پولنگ اسٹیشنز پر بم دھماکوں کی دھمکیاں؛ نیویارک کے پہلے مسلم میئر کی کامیابی متوقع
اشاعت کی تاریخ: 4th, November 2025 GMT
امریکی ریاست نیوجرسی کی سات کاؤنٹیوں کے پولنگ اسٹیشنز کو بم کی دھمکیاں موصول ہونے پر ووٹنگ کا عمل معطل کر دیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بم کی دھمکیاں برگن، ایسیکس، کیمڈن، مرسَر، ہیڈن، مڈلسیکس اور سمرسیٹ کاؤنٹی کے پولنگ مراکز کو موصول ہوئیں۔
محکمہ داخلہ سیکیورٹی کے مطابق یہ دھمکیاں موبائلز کالز اور ای میلز کے ذریعے دی گئیں جس پر ریسکیو ٹیموں کو طلب کیا گیا۔
ریسکیو حکام نے بتایا کہ تلاشی کے دوران کوئی دھماکا خیز مواد برآمد نہیں ہوا جس کے بعد ووٹنگ کا عمل بحال کردیا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ یہ بم دھمکیاں ووٹرز کو خوف زدہ کر کے انتخابی عمل میں خلل ڈالنے کے لیے دی گئی تھیں۔
خیال رہے کہ یہ دھمکیاں ایسے موقع ملیں جب پڑوسی ریاست نیویارک میں تاریخی نوعیت کا میئر شپ کے لیے الیکش جاری ہے۔
جہاں پہلے مسلم میئر کی ممکنہ کامیابی کو امریکی سیاست میں ایک اہم موڑ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
نیویارک کے میئر کے لیے مسلم امیدوار زہران ممدانی نے ان دھمکیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعات جمہوریت پر حملے کے مترادف ہیں۔
خیال رہے کہ نیویارک سٹی میں جاری انتخاب کو تاریخی حیثیت حاصل ہے کیونکہ پہلی بار ایک مسلمان نژاد امیدوار مضبوط پوزیشن میں ہیں۔
سیاسی مبصرین کے مطابق اگر ممدانی کامیاب ہو جاتے ہیں تو وہ نہ صرف نیویارک کے پہلے مسلم میئر ہوں گے بلکہ امریکی بڑے شہروں میں مسلمان قیادت کے لیے ایک علامتی کامیابی بھی تصور کی جائے گی۔
زہران ممدانی کی انتخابی مہم میں سماجی انصاف، پولیس اصلاحات، اور کم آمدنی والے طبقات کی نمائندگی جیسے نکات کو مرکزی حیثیت حاصل رہی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
امریکی خفیہ اداروں کے ایشیائی نژاد شہری سے ظہران ممدانی کے بارے میں سوالات، شہریوں میں خوف و ہراس
امریکا کے الینوائے ریاست میں واقع پارک ریج کے علاقے میں امریکی خفیہ ادارے ICE (امیگریشن اینڈ کسٹمز اینفورسمنٹ) نے ایک بھارتی نژاد شہری سے زوہران ممدانی کے بارے میں سوالات کیے۔
یہ بھی پڑھیں:غزہ کا ’ننھا ظہران ممدانی‘، سوشل میڈیا پر چھا گیا، ویڈیو وائرل
شہری جو الینوائے کے محکمہ ٹرانسپورٹیشن میں ملازم ہے اور امریکی شہری بھی ہے، اپنے کام کے دوران یہ معاملہ پیش آیا۔ ایجنٹس نے نہ صرف اس کے امیگریشن اسٹیٹس کے بارے میں پوچھا بلکہ نیو یارک سٹی کے نئے منتخب میئر ظہران ممدانی کے بارے میں بھی دریافت کی۔
خوف و ہراس اور گھروں میں رہنے کی ہدایت
اس واقعے کے بعد مقامی لوگ، خاص طور پر پارک ریج-نائلز اسکول ڈسٹرکٹ 64 کے طلبا اور اساتذہ، گھروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی۔
ڈسٹرکٹ سپرنٹنڈنٹ نے بتایا کہ کچھ اسکولوں کے قریب ICE ایجنٹس کی موجودگی کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں، جس سے خوف و ہراس پیدا ہوا ہے۔
صدارتی پالیسی اور احتجاجات
سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت کی امیگریشن ریڈز اور ڈیپورٹیشن مہم نے ملک میں تناؤ بڑھایا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ظہران ممدانی نے 5 رکنی عبوری ٹیم کا اعلان کردیا، کون کون شامل ہے؟
ٹرمپ نے کہا ہے کہ ان اقدامات میں ابھی کافی سختی نہیں کی گئی اور لبرل ججز نے امیگریشن آپریشنز کو روکا۔ ان ریڈز کے خلاف ملک بھر میں احتجاج بھی جاری ہے، اور بعض شہری اداروں کی کارروائیوں سے خوفزدہ ہیں۔
عوامی ردعمل اور تحفظات
ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی شہریوں کو نسل یا قومیت کی بنیاد پر سوالات کے لیے روکنا خوف و ہراس میں اضافہ کر رہا ہے اور کمیونٹیز میں اعتماد کم ہو رہا ہے۔ شہریوں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ اس دوران محتاط رہیں اور ضرورت پڑنے پر گھروں میں رہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
الینوائے ریاست امریکا صدر ٹرمپ ظہران ممدانی نیویارک