27ویں ترمیم حکومتی اقدام، میں 28ویں کی تیاری پر کھڑا ہوں، فیصل واڈا
اشاعت کی تاریخ: 5th, November 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک )سینیٹر فیصل واڈا نے کہا ہے کہ 27ویں ترمیم حکومت کا اقدام ہے، وہ ہی سب سے رابطے کرے گی، 27ویں ترمیم کے لیے بے تاب نہ ہوں، میں تو 28ویں کی تیاری پر کھڑا ہوں۔
سینیٹر فیصل واڈا نے اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےکہا کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ سے ملاقات ہوتی رہتی ہے، مولانا فضل الرحمٰن بڑے مضبوط سیاستدان ہیں،27ویں ترمیم کے معاملات کو دیکھیں اور سمجھیں گے۔
ہماری تجاویز پر مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے وہ اِن تجاویز کا جائزہ لیں گے، سربراہ جے یو آئی (ف) نے ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا، ملکی سیاست میں اُن کا اہم کردار ہے، ملکی سلامتی کے لیے ہمیشہ مولانا فضل الرحمٰن کو آگے پایا، اُن سے بات کرنی تھی، کر لی اور جو انہوں نے ہمیں بتانی تھیں وہ بتا دی ہیں۔
نمبر گیم پر ہونے والے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن سے نمبرز پر بات نہیں کی۔
سابق پی ٹی آئی رہنما کا ایک سوال کے جواب میں کہنا تھا کہ نوجوان سہیل آفریدی کا آگے آنا اچھی بات ہے، انہیں خوش آمدید کہتے ہیں، اگراسلام آباد آ کر انتشار کی سیاست کریں گے تو پھینٹا بھی لگے گا اور پابندی بھی۔
فیصل واڈا نے کہا کہ سائبر جنگ، بیانیے کی جنگ اور معیشت کی جنگ بھی ہوتی ہے، اپنی افواج کو انرجی دینے کی ضرورت ہے، افواج مضبوط ہوگی تو ملک کا دفاع بھی مضبوط ہوگا، جنگ صرف زمین، سمندر اور فضا میں نہیں ہوتی۔
سینیٹر فیصل واڈا کا کہنا تھا کہ دفاع کو مضبوط کرنے کے لیےجو ترامیم چاہیں، وہ ہو جائیں گی، پاکستان ہمیشہ زندہ باد رہے گا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ایسے اقدام سے گریز کیا جائے جو کشیدگی کا باعث بنے، بیرسٹر گوہر نے مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم کی مخالفت کردی
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ ستائیسویں آئینی ترمیم ایک خطرناک اقدام ثابت ہوسکتی ہے، اس طرح کے اقدامات سے ہر صورت گریز کرنا چاہیے۔
مزید پڑھیں: مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم کیا ہے اور اس کے اثرات کیا ہوں گے؟
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عدالت کے اوپر ایک اور عدالت قائم کرنا آئینی اصولوں کے منافی ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہاکہ آئین میں واضح طور پر درج ہے کہ کسی صوبے کے حصے میں کمی نہیں کی جا سکتی، لہٰذا ایسی کسی بھی ترمیم سے اجتناب کیا جائے جو صوبوں کے درمیان کشیدگی کا باعث بنے۔
انہوں نے بتایا کہ 2020 میں پی ٹی آئی کی حکومت کے دوران 10ویں این ایف سی ایوارڈ پر کام ہوا تھا، جب کہ تمام صوبے اب 11ویں ایوارڈ کے منتظر ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مشترکہ مفادات کونسل نے بھی اتفاق رائے کے بغیر نئی نہریں نکالنے پر پابندی عائد کی تھی۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہاکہ اس وقت ہر محب وطن شخص یہی چاہتا ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈر ٹکراؤ سے گریز کریں، ایک قدم پیچھے ہٹ کر ملک اور عوام کے مفاد کو ترجیح دیں تاکہ بہتری کی راہ ہموار ہوسکے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی جانب سے اسلام آباد آنے کے بارے میں ابھی کوئی ہدایت موصول نہیں ہوئی، جب وہ کہیں گے تو فیصلہ کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: 27ویں آئینی ترمیم اتفاق رائے سے کی جائےگی، کسی کے لیے گھبرانے کی بات نہیں، رانا ثنااللہ
واضح رہے کہ حکومت نے 27ویں آئینی ترمیم کرنے کا حتمی فیصلہ کرتے ہوئے پیپلز پارٹی سے حمایت مانگ لی ہے، جس کے لیے پیپلز پارٹی نے آپس میں مشاورت کا آغاز کردیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسٹیک ہولڈرز بیرسٹر گوہر چیئرمین پی ٹی آئی عدالت عمران خان عمران خان رہائی وی نیوز