پاک-افغان مذاکرات میں پیش رفت کی امید ہوتی ہے تبھی بات کی جاتی ہے، خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 5th, November 2025 GMT
اسلام آباد:
وزیردفاع خواجہ آصف نے افغان حکومت کو خطے میں امن کے لیے دانش مندی سے فیصلے کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاک-افغان مذاکرات میں پیش رفت کی امید ہوتی ہے تبھی بات کی جاتی ہے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے پارلیمنٹ کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک بات نہیں کر سکتے کہ کیا بحث ہو رہی ہے، اعتراضات کیے ہیں لہٰذا کمنٹ کرنا میرا بنتا نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگلے ہفتے آئینی ترمیم کی کوئی شکل نکل آئے گی، بلاول بھٹو کا حق ہے کہ وہ اظہار رائے کر سکتے ہیں، تمام پارٹیوں سے مشاورت کے بعد جو شکل نکلے گی وہ سامنے لے آئیں گے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ تمام پارٹیوں سے مشاورت کے بعد جو شکل نکلے گی وہ سامنے لے آئیں گے۔
افغانستان سے مذاکرات سے متعلق انہوں نے کہا کہ پاک-افغان مذاکرات میں پیش رفت کی امید ہوتی ہے تو تبھی بات کی جاتی ہے، اگر پیش رفت کاامکان نہ ہو تو پھر مذاکرات وقت کا ضیاع ہی ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستانی وفد استنبول روانہ ہو گیا ہے اور کل مذاکرات شروع ہو جائیں گے، خطے میں قیام امن کے لیے افغانستان والے دانش مندی سے کام لیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پاک-افغان مذاکرات کل استنبول میں شروع ہوں گے
اسلام آباد:پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات شیڈول کے مطابق کل (جمعرات) استنبول میں ہوں گے، جس کے لیے مشیر قومی سلامتی سمیت وفد ترکیہ روانہ ہوگئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور شیڈول کے مطابق کل (جمعرات) استنبول میں ہوگا اور اگر افغان طالبان کی جانب سے کسی سینئر وزیر کی شرکت کی تصدیق ہو جاتی ہے تو پاکستان کی جانب سے وزیر دفاع خواجہ آصف استنبول روانہ ہو سکتے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ پاکستانی وفد کی قیادت کا حتمی فیصلہ افغان وفد کی سطح کو دیکھ کر کیا جائے گا تاہم قومی سلامتی کے مشیر وفد میں شامل ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق مذاکرات کے دوران پاکستان کی جانب سے افغان سرزمین سے پاکستان پر ہونے والی دہشت گردی کے خاتمے کا مطالبہ ایک بار پھر دہرایا جائے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ استنبول مذاکرات کا یہ دوسرا مرحلہ افغانستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی میں کمی اور سیکیورٹی تعاون کے حوالے سے انتہائی اہم سمجھا جا رہا ہے۔