اپوزیشن اتحاد کا آج سے آئین کی بحالی کی تحریک شروع کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 18th, November 2025 GMT
ویب ڈیسک :اپوزیشن اتحاد نے آئین کی بحالی کے لیے ملک گیر تحریک شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے آج پارلیمنٹ سے سپریم کورٹ تک احتجاجی واک کا فیصلہ کیا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے کہاکہ امن وامان کا قیام سکیورٹی اداروں اور حکومت کی ذمہ داری ہے لیکن حکومت سارا دن مخالفین کے خلاف کیسز بنانے اور ناجائز آئینی ترامیم کرنے میں مصروف ہے۔
مجلس وحدت المسلمین کے علامہ راجا ناصر عباس نے کہاکہ یہ ملک میں باہرنکلنےکاوقت ہے تاکہ آئندہ نسلوں کو بچایا جا سکے۔
محسن نقوی سے چینی سفیر کی ملاقات،سکیورٹی تعاون مزید مضبوط بنانے پر اتفاق
دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ بار کا جنرل ہاؤس اجلاس ہوا جس میں وکلا نے احتجاج کیا اور ریلی نکالی، اس کے علاوہ 27 ویں ترمیم کے خلاف نعرے بھی لگائے گئے۔
وکلا نے جی پی او چوک سے ججز گیٹ اشارے تک ریلی نکالی، اس موقع پر سلمان اکرم راجا نے کہاکہ ہمیں اپنی نسلوں کے لیے اٹھنا ہو گا،گھروں میں نہیں بیٹھ سکتے۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
کے پی حکومت کا’’دی اکانومسٹ‘‘ کی رپورٹ کے خلاف عالمی فورم جانے کا اعلان
خیبرپختونخوا حکومت نے برطانوی جریدہ دی اکانومسٹ کی سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی سے متعلق رپورٹ کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے عالمی فورم پر رجوع کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
وزیر اطلاعات شفیع اللّٰہ جان کا کہنا ہے کہ رپورٹ غیر مصدقہ کہانیوں، سنسنی خیز الزامات اور سیاسی پروپیگنڈے پر مبنی ہے، جس میں عمران خان اور پاکستان تحریک انصاف کی طرز حکمرانی کو جانبدارانہ انداز میں پیش کیا گیا۔ رپورٹ میں گم نام ذرائع، گھریلو عملے کی افواہوں اور سیاسی مخالفین کے بیانات کو حقیقت کے طور پر پیش کیا گیا، جو صحافتی اصولوں کے سراسر منافی ہے۔
شفیع جان نے مزید کہا کہ بشریٰ بی بی کی حکومتی معاملات میں مداخلت کے دعوے بے بنیاد ہیں، وفاقی کابینہ، اقتصادی رابطہ کمیٹی، قومی سلامتی کمیٹی اور پارلیمانی ریکارڈ اس کی تردید کرتے ہیں، اور کسی سرکاری افسر یا ادارے نے ایسی شکایت کبھی درج نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ دی اکانومسٹ کے آرٹیکل کے خلاف عالمی فورم پر کارروائی کی جائے گی کیونکہ اس رپورٹ نے صحافت کو اپنے معاشی اور سیاسی مفاد کے لیے استعمال کیا ہے۔ شفیع جان نے مزید کہا کہ عمران خان وہ واحد لیڈر ہیں جنہوں نے پاکستان میں مورثی سیاست کو ختم کیا، اور بے بنیاد الزامات عوامی حمایت کو متاثر نہیں کر سکتے۔
خیال رہے کہ دی اکانومسٹ نے رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ بشریٰ بی بی سابق وزیراعظم کے اہم سرکاری تقرریوں اور روزمرہ حکومتی معاملات میں اثر انداز ہونے کی کوشش کرتی رہی ہیں، جس سے ان کے فیصلوں میں “روحانی مشاورت” کا پہلو نمایاں ہوا۔