نیشنل پارٹی سے حق نمائندگی چھین کر فارم 47 کو دیا گیا، اسلم بلوچ و دیگر
اشاعت کی تاریخ: 5th, November 2025 GMT
کوئٹہ میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل پارٹی کے نمائندوں نے کہا کہ عام انتخابات میں حق نمائندگی نیشنل پارٹی سے چھین کر فارم 47 کے ذریعے غیر منتخب افراد کو دیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اسلم بلوچ، مرکزی رہنماء علی احمد لانگو، چنگیز حئی بلوچ و دیگر نے کہا ہے کہ عام انتخابات میں ہمارا مینڈیٹ چرا کر فارم 47 کے امیدوار کو مسلط کیا گیا۔ غیر منتخب افراد کو مسلط کرنے کے بعد بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال انتہائی ناگفتہ ہے۔ معیشت تباہ اور کرپشن عروج پر ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ رہنماؤں نے اپنے خطاب میں واضع کیا کہ آج کے اجلاس میں اتنی بڑی تعداد میں کارکنوں کی شرکت نے ثابت کر دیا کہ نیشنل پارٹی کے حاجی عطاء محمد بنگلزئی حلقہ پی بی 44 کا ہردلعزیز نمائندہ اور یہ حلقہ نیشنل پارٹی کا گڑھ ہے۔ حق نمائندگی نیشنل پارٹی سے چھین کر فارم 47 کے ذریعے غیر منتخب افراد کو اس لئے دیا گیا کہ ایک جانب بلوچستان کے وسائل کو لوٹنا، دوسری جانب چوروں کو مسلط کرکے اپنے کاروبار کو وسعت دینا تھا۔ آج بلوچستان میں جتنی بھی چوریاں ہو رہی ہیں۔ ان میں حکومت برابر کی شریک ہے۔
رہنماؤں نے کہا کہ نیشنل پارٹی کوئٹہ میں بلدیاتی انتخابات ایک منظم سیاسی جماعت کی حیثیت سے لڑے گی اور یہ ثابت کرے گی کہ نیشنل پارٹی سیاسی کارکنوں کا مضبوط قلعہ ہے۔ غیر منتخب افراد کو مسلط کرنے کے بعد بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال انتہائی ناگفتہ ہے۔ معیشت تباہ اور کرپشن عروج پر ہے۔ ساری ڈویلپمنٹ اور ترقیاتی کام کاغذوں تک محدود ہیں۔ تمام ادارے سڑکوں پر بھتہ وصولی کے کاروبار میں مصروف ہیں۔ بلوچستان کرپٹ عناصر کا مسافر خانہ بن چکا ہے، جو تجوریاں بھر کر دیگر صوبوں کو منتقل کرتے ہیں۔ اس لئے جمہوری سیاست سے بیگانگی بڑھ رہی ہے اور سیاست کی جگہ تشدد اور مہم جوئی میں روزبروز اضافہ ہو رہا ہے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ نیشنل پارٹی چلتن ٹاؤن میں بھرپور انداز سے بلدیاتی انتخابات میں حصہ لے گی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: غیر منتخب افراد کو کہ نیشنل پارٹی کر فارم 47 کو مسلط
پڑھیں:
پی ٹی آئی کا 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف مزاحمت کا فیصلہ
پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی نے 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف مزاحمت کا فیصلہ کیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سینیٹ میں پارلیمانی پارٹی کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا، جس میں عون عباس بپی، اعظم سواتی، فلک ناز چترالی اور فوزیہ ارشد شریک ہوئے۔
بیرسٹر علی ظفر اڈیالا جیل میں ملاقات کی وجہ سے اجلاس میں نہ پہنچ سکے۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی نے 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف مزاحمت کا فیصلہ کیا ہے۔
سینیٹ کی بزنس ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔ ذرائع کے مطابق 27ویں آئینی ترمیمی بل 7 نومبر کو سینیٹ کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں 27ویں آئینی ترمیم، این ایف سی ایوارڈ اور اپوزیشن لیڈر تعیناتی پر گفتگو کی گئی، اپوزیشن لیڈر کی تعیناتی کے لیے پی ٹی آئی ارکان نے سینیٹ میں احتجاج کا فیصلہ کیا۔
اس موقع پر ارکان کا موقف تھا کہ بلوچستان عوامی پارٹی اپوزیشن بینچوں پر بھی ہے اور وزارتیں بھی لی ہیں۔
ذرائع کے مطابق اپوزیشن کی جانب سے سینٹ میں اپوزیشن بینچز کی تعداد پر سوالات اٹھائے جائیں گے۔