بیڈ گورننس ، وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی کو ہٹانے کا فیصلہ، دوستین ڈومکی کی تصدیق
اشاعت کی تاریخ: 19th, November 2025 GMT
اسلام آباد(نیوزڈیسک)مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما اور سینیٹر میر دوستین خان ڈومکی نے بڑا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان میں بیڈ گورننس کے باعث سرفراز بگٹی کو ہٹانے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے جبکہ پیپلز پارٹی کے پارلیمانی سیکریٹری نے بھی تبدیلی کی تصدیق کر دی ۔تفصیلات کے مطابق دوستین ڈومکی نے سماء نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی نے نئے وزیراعلیٰ کے نام پر مشاورت شروع کر دی یے اور اِن ہاؤس تبدیلی ہو گی،نیا وزیراعلیٰ پیپلزپارٹی کا ہی ہو گا۔
پیپلز پارٹی کے پارلیمانی سیکریٹری لیاقت لہڑی نے وزیراعلیٰ بلوچستان کو تبدیل کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ کوشش ہے کہ کوئی نیا چہرہ سامنے لائیں، ایسا وزیراعلیٰ آئے جو بلو چستان کے مسائل حل کرے، اکثریت وزیراعلیٰ کی تبدیلی چاہتی ہے ۔
لیاقت لہڑی کا کہناتھا کہ پیپلزپارٹی کی بھی کوشش ہو گی نیا چہرہ اور مثبت چہرہ آئے، ایسا وزیراعلیٰ جو بلوچستان کے مسائل سے واقف بھی ہو اور حل کی کوشش کرے، ہم تمام دوست بیٹھ کر مشاورت کررہے ہیں کہ ایسا سی ایم لائیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ارکان کی اکثریت سی ایم کو ہٹانا چاہتی ہے، چاہتے ہیں پارٹی سے کوئی اور وزیراعلیٰ آئے اور صوبے کے بدترین صورتحال کو کنٹرول کرے، نئے وزیراعلیٰ کا فیصلہ پارٹی قیادت کرے گی، پارٹی جسے وزیراعلیٰ نامزدکرےگی اسے تسلیم کریں گے۔
ان کا کہناتھا کہ ہمیں بلوچستان اور اس کے عوام کو دیکھنا ہے، وزیراعلیٰ نے قیادت کو کچھ اور باتیں بتائی تھیں، لیکن ہم زمینی حقائق کو دیکھتے ہیں جو یکسر مختلف ہیں، ہم نے زمینی حقائق قیادت کے سامنے رکھے ہیں، قیادت جو فیصلہ کرے گی ہم لبیک کریں گے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
فیصلہ تاریخی،نفاذعدالتی تاریخ کا سنگ میل ثابت ہوگا، حسینہ واجد کو ایک ماہ کے اندر واپس لایا جائے: طلبہ تحریک پارٹی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بنگلہ دیش کی نیشنل سٹیزن پارٹی نے عبوری حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ شیخ حسینہ واجد کو سزا پر عملدرآمد کے لیے ایک ماہ کے اندر واپس لایا جائے۔
غیرملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق طلبہ تحریک کے نتیجہ میں اسی سال فروری میں قائم ہونے والی جماعت نیشنل سٹیزن پارٹی کے کنوینر ناہید اسلام نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جماعت شیخ حسینہ واجد کی سزائے موت کا خیرمقدم کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جولائی انقلاب کے ہزاروں ہلاک ہونے والو اور ہزاروں زخمی جنگجوؤں کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کا فیصلہ سنا دیا گیا ہے۔
ناہید اسلام نے کہا کہ یہ فیصلہ ملک کی عدالتی تاریخ میں سنگ میل ثابت ہوگا لیکن جس دن یہ فیصلہ نافذ ہو جائے گا، ہم مکمل طور پر تب مطمئن ہوں گے، جولائی انقلاب میں مرنے والوں کی روحوں کو سکون ملے گا، ان کے خاندانوں اور زخمی جنگجوؤں کو سکون ملے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ شیخ حسینہ کو اگلے مہینے کے اندر بنگلہ دیش واپس لایا جائے تاکہ اس فیصلے پر عمل درآمد ہو۔