اپوزیشن لیڈر تعیناتی، قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے عامر ڈوگر کو جواب دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 19th, November 2025 GMT
اسلام آباد(نیوزڈیسک)قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے ایم این اے عامر ڈوگر کے ایوان میں اپوزیشن لیڈر کی تعیناتی سے متعلق خط کا جواب دے دیا۔
ترجمان قومی اسمبلی کے مطابق عامر ڈوگر نے 6 اکتوبر کو اسپیکر سردار ایاز صادق کو اپوزیشن لیڈر کی تعیناتی کےلیے خط لکھا تھا، جس کا جواب دے دیا گیا ہے۔
ترجمان کے مطابق خط میں بتایا گیا کہ قواعد و ضوابط میں اپوزیشن لیڈر کی نامزدگی کا مکمل طریقہ کار واضح ہے۔ اسپیکر کے ایوان میں اپوزیشن لیڈر کی نشست کے خالی ہونے کے اعلان سے قبل نامزدگی کے لیے نام جمع نہیں کرائے جاسکتے۔
خط میں جواب دیا گیا کہ قواعد کے تحت اسپیکر اپوزیشن لیڈر کی تقرری کے لیے تاریخ، وقت اور مقام کا اعلان کرتے ہیں۔ اسپیکر اس رکن کو قائد حزب اختلاف نامزد کرتے ہیں، جسے اپوزیشن اراکین کی اکثریت کی حمایت حاصل ہو۔
خط کے متن کے مطابق ماضی میں بھی اسپیکر کی جانب سے ارکان کو ہاؤس میں باقاعدہ اعلان کے ذریعے آگاہ کیا جاتا رہا ہے، اسپیکر کا اعلان ضروری ہے تاکہ کوئی بھی رکن اپوزیشن لیڈر کی نامزدگی کے لیے درخواست جمع کروا سکے۔
جوابی خط میں مزید کہا گیا کہ عام انتخابات کے بعد بھی اپوزیشن لیڈر کی نشست پر تقرری کے لیے یہی طریقہ کار اپنایا جاتا ہے۔
خط میں یہ بھی کہا گیا کہ عمر ایوب کی رٹ پٹیشن پر آئینی بینچ نے نااہلی کیس کو واپس پشاور ہائی کورٹ کو بھیجا ہے، یہ معاملہ عدالت عالیہ پشاور میں زیر التوا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اپوزیشن لیڈر کی گیا کہ کے لیے
پڑھیں:
بھارت سے آنے والے یاتریوں سے 10 لاکھ سے زاید کرایہ وصولی کا انکشاف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251118-08-24
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) قومی اسمبلی کی ذیلی کمیٹی برائے ریلویز میں یاترا ٹرین کراچی تا ننکانہ صاحب میں مسافروں سے 10 لاکھ روپے زاید کرایہ وصولی کا انکشاف ہوا ہے۔ کنوینئر رمیش لال کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی ذیلی کمیٹی برائے ریلویز کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔کمیٹی نے یاترا ٹرین کے مسافروں سے اضافی رقم لینے پر تشویش کا اظہار کیا، کنوینئر کمیٹی نے ریلوے حکام پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یاترا ٹرین کے کرایوں میں ساڑھے 10 لاکھ روپے سے زاید فرق کیوں آیا ہے؟ کمیٹی کے رکن صادق میمن نے کہا کہ ریلوے نے کلومیٹر غلط لکھ کر کرایہ کیسے بڑھا دیا؟ بتایا جائے کلو میٹرز غلط کیسے لکھے گئے اور کرایہ زیادہ کیسے بن گیا؟ کنوینئر کمیٹی نے کہا کہ محکمہ ریلوے کا یہ رویہ قابل قبول نہیں ہے، اضافی رقم بہر صورت مسافروں کو واپس کی جائے۔ ریلوے حکام یاتریوں سے تحریری طور پر معذرت کریں، معاملے کی انکوائری لازمی کی جائے اور ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کریں، محکمہ ریلوے کے مارکیٹنگ منیجر کیا کر رہے ہیں؟ یہ معاملہ دبایا نہیں جا سکتا اور نہ اسے کارپٹ کے نیچے جانے دیں گے۔ ریلوے حکام نے کمیٹی کو یقین دہانی کرائی کہ ذمہ دارن افسران کے خلاف کارروائی ضرور کی جائے گی، انکوائری رولز کے مطابق ہوگی، کمیٹی کو مکمل رپورٹ دی جائے گی، یہ معاملہ چھپایا نہیں جائے گا، اندرونی طور پر بھی سزا دی جائے گی۔ مزید برآں، کنوینر کمیٹی رمیش لال نے محکمہ ریلوے کی ناقص کارکردگی اور ٹرینوں کی خستہ حالت کو بے نقاب کرتے ہوئے کہا کہ کچھ عرصہ پہلے ایک موجودہ رکن قومی اسمبلی کو ریلوے سفر کے لیے آمادہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سفر کے دوران واش رومز کی حالت غیر تھی، واش روم استعمال کیلیے گئے تو پانی تک اندر موجود نہیں تھا، رکن قومی اسمبلی کو منرل واٹر کی بوتل دے کر واش روم بھیجا، محکمہ ریلوے ٹرینوں کو نیلے رنگ سے سرخ رنگ اور سرخ سے نیلا کر رہا ہے، ریلوے محکمہ میں ایک مافیا موجود ہے۔ کنوینر کمیٹی نے ان تمام تر غفلتوں اور نااہلی کا ذمہ دار سی ای او ریلوے عامر علی بلوچ کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ سی ای او ریلوے سے کہیں کہ اپنا قبلہ درست کرے نہیں تو پوری کمیٹی ان کے خلاف تحریک استحقاق لائے گی، ریلوے مافیا نے یاتریوں سے زاید کرایہ وصول کرکے ملک کی بدنامی کی ہے۔