برازیل کی 200 سالہ تاریخ میں پہلی بار صدر کو 27 سال کی سزا سنا دی گئی
اشاعت کی تاریخ: 26th, November 2025 GMT
برازیل کے متنازع سابق صدر جائر میسیاس بولسونارو کو بالآخر 27 سال اور تین ماہ قید کی سزا بھگتنی پڑے گی وہ ملکی تاریخ کے پہلے صدر ہیں جنہیں سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔
سپریم فیڈرل کورٹ کے احکامات پر فیڈرل پولیس نے 70 سالہ بولسونارو کو ہفتے کے روز ہی برازیلیا میں اپنے ہیڈکوارٹر کے اندر قائم جیل منتقل کر دیا تھا۔
یہ برازیل کی 200 سالہ جمہوری تاریخ کا پہلا موقع ہے کہ کسی سابق سربراہِ مملکت کو بغاوت کی سازش اور جمہوری اداروں پر حملے کے جرم میں طویل قید کی سزا سنائی گئی ہو۔
عدالت نے بولسونارو کو 2022 کے صدارتی انتخابات کے بعد بغاوت کی منصوبہ بندی، اقتدار پر قبضے کیلیے فوج کا استعامل، صدارتی محل اور کانگریس پر حملے کی حوصلہ افزائی اور قومی ورثے کو نقصان پہنچانے کے سنگین الزامات میں مجرم قرار دیا ہے۔
اگست سے وہ اپنی رہائش گاہ پر نظر بند تھے لیکن اب اپیل کی حتمی مدت ختم ہونے کے بعد عدالت نے سزا پر فوری عملدرآمد کا حکم دے دیا۔
بولسونارو کے حامیوں نے فیصلے کو عدالتی انتقام قرار دیا ہے جبکہ موجودہ صدر کی حکومت اسے جمہوریت کی فتح کہہ رہی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
لاہور قلندرز کا پی ایس ایل سے 10 سالہ نیا معاہدہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پی ایس ایل کی مضبوط ٹیم لاہور قلندرز نے لیگ کے ساتھ اگلے 10 برس کے لیے معاہدے کی باضابطہ تجدید کر دی۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ نہ صرف فرنچائز کی اپنی کامیابیوں پر اعتماد کو ظاہر کرتا ہے بلکہ پی ایس ایل کی وسیع ہوتی ہوئی وسعت، اس کی معاشی قدر اور عالمی سطح پر اس کی اہمیت کو بھی اجاگر کرتا ہے۔ لاہور قلندرز کی انتظامیہ نے ای وائی کی ویلیوایشن رپورٹ حاصل کرنے کے بعد معاہدے کی توثیق کی جسے ایک فیصلہ کن قدم قرار دیا جا رہا ہے۔
چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کے مطابق لاہور قلندرز نے ایک مرتبہ پھر پی ایس ایل کی مضبوطی پر یقین کا اظہار کیا ہے اور یہ اعتماد اس بات کا ثبوت ہے کہ لیگ کا برانڈ عالمی سطح تک پہنچ چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قلندرز کے مالکان نے فرنچائز کو اپنے غیر روایتی مگر مؤثر طریقۂ کار سے ایک ایسی پہچان دی ہے جو نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں پی ایس ایل کے امیج کو بہتر بنانے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ لاہور قلندرز کا ماڈل دوسرے فرنچائزز کے لیے بھی مثال بن چکا ہے۔
پی ایس ایل کے چیف ایگزیکٹیو سلمان نصیر نے مستقبل کی جھلک پیش کرتے ہوئے اعلان کیا کہ اگلے سال لیگ اپنے 11ویں ایڈیشن میں داخل ہوگی اور اس میں مزید توسیع کرتے ہوئے 8 ٹیموں کا فارمیٹ اختیار کیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ لاہور قلندرز کی توانائی، مستقل مزاجی اور نوجوان کھلاڑیوں کو آگے لانے کی حکمت عملی نے پی ایس ایل کو ایک منفرد لیگ بنانے میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ وہ اس بات پر بھی زور دیتے ہیں کہ قلندرز نے جو ٹیلنٹ نرسری متعارف کرائی، اس نے پاکستان کرکٹ کو نیا خون فراہم کیا، جو آج قومی ٹیم کا سرمایہ ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ 4 برسوں میں لاہور قلندرز کی کارکردگی بھی ان کے فیصلے کی مضبوط بنیاد سمجھی جا رہی ہے۔ شاہین شاہ آفریدی کی جارحانہ اور جدید سوچ پر مبنی قیادت نے قلندرز کو 3 بڑے اعزازات دلائے، جنہوں نے ٹیم کو مستقل مزاجی اور اعتماد کی نئی سطح پر پہنچایا۔ اس کامیابی نے نہ صرف ان کے فین بیس کو مضبوط کیا بلکہ فرنچائز کی مارکیٹ ویلیو کو بھی غیر معمولی حد تک بڑھایا۔
پی سی بی نے بھی واضح کر دیا ہے کہ مستقبل میں بھی لاہور قلندرز کے ساتھ مضبوط شراکت داری برقرار رکھی جائے گی۔ بورڈ کے مطابق یہ تعلق صرف ایک کرکٹ فرنچائز اور لیگ تک محدود نہیں رہا، بلکہ یہ پاکستان کرکٹ کے نظام کو بہتر بنانے کے ایک بڑے منصوبے کا حصہ بن چکا ہے۔ نوجوان کرکٹرز کی تربیت، ڈویلپمنٹ پروگرامز اور ہائی پرفارمنس ماڈلز میں قلندرز کا کردار اس معاہدے کو ایک رسمی تعلق سے آگے لے جاتا ہے۔