روسی تیل ، بھارت نے امریکی دباؤ کے آگے گھٹنے ٹیک دیے
اشاعت کی تاریخ: 23rd, November 2025 GMT
ریلائنس اور روسنیفٹ کادس سالہ تیل معاہدہ پابندیوں کے سامنے کاغذ کا ٹکڑا بن کر رہ گیا
وزیر اعظم مودی کے قریبی ارب پتی انبانی نے امریکی حکم مان کر روسی تیل خریدنا بند کر دیا
آزاد خارجہ پالیسی کے دعوے دار بھارت نے بالآخر امریکی دباؤ کے آگے گھٹنے ٹیک دیے۔ریلائنس اور روسنیفٹ کادس سالہ تیل معاہدہ پابندیوں کے سامنے کاغذ کا ٹکڑا بن کر رہ گیا ۔ روس سے تیل خریدنے کی پالیسی پر مودی حکومت نے یوٹرن لے لیا۔وزیر اعظم مودی کے قریبی ارب پتی مکیشن انبانی نے بھی امریکی حکم مان کر روسی تیل خریدنا بند کر دیا۔ امریکی اخبار کے مطابق روسی تیل کی خریداری رکنے کے بعد ریلائنس کو مشرق وسطیٰ اور ممکنہ طور پر امریکا سے منہگا تیل خریدنا پڑے گا۔ امریکی ماہرین کے مطابق ریلائنس کی طرف سے روسی تیل کی خریداری بند کرنا واشنگٹن کے لیے ایک اہم رعایت ہے۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: روسی تیل
پڑھیں:
یوکرین سے جنگ بندی: روس نے ٹرمپ کے امن منصوبےکی حمایت کردی
ماسکو (نیوزڈیسک) روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے یوکرین سے جنگ بندی کے لیے امریکی امن منصوبے کی حمایت کردی۔
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے تصدیق کی کہ اس منصوبے میں روس کے کئی اہم مطالبات کو شامل کیا گیا ہے، یوکرین کی جانب سے معاہدے کو مسترد کیے جانے کی صورت میں وہ مزید علاقوں پر قبضہ کرسکتے ہیں۔
پیوٹن نے زیلنسکی کو خبردار کیا کہ جیسے حال ہی میں یوکرین کے علاقے کیپیانسک پر قبضہ ہوا ایسا دیگر اہم علاقوں میں بھی کیا جا سکتا ہے۔
روسی صدر نے یہ بھی کہا کہ امریکی دستاویز میں کچھ ایسی شقیں شامل ہیں جن پر بات چیت کی جا سکتی ہے، امریکا کا یہ 28 نکاتی امن منصوبہ یوکرین کے لیے حتمی امن معاہدے کی بنیاد بن سکتا ہے۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین کو امن معاہدہ قبول کرنے کے لیے آئندہ جمعرات تک کا وقت دیا ہے۔