمر ایوب، علی نواز اعوان تھانہ سی ٹی ڈی میں درج مقدمے میں نامزد ہیں۔
پی ٹی آئی رہنماؤں پر مقدمے میں دہشت گردی، اشتعال انگیزی اور امنِ عامہ کےخلاف کارروائیوں کے الزامات ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: شبلی فراز رہنماو ں عمر ایوب
پڑھیں:
متنازع ٹویٹ کیس: ایمان مزاری و شوہر کے وارنٹ گرفتاری جاری
متنازع ٹویٹ کیس: ایمان مزاری و شوہر کے وارنٹ گرفتاری جاری
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) مقامی عدالت نے متنازع ٹویٹ کیس میں ایڈووکیٹ ایمان مزاری اور ان کے شوہر ہادی علی چٹھہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اسلام آباد نے کیس کی سماعت کی، ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ عدالت میں پیش نہیں ہوئے، عدالتی وقت ختم ہونے تک ملزمان عدالت سے غیر حاضر رہے۔
جس پر عدالت نے دونوں کو شوکاز نوٹس جاری کردیے جس میں کہا گیا کہ عدالت پیش نہ ہونے پر کیوں نہ ملزمان کی ضمانت خارج کر دی جائے۔
عدالت نے کہا کہ ملزمان کے کنڈکٹ سے ظاہر ہے کہ وہ جان بوجھ کر عدالت پیش نہیں ہو رہے جب کہ استغاثہ کے 3 گواہان عدالت میں موجود رہے ہیں۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اسلام آبادنے کہا کہ ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے جاتے ہیں۔
بعد ازاں، عدالت نے ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کے خلاف کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی۔
اس سے قبل ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکہ کی عدالت میں ایمان مزاری اور ہادی چٹھہ کے خلاف فرد جرم عائد کی گئی تھی، دونوں ملزمان کورٹ میں موجود نہیں تھے۔
بعد ازاں، 30 اکتوبر کو اسلام آباد کی عدالت نے ایمان مزاری کے شوہر ہادی علی چٹھہ کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے، جس کے بعد عدالت سے نکلتے ہی انہیں گرفتار کرلیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ ہادی علی چٹھہ اور ایمان مزاری کیخلاف این سی سی آئی اے نے مقدمہ درج کر رکھا ہے۔
این سی آئی اے کی جانب سے درج ایف آئی آر کے مطابق ایمان مزاری اور ان کے شوہر پر الزام ہے کہ وہ سوشل میڈیا پوسٹس کے ذریعے لسانی بنیادوں پر تقسیم کو ہوا دینے کی کوشش کر رہے تھے۔
ایف آئی آر میں الزام لگایا گیا کہ انہوں نے خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں لاپتا افراد کے معاملات کی ذمہ داری سیکیورٹی فورسز پر ڈالی۔
یہ مقدمہ الیکٹرانک جرائم کی روک تھام کے ایکٹ (پیکا) کی دفعات 9، 10، 11 اور 26 کے تحت درج کیا گیا۔