لاہور قلندرز کا پی ایس ایل سے 10 سالہ نیا معاہدہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پی ایس ایل کی مضبوط ٹیم لاہور قلندرز نے لیگ کے ساتھ اگلے 10 برس کے لیے معاہدے کی باضابطہ تجدید کر دی۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ نہ صرف فرنچائز کی اپنی کامیابیوں پر اعتماد کو ظاہر کرتا ہے بلکہ پی ایس ایل کی وسیع ہوتی ہوئی وسعت، اس کی معاشی قدر اور عالمی سطح پر اس کی اہمیت کو بھی اجاگر کرتا ہے۔ لاہور قلندرز کی انتظامیہ نے ای وائی کی ویلیوایشن رپورٹ حاصل کرنے کے بعد معاہدے کی توثیق کی جسے ایک فیصلہ کن قدم قرار دیا جا رہا ہے۔
چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کے مطابق لاہور قلندرز نے ایک مرتبہ پھر پی ایس ایل کی مضبوطی پر یقین کا اظہار کیا ہے اور یہ اعتماد اس بات کا ثبوت ہے کہ لیگ کا برانڈ عالمی سطح تک پہنچ چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قلندرز کے مالکان نے فرنچائز کو اپنے غیر روایتی مگر مؤثر طریقۂ کار سے ایک ایسی پہچان دی ہے جو نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں پی ایس ایل کے امیج کو بہتر بنانے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ لاہور قلندرز کا ماڈل دوسرے فرنچائزز کے لیے بھی مثال بن چکا ہے۔
پی ایس ایل کے چیف ایگزیکٹیو سلمان نصیر نے مستقبل کی جھلک پیش کرتے ہوئے اعلان کیا کہ اگلے سال لیگ اپنے 11ویں ایڈیشن میں داخل ہوگی اور اس میں مزید توسیع کرتے ہوئے 8 ٹیموں کا فارمیٹ اختیار کیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ لاہور قلندرز کی توانائی، مستقل مزاجی اور نوجوان کھلاڑیوں کو آگے لانے کی حکمت عملی نے پی ایس ایل کو ایک منفرد لیگ بنانے میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ وہ اس بات پر بھی زور دیتے ہیں کہ قلندرز نے جو ٹیلنٹ نرسری متعارف کرائی، اس نے پاکستان کرکٹ کو نیا خون فراہم کیا، جو آج قومی ٹیم کا سرمایہ ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ 4 برسوں میں لاہور قلندرز کی کارکردگی بھی ان کے فیصلے کی مضبوط بنیاد سمجھی جا رہی ہے۔ شاہین شاہ آفریدی کی جارحانہ اور جدید سوچ پر مبنی قیادت نے قلندرز کو 3 بڑے اعزازات دلائے، جنہوں نے ٹیم کو مستقل مزاجی اور اعتماد کی نئی سطح پر پہنچایا۔ اس کامیابی نے نہ صرف ان کے فین بیس کو مضبوط کیا بلکہ فرنچائز کی مارکیٹ ویلیو کو بھی غیر معمولی حد تک بڑھایا۔
پی سی بی نے بھی واضح کر دیا ہے کہ مستقبل میں بھی لاہور قلندرز کے ساتھ مضبوط شراکت داری برقرار رکھی جائے گی۔ بورڈ کے مطابق یہ تعلق صرف ایک کرکٹ فرنچائز اور لیگ تک محدود نہیں رہا، بلکہ یہ پاکستان کرکٹ کے نظام کو بہتر بنانے کے ایک بڑے منصوبے کا حصہ بن چکا ہے۔ نوجوان کرکٹرز کی تربیت، ڈویلپمنٹ پروگرامز اور ہائی پرفارمنس ماڈلز میں قلندرز کا کردار اس معاہدے کو ایک رسمی تعلق سے آگے لے جاتا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: لاہور قلندرز پی ایس ایل
پڑھیں:
ڈیلی میل کے مالک کا حریف اخبار ’ٹیلیگراف‘ خریدنے کیلئے 65 کروڑ ڈالر کا معاہدہ
ڈیلی میل کے مالک ’ڈی ایم جی ٹی‘ نے کہا ہے کہ اس نے حریف اخبار ’ٹیلیگراف‘ خریدنے کے لیے 50 کروڑ پاؤنڈ (65 کروڑ ڈالر) کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں، جس سے برطانیہ کے سب سے طاقتور دائیں بازو کے میڈیا گروپس میں سے ایک وجود میں آئے گا۔
سی این این کی رپورٹ کے مطابق یہ معاہدہ اس ہفتے سامنے آیا ہے، جب امریکا کی پرائیویٹ انویسٹمنٹ فرم ریڈ برڈ کیپیٹل پارٹنرز نے برطانیہ کے سب سے بڑے اخبارات میں سے ایک The Telegraph کی بولی واپس لے لی تھی۔
2023 میں ریڈ برڈ -آئی ایم آئی کی ایک مشترکہ کمپنی نے ٹیلیگراف میڈیا گروپ اور دی اسپیکٹیٹیٹر میگزین حاصل کیے تھے، لیکن اس وقت کی حکومت نے مداخلت کرتے ہوئے برطانیہ کے اخبارات میں غیر ملکی ریاستی سرمایہ کاری پر پابندی عائد کر دی تھی۔
اس کے بعد ریڈ برڈ نے حکومت سے رسمی طور پر اجازت طلب کی تھی تاکہ ترمیم شدہ ڈھانچے کے تحت حصول کو آگے بڑھایا جا سکے، جس میں ابو ظہبی کے تعاون یافتہ آئی ایم آئی نے 15 فیصد تک محدود اقلیتی سرمایہ کاری کے طور پر حصہ لیا تھا۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کو ریڈ برڈ کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ ریگولیٹری منظوری کے عمل میں توقع سے زیادہ تاخیر ہوئی، جس کی وجہ سے حصول کے وقت اور امکان کے بارے میں شبہات پیدا ہوئے، ٹیلیگراف کے نیوز روم کے سینئر افراد کی مسلسل داخلی مخالفت نے انہیں معاہدے سے پیچھے ہٹنے پر مجبور کیا۔
فنانشل ٹائمز (جس نے سب سے پہلے ’ڈی ایم جی ٹی‘ کے معاہدے کی خبر دی) کے مطابق قیمت تقریباً 50 کروڑ پاؤنڈ مقرر کی گئی تاکہ ریڈ برڈ کی قیادت میں کنسورشیم کے خرچ کیے گئے پیسے کی واپسی کی جا سکے۔
ڈی ایم جی ٹی نے ایک بیان میں کہا کہ فریقین نے معاہدے کی شرائط کو حتمی شکل دینے اور ضروری ریگولیٹری درخواستیں تیار کرنے کے لیے خصوصی دورانیہ شروع کر دیا ہے، جس کی توقع ہے کہ یہ جلد مکمل ہو جائے گا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ لین دین برطانیہ کے فارن اسٹیٹ انفلوئنس ریجیم کے مطابق ہوگا کیونکہ فنڈنگ کے ڈھانچے میں کوئی غیر ملکی ریاستی سرمایہ کاری یا سرمایہ شامل نہیں ہوگا۔
ڈی ایم جی ٹی نے 2023 میں دی ٹیلیگراف میڈیا گروپ کے لیے ممکنہ بولی میں دلچسپی ظاہر کی تھی، اسکائی نیوز نے اس سال مئی میں رپورٹ کیا تھا کہ ڈی ایم جی ٹی، ٹیلیگراف کے ٹائٹلز میں 9.9 فیصد شیئر خریدنے کی بات چیت کر رہا تھا۔
ڈی ایم جی ٹی کے میڈیا برانڈز میں دی میل آن سنڈے، میٹرو، دی آئی پیپر اور نیوسائنٹسٹ بھی شامل ہیں، ڈیلی ٹیلیگراف گروپ کے دیگر ٹائٹلز سے ایڈیٹوریل طور پر آزاد رہے گا۔
ریڈ برڈ آئی ایم آئی کے ایک ترجمان نے کہا کہ ڈی ایم جی ٹی اور ریڈ برڈ آئی ایم آئی نے آج اعلان کردہ معاہدے تک پہنچنے کے لیے تیزی سے کام کیا، جسے جلد ہی سیکریٹری آف اسٹیٹ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔