نیشنل لیبر فیڈریشن خیبر پختونخوا وسطی کا اجلاس
اشاعت کی تاریخ: 3rd, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نیشنل لیبر فیڈریشن خیبر پختونخوا وسطی کے نئے عہدیداران کا انتخاب عمل میں آیا۔ حلف برداری کی تقریب میں نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے مرکزی صدر شمس الرحمٰن سواتی نے نومنتخب عہدیداران سے حلف لیا۔
منتخب عہدیداران میں جمشید خان صدر، سمیع اللہ جنرل سیکرٹری، مہر علی ہوتی سینئر نائب صدر، فلک تاج سینئر نائب صدر، ملک ہدایت نائب صدر، اور فضل اکبر خان چیف آرگنائزر شامل ہیں۔
اس موقع پر مرکزی صدر شمس الرحمن سواتی نے نومنتخب مجلسِ عاملہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ:
موجودہ ظالمانہ، فرسودہ اور گلے سڑے نظام نے مزدوروں، کسانوں اور پسے ہوئے طبقات سے جینے کا حق چھین لیا ہے۔ پاکستان کے ساڑھے آٹھ کروڑ مزدوروں کا کوئی پرسانِ حال نہیں، مزدور تحریک کمزور ہو چکی ہے، اور محض روایتی مطالبات و احتجاج سے مزدور اپنا حق حاصل نہیں کر سکتے۔
انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ مزدور، کسان اور ملازمین اس نظام کے خلاف متحد ہوں۔ 21، 22 اور 23 نومبر کو مینارِ پاکستان لاہور کے سائے میں متحد ہو کر شریک ہوں، اور حافظ نعیم الرحمٰن کی ‘‘بدلو نظام کو۔۔۔ تحریک’’ کا حصہ بنیں۔
شمس الرحمن سواتی نے مزید کہا کہ:
آج کروڑوں مزدور کم از کم اجرت اور سماجی بہبود کے حق سے محروم ہیں۔ مزدوروں کے بچے تعلیم سے، بیمار علاج سے، اور اکثریت سر چھپانے کی چھت سے محروم ہے۔ سرکاری ملازمین کو ملازمتوں کے حق سے محروم کیا جا رہا ہے، منافع بخش اداروں کی نجکاری کا عمل تیزی سے جاری ہے، اور تعلیمی ادارے و اسپتال بھی فروخت کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ تمام ٹریڈ یونینز، فیڈریشنز، اور ملازمین و کسانوں کی تنظیمیں متحد ہو کر اس ظالمانہ نظام کی بیخ کنی کریں۔
مزدوروں، کسانوں اور ملازمین کے مسائل کا واحد حل یہ ہے کہ وہ جاگیرداروں، سرمایہ داروں اور افسر شاہی کے اس گٹھ جوڑ کو توڑیں، اور ایک دیانتدار، امانتدار اور خدمت گزار قیادت کے ساتھ مل کر اسلام کے عادلانہ نظام کے قیام کے لیے جدوجہد کریں۔
انہوں نے کہا کہ اگر اب بھی ہم نے کوتاہی برتی تو کچھ باقی نہیں بچے گا۔
غلامی کی زنجیروں کو توڑتے ہوئے آئین و قانون کے دائرے میں رہ کر ظلم کے نظام کے خلاف عظیم الشان جدوجہد برپا کرنا ہوگی تاکہ پاکستان کو صنعتی و زرعی ترقی کا ماڈل بنایا جا سکے، جہاں روزگار کے مواقع میسر ہوں، عدل و انصاف پر مبنی معاشرہ قائم ہو، اور پسے ہوئے طبقات کو باعزت زندگی نصیب ہو۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
خیبر پختونخوا کابینہ میں شامل 10 وزراء نے حلف اٹھا لیا
فوٹو: ایکس پاکستان تحریک انصافخیبر پختونخوا کابینہ میں شامل 10 وزراء نے حلف اٹھا لیا، گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے صوبائی وزراء سے حلف لیا۔
صوبائی وزراء میں مینا خان، فضل شکور، آفتاب عالم، فیصل ترکئی، عاقب اللّٰہ، ارشد ایوب خان، امجد علی، خلیق الرحمان، ریاض خان اور فخر جہاں شامل ہیں۔
13 رکنی کابینہ میں 10 وزرا، 2 مشیر اور ایک معاون خصوصی شامل ہے۔
گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے وزیراعلیٰ کی بھیجی گئی سمری پر دستخط کر دیے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل 10 وزیروں، 2 مشیروں اور ایک معاون پر مشتمل خیبر پختونخوا کی نئی کابینہ تشکیل دی گئی تھی۔
خیبر پختونخوا کی نئی کابینہ میں مینا خان، فضل شکور، فیصل ترکئی، عاقب اللّٰہ، شفیع جان، خلیق الرحمان، ڈاکٹر شامل ہیں۔
ریاض خان، فخر جہاں، تاج محمد ترند نئی کابینہ میں شامل ہیں جبکہ آفتاب عالم اور ارشد ایوب خان بھی کابینہ کا حصہ ہیں۔
سابق مشیر خزانہ مزمل اسلم کو بھی کابینہ میں شامل کیا گیا ہے۔