Daily Mumtaz:
2025-11-26@09:37:02 GMT

26 نومبر احتجاج کیس: علیمہ خان عارضی عدالتی تحویل میں

اشاعت کی تاریخ: 26th, November 2025 GMT

26 نومبر احتجاج کیس: علیمہ خان عارضی عدالتی تحویل میں

انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی کے حکم پر عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کو عارضی عدالتی تحویل میں لے لیا گیا ہے۔
علیمہ خان سمیت 11 ملزمان کے خلاف 26 نومبر کے احتجاج پر درج مقدمے کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت میں جاری تھی۔ دوران سماعت علیمہ خان نے استدعا کی کہ ان کے وکیل سپریم کورٹ میں مصروف ہیں اور انہیں جانے کی اجازت دی جائے، تاہم پراسیکیوٹر ظہیر شاہ نے کہا کہ کرمنل پروسیجر کی سیکشن 351 کے تحت ملزمہ عدالتی تحویل میں ہیں۔
علیمہ خان کو 11 ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کے بعد عدالت میں پیش کیا گیا۔ اڈیالہ جیل کے قریب دھرنا ختم کرنے کے بعد علیمہ خان سمیت متعدد کارکنوں کو رہا کر دیا گیا تھا، لیکن علیمہ خان عدالت سے باہر نکلتے ہی خواتین پولیس اہلکاروں نے انہیں دوبارہ تحویل میں لے کر عدالت کے اندر لے جایا۔
عدالت نے حکم دیا کہ ملزمہ عدالتی احاطے سے باہر نہ جائیں، اور اس دوران علیمہ خان کے وکیل فیصل ملک بھی عدالت پہنچ گئے۔
خیال رہے کہ عدالت نے 26 نومبر کے مقدمے میں کئی بار علیمہ خان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: تحویل میں علیمہ خان

پڑھیں:

اختر مینگل کا نام "نو فلائی لسٹ" سے نہ ہٹانے پر توہین عدالت کیس کی سماعت

عدالت نے سماعت کے دوران حکم دیا کہ اگر عدالتی فیصلے پر مکمل عملدرآمد نہ ہوا، تو ذمہ دار سرکاری افسران کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کا آغاز کیا جائیگا۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل کا نام نو فلائی لسٹ سے نہ ہٹانے کے معاملے پر عدالت عالیہ بلوچستان میں توہین عدالت کی درخواست کی سماعت آج ہوئی۔ جس میں ساجد ترین ایڈووکیٹ کے مفصل دلائل کے بعد عدالت نے وفاقی سیکرٹری داخلہ اور ڈی جی ایف آئی اے کو آئندہ پیر تک اپنے افیڈیویٹس جمع کرانے کی ہدایت جاری کر دی۔ عدالت نے واضح طور پر حکم دیا کہ اگر پیر تک عدالتی فیصلے پر مکمل عملدرآمد نہ ہوا، اور سردار اختر مینگل کا نام نو فلائی لسٹ سے خارج نہ کیا گیا، تو دونوں سرکاری افسران کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کا آغاز کیا جائے گا۔ سماعت کے دوران آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ، جمیل رمضان ایڈووکیٹ اور دیگر وکلاء بھی موجود تھے۔ کیس کی سماعت جسٹس گل حسن ترین اور جسٹس سردار احمد حلیمی پر مشتمل بنچ نے کی۔ سماعت کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ساجد ترین ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ اگر ریاستی ادارے عدالتی احکامات کا احترام نہیں کریں گے تو پھر یہ صورتحال جنگل کے قانون کی سی لگنے لگتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ عدالت کے اندر اور باہر ہر صورت میں ناانصافی کے خلاف آواز بلند کرتے رہیں گے۔ اس طرح کے اقدامات سے سیاسی قیادت کو ناانصافی کے خلاف آواز اٹھانے سے نہیں دبایا جا سکتا۔

متعلقہ مضامین

  • علیمہ خان کو عارضی تحویل میں لینے کا حکم
  • علیمہ خان کو عارضی عدالتی تحویل میں لے لیا گیا
  • چھبیس نومبر احتجاج کیس: علیمہ خان کو عارضی عدالتی تحویل میں لے لیا گیا
  • انڈیا گیٹ دہلی پر احتجاج معاملے میں 22 افراد عدالتی حراست میں لئے گئے
  • اختر مینگل کا نام "نو فلائی لسٹ" سے نہ ہٹانے پر توہین عدالت کیس کی سماعت
  • 9 مئی اور دیگر مقدمات میں عمران خان کی گرفتاری پر عارضی روک
  • پی ٹی آئی کارکنان 25 نومبر کو اڈیالہ جیل کے باہر احتجاج میں شرکت کریں، عالیہ حمزہ کی کال
  • پی ٹی آئی کا 26 نومبر کو یوم سیاہ منانے کا اعلان
  • 26 نومبر، پی ٹی آئی کا یوم سیاہ کا اعلان، ریجنل تنظیمیں احتجاج کرینگی، جنید اکبر