کرشنگ نہ کرنے والی ملوں کے خلاف آج سے ایکشن ہوگا: کین کمشنر پنجاب
اشاعت کی تاریخ: 16th, November 2025 GMT
لاہور (ویب ڈیسک) کین کمشنر پنجاب نے کرشنگ شروع نہ کرنے والی ملوں کے خلاف آج سے ایکشن شروع کرنے کا اعلان کردیا۔
پنجاب میں کرشنگ شروع کرنے کی حکومتی ہدایت کے باوجود زیادہ تر شوگر ملوں نے کرشنگ شروع کرنے سے انکار کر دیا، حکومت پنجاب نے کرشنگ شروع کرنے کے لیے 15 نومبر کی ڈیڈ لائن دی تھی مگر پنجاب کی 41 میں سے صرف 5 شوگر ملوں نے کرشنگ شروع کی۔
کین کمشنر پنجاب کا کہنا ہے کہ کرشنگ شروع نہ کرنے والی ملوں کے خلاف آج سے ایکشن شروع کر دیا جائے گا، حکومت کی ڈیڈ لائن پر صرف شریف فیملی کی شوگرملوں نے کرشنگ شروع کی ہے، بیشتر ملوں کی جانب سے کرشنگ شروع نہ ہونے کے باعث چینی کی قیمتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔
ادھر کسان اتحاد کے چیئر مین خالد باٹھ کا کہنا ہےکہ مل مالکان کرشنگ میں تاخیر کر کے گنا سستے داموں خریدنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ اس وقت ملک بھر میں چینی 200 سے 229 روپے فی کلو میں فروخت ہوہی ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
کراچی: ہوٹلز مالکان نے قانون کی خلاف ورزی نہ کرنے کے حلف نامےجمع کروا دیے
کمشنر کراچی اور ہوٹلز ایسوسی ایشن کے درمیان معاملات طے پاگئے۔ کمشنر کراچی کی ہدایت پر سیل کیے گئے روڈ سائیڈ چائے خانے، ہوٹلز ڈی سیل کر دیے گئے ہیں۔
کمشنر کراچی کا کہنا ہے کہ ایس او پی بنا لی گئی ہے۔ ہوٹل مالکان نے عملدر آمد کیلئے تحریری یقین دہائی کروا دی۔ ایس او پی کا مقصد راہگیروں اور ٹریفک کیلئے فٹ پاتھ اور سڑک پر رکاوٹ کی روک تھام کرنا ہے۔
ڈپٹی کمشنرز کراچی نے شہر میں سیل کیے گئے روڈ سائڈ چائے خانوں اور ہوٹلوں کو قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد ڈی سیل کردیا ہے۔
کراچی انتظامیہ نے 27 اکتوبر کو فٹ پاتھوں اور سڑکوں پر قائم چائے خانوں اور ہوٹلوں کے خلاف کارروائی کر کے سیل کرنے کا سلسلہ شروع کیا تھا۔ اس دوران مجموعی طور پر 255 روڈ سائیڈ ہوٹلز اور چائے خانے سیل کیے گئے تھے۔
کمشنر کراچی نے سیل کئے گئے ہوٹلز اور چائے خانوں کو روکنے اور ٹریفک کی روانی کو بہتر بنانے کیلئے ایس او پی بنائی تھی جس کے تحت ہوٹل یا چائے خانے کیلئے مطلوب جگہ کے تعین کا فیصلہ مختار کار اور ٹریفک پولیس کی تصدیق اور ٹاؤن افسر کی سفارش سے ہوگا۔ متعلقہ ڈی سی این او سی جاری کرے گا۔
روڈ سائیڈ ہوٹلز اور چائے خانوں کو ڈی سیل کرنے کا فیصلہ ایس او پی پر ہوٹلز ایسوسی ایشن کی جانب سے عملدرآمد کی تحریری یقین دہانی اور تحریری حلف نامہ جمع کرانے کے بعد کیا گیا ہے۔