اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)الیکشن کمیشن کی جانب سے ذاتی حیثیت میں طلب کیے جانے پر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی  نے وکیل کو بھیج دیا۔

نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ کے پی کے سہیل آفریدی کی جانب سے مبینہ طور پر سرکاری ملازمین کو دھمکیوں کے معاملے پر وکیل علی بخاری الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔ چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 4 رکنی بینچ  کے روبرو ایڈووکیٹ جنرل کے پی کے  بھی پیش ہوئے۔

وکیل علی بخاری نے بینچ کو آگاہ کیا کہ ایک ہی وقت میں ڈی آر او نے نوٹس کررکھا ہے۔ ایک ہی وقت میں 2 جگہ سے نوٹسز ہوئے ہیں۔   الیکشن کمیشن بینچ کے ممبر کے پی کے نے ریمارکس دیے کہ جو یہاں پیش نہیں ہوئے وہ وہاں کون سا پیش ہوئے ہوں گے؟۔

پی ایس ایل 11 کی فاتح ٹیم کو کتنی انعامی رقم ملے گی؟ پی سی بی نے اعلان کردیا

علی بخاری نے کہا کہ یہ بات کرنا زیادتی ہے۔ قانون کے مطابق میں وزیر اعلیٰ کی نمائندگی کررہا ہوں۔ چیف صاحب اپنے ممبر کو بتائیں کہ کیسے ریمارکس دینے ہیں۔ اس موقع پر علی بخاری نے ممبر کمیشن کے پی کے کے ریمارکس پر اعتراضات اٹھا دیے۔ انہوں نے کہا کہ اب جب آپ نے یہ کہہ دیا ہے تو کیا مجھے انصاف ملےگا؟۔

وکیل نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی ایک اجلاس کی وجہ سے مصروف ہیں۔

چیف الیکشن کمیشن نے کہا کہ ہم نے وزیر اعلیٰ کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا ہے، جس پر وکیل نے بتایا کہ وزیراعلیٰ کی حاضری سے استثنا کی درخواست دی ہے، وہ ایک اجلاس میں ہیں۔ میری ابھی تک ان سے ملاقات نہیں ہوئی، ٹیلی فون پر بات ہوئی ہے۔

اطلاعات ہیں بشری بی بی کی رہائی کیلئے پیشکش ہوئی ہے،شیرافضل مروت 

چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ کیا وہ کے پی کے میں ہیں؟ جس پر وکیل نے  جواب دیا کہ جی وہ ایک میٹنگ تھی وہاں ہیں۔

اس موقع پر سیکرٹری الیکشن کمیشن نے سہیل آفریدی کے خلاف کارروائی کی تفصیل بتائی کہ این اے 18 ہری پور سے عمر ایوب کی اہلیہ امیدوار ہیں۔ ضابطہ اخلاق کے تحت انتخابی مہم میں کوئی پبلک آفس ہولڈر شرکت نہیں کر سکتا۔ تشدد پر اکسانے یا دھمکانے کی بھی ممانعت ہے۔ وزیراعلیٰ نے چمبہ، حویلیاں میں جلسے سے خطاب کیا جو انتخابی حلقہ کی سرحد پر ہے۔ وزیر اعلیٰ کے پی کے نے انتخابی عملے کو دھمکایا۔ حلقے سے امیدوار شہرناز عمر ایوب بھی برابر قصور وار ہیں۔

اینٹوں کے بھٹوں کی ڈیجیٹلائزیشن اور بچوں کی مزدوری کا خاتمہ’’یہ محض اصلاحات نہیں،انسانی حقوق کا انقلاب ہے۔ الحمدللہ‘‘مریم اورنگزیب

وکیل علی بخاری نے  مؤقف اختیار کیا کہ کیا سہیل آفریدی کے خلاف یہ نوٹس بنتا ہے؟ کیا ان کو یہ نہیں پتا کہ وزیراعلیٰ نے خطاب ہری پور نہیں ایبٹ آباد میں کیا ہے۔ ہری پور کے ساتھ والے خسرے میں وزیر اعلیٰ پنجاب نے 3 ارب کا اسپتال دیا ہے۔ کیا یہ تضاد نہیں ہے۔

چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ یہ حقیقت ہے وزیر اعلیٰ نے حویلیاں میں خطاب کیا۔ آج کی سماعت کا حکمنامہ جاری کریں گے ۔ بعد ازاں الیکشن کمیشن نے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کو آج کی عدم حاضری پر استثنا دے دیا۔

چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ہم نے آج ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر وفاقی وزیر کو بھی نوٹس جاری کیا ہے۔ وفاقی وزیر کو آپ سے زیادہ سخت زبان میں نوٹس جاری کیا ہے۔

2018کے حالات کے ذمہ دار قمر جاوید باجوہ، کورٹ مارشل ہونا چاہیے،خواجہ آصف

بعد ازاں الیکشن کمیشن نے سماعت غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردی۔

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: چیف الیکشن کمشنر الیکشن کمیشن نے علی بخاری نے سہیل آفریدی وزیر اعلی نے کہا کہ کے پی کے کیا ہے

پڑھیں:

الیکشن کمیشن نے سہیل آفریدی کے ہری پور ضمنی انتخاب سے متعلق غیر ذمہ دارانہ بیان کا نوٹس لے لیا

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے جمعرات کے روز وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کے این اے-18 ہری پور ضمنی انتخاب سے متعلق غیر ذمہ دارانہ بیان کا نوٹس لے لیا۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز خیبرپختونخوا کے شہر ایبٹ آباد کی تحصیل حویلیاں میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے 23 نومبر (اتوار) کو ہونے والے ضمنی انتخاب کے نتائج میں ردوبدل یا دھاندلی کی کوشش کرنے والوں کو سخت انتباہ جاری کیا تھا۔

#ECP pic.twitter.com/egxQd8Iff0

— Election Commission of Pakistan (OFFICIAL)???????? (@ECP_Pakistan) November 20, 2025


الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا کہ اسے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے ان ریمارکس کا نوٹس ملا ہے جن میں انہوں نے ضلعی انتظامیہ، پولیس اور انتخابی عملے کو دھمکیاں دیں، اور جلسے میں موجود عوام اور عام لوگوں کو اشتعال دلایا۔

بیان میں کہا گیا کہ صوبے کے چیف ایگزیکٹو کے غیر ذمہ دارانہ رویے نے نہ صرف این اے -18 ہری پور میں پرامن ضمنی انتخاب کا انعقاد مشکل بنا دیا ہے بلکہ ضلعی انتظامیہ، پولیس، انتخابی ڈیوٹی پر تعینات عملے اور ووٹرز کی جانوں کو بھی خطرے میں ڈال دیا ہے۔

الیکشن کمیشن نے سہیل آفریدی اور پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب کی اہلیہ شہرناز عمر ایوب کو انتخابات ایکٹ 2017 اور ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر نوٹس جاری کرتے ہوئے کل طلب کر لیا ہے۔

یاد رہے کہ شہرناز عمر ایوب اس نشست پر امیدوار ہیں جو ان کے شوہر کی نااہلی کے باعث خالی ہوئی تھی۔

الیکشن کمیشن نے بتایا کہ اس نے صوبائی الیکشن کمشنر کو ہدایت کی ہے کہ وہ فوری طور پر چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا اور آئی جی پولیس سے ملاقات کر کے ضروری حفاظتی انتظامات کرے اور اس کے بعد رپورٹ الیکشن کمیشن کو ارسال کرے۔

گزشتہ روز اپنی تقریر میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے ریاستی اداروں پر اپنا کردار ادا نہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ملک ایک بڑے سیاسی موڑ کے دہانے پر کھڑا ہے اور ملک میں انصاف سے محروم رکھا جا رہا ہے اور جمہوری اصولوں کو کمزور کیا جا رہا ہے۔

سہیل آفریدی نے ریاستی اداروں سے آئینی ذمہ داریاں پوری کرنے کی اپیل بھی کی۔

پی ٹی آئی رہنما نے 23 نومبر کو شہرناز کی فیصلہ کن جیت کی پیش گوئی کی، اور دعویٰ کیا کہ آنے والے انتخاب میں کوئی حقیقی مقابلہ نہیں ہے۔

جلسے سے کئی پی ٹی آئی رہنماؤں نے خطاب کیا جن میں عمر ایوب، سینیٹر فیصل جاوید، ایم این اے جنید اکبر، ایم پی اے افتخار خان جدون، سابق ایم این اے عظمیٰ ریاض اور مومنہ باسط بھی شامل تھیں۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے الیکشن کمیشن کی طلبی کیخلاف پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا
  • ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر طلال چوہدری ذاتی حیثیت میں طلب
  • الیکشن کمیشن میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کیخلاف سماعت: سہیل آفریدی پیش نہ ہوئے
  • الیکشن کمیشن کی جانب سے طلبی پر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا پشاور ہائیکورٹ سے رجوع
  • وزیرِاعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کا وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کو خط
  • الیکشن کمیشن نے سہیل آفریدی کے ہری پور ضمنی انتخاب سے متعلق غیر ذمہ دارانہ بیان کا نوٹس لے لیا
  • وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کا دھمکی آمیز بیان، الیکشن کمیشن نے نوٹس لے لیا
  • الیکشن کمیشن کا سہیل آفریدی کے سرکاری ملازمین کو دھمکی آمیز بیان پر نوٹس، آج اجلاس طلب