اقتصادی تعاون کے لیے پاکستان کے سعودی عرب سے مذاکرات جاری ہیں، وزیر خزانہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, November 2025 GMT
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کہا ہے کہ سعودی عرب کی جانب سے پاکستان میں 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی پیشکش برقرار ہے اور اسلام آباد اب بینک ایبل پرائیویٹ سیکٹر منصوبے تیار کر رہا ہے تاکہ دونوں ممالک بحران پر مبنی مالی امداد سے ہٹ کر طویل مدتی تجارتی اور کاروباری تعلقات کی جانب بڑھ سکیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان سعودیہ دفاعی معاہدے کے بعد ایک اور پیشرفت، اقتصادی روابط اور مذاکرات کے لیے اعلیٰ سطح کمیٹی قائم
پاکستان اور سعودی عرب نے ستمبر میں اسٹریٹجک دفاعی معاہدہ کیا جبکہ اقتصادی مذاکرات بھی سعودی پاکستان اقتصادی تعاون کے فریم ورک کے تحت جاری ہیں۔ دہائیوں تک سعودی عرب نے پاکستان کی مدد مرکزی بینک کے ذخائر اور تیل کی سہولیات کے ذریعے کی تاہم ولی عہد محمد بن سلمان نے پچھلے سال سرمایہ کاری کے نئے ماڈل کی طرف توجہ دلائی جس میں 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے لیے تجارتی اور ایکویٹی پر مبنی منصوبے شامل ہیں۔
معاشی بہتری کے آثارمحمد اورنگزیب نے عرب نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ پاکستان اب ایسی سرمایہ کاری کے لیے بہتر پوزیشن میں ہے کیونکہ معاشی بحران کے بعد ابتدائی طور پر استحکام کے آثار نظر آ رہے ہیں۔ مہنگائی جو مئی 2023 میں تقریباً 38 فیصد تک پہنچ گئی تھی اب کافی حد تک کم ہو گئی ہے، روپے کی قدر مستحکم ہوئی اور زرمبادلہ کے ذخائر بحال ہوئے ہیں۔ بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسیاں جیسے فچ اور موڈیز نے پاکستان کے اقتصادی منظرنامے کو بہتر قرار دیا ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت چاہتی ہے کہ پرائیویٹ سیکٹر اگلے مرحلے میں سرمایہ کاری کی قیادت کرے جبکہ حکومت شفاف اور پیش گوئی کے قابل سرمایہ کاری ماحول فراہم کرے۔ انہوں نے کہا سعودی عرب سرمایہ کاری کے لیے تیار ہے اب ہماری ذمہ داری ہے کہ بینک ایبل منصوبے تیار کریں
ترجیحی شعبےدونوں ممالک نے معدنیات، آئی ٹی، زراعت، خوراک اور سیاحت کو سعودی سرمایہ کاری کے لیے ترجیحی شعبوں کے طور پر منتخب کیا ہے۔ مینوفیکچرنگ میں بھی تعاون کے امکانات ہیں خاص طور پر 2034 فٹ بال ورلڈ کپ کی تیاری کے پیش نظر سعودی عرب میں اس شعبے کی مانگ بڑھ رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران نے پاک سعودی دفاعی معاہدے میں شمولیت کی خواہش ظاہر کردی
اورنگزیب نے بتایا کہ سلیکوٹ کی فارورڈ اسپورٹس کمپنی جو ایڈیڈاس کے آفیشل ورلڈ کپ میچ بالز تیار کرتی ہے نے سعودی حکام سے ملاقات کی تاکہ اعلیٰ معیار کی مینوفیکچرنگ پاکستان میں ہو اور پیکجنگ و علاقائی تقسیم سعودی عرب میں کی جائے
ریکو ڈِک اور اہم معدنیاتریکو ڈِک بلوچستان کا سب سے بڑا تانبے اور سونے کا منصوبہ سرمایہ کاروں کی توجہ کا مرکز ہے۔ سعودی عرب کی منارہ معدنیات نے 15 فیصد حصص خریدنے کی پیشکش کی ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ مالیاتی بندش تقریباً مکمل ہو چکی ہے اور آئی ایف سی کی قیادت میں قرض فراہم کرنے والے کنسورشیم نے تقریباً 3.
ریکو ڈِک کے پہلے سال کی پیداوار سے تقریباً 2.8 ارب ڈالر برآمدات میں اضافہ متوقع ہے جو موجودہ کل برآمدات کا تقریباً 10 فیصد بنتا ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ یہ منصوبہ پاکستان کی برآمداتی بنیاد کو تبدیل کر سکتا ہے
یہ بھی پڑھیں: پاک سعودی معاہدہ: ’برمی مسلمانوں‘ کو پاسپورٹ جاری کرنے کے لیے کمیٹی قائم
پاکستان امریکہ اور دیگر شراکت داروں کے ساتھ اہم معدنیات کے شعبے میں بھی مذاکرات کر رہا ہے جس میں تانبہ، لیتھیم، کوبالٹ اور ریئر ارتھ شامل ہیں۔ ایک امریکی اہلکار کے مطابق 1 ارب ڈالر سے زائد کا ڈیل طے پا چکی ہے تاہم مذاکرات جاری ہیں
مستقبل کی حکمت عملیاورنگزیب نے کہا کہ حکومت کا مقصد بہتر اقتصادی بنیادوں اور سازگار جغرافیائی سیاسی صورتحال کو طویل مدتی پرائیویٹ سیکٹر کی سرمایہ کاری میں تبدیل کرنا ہے جس میں سعودی عرب اہم شراکت دار کے طور پر سامنے آئے گا۔ تمام اقدامات کا مقصد تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینا اور پرائیویٹ سیکٹر کی قیادت کو یقینی بنانا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news پاکستان سعودی عرب محمد اورنگزیب وزیر خزانہذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان محمد اورنگزیب سرمایہ کاری کے لیے پرائیویٹ سیکٹر نے کہا کہ ارب ڈالر
پڑھیں:
پاکستان‘ اردن کے درمیان دفاعی تعاون کا فروغ خوش آئند: حافظ عبدالکریم
لاہور (خصوصی نامہ نگار) مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان کے امیر سینیٹر حافظ عبدالکریم نے پاکستان اور اردن کے درمیان حالیہ مذاکرات میں دفاعی تعاون کے فروغ اور سرمایہ کاری بڑھانے پر زور دئیے جانے کو انتہائی مثبت اور خوش آئند قرار دیا ہے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا وزیراعظم شہبازشریف، فیلڈ مارشل عاصم منیر اور اردن کے شاہ عبداللہ دوم کے درمیان اعلیٰ سطح بات چیت باہمی اعتماد، بھائی چارے اور خطائی امن کیلئے مشترکہ سوچ کی واضح علامت ہے۔ سینیٹر حافظ عبدالکریم نے کہا اس سے ناصرف دونوں ممالک کی دفاعی صلاحیتیں مضبوط ہونگی بلکہ دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کوششوں میں بھی مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا پاکستان میں سرمایہ کاری مواقع بڑھانے سے باہمی تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔ آخر میں امیر مرکزی جمعیت نے امید ظاہر کی کہ دونوں ملکی کے درمیان روابط آنے والے دنوں میں مزید وسعت اختیار کریں گے۔