ریڈیو پاکستان حملہ ،وزیراعلیٰ پختونخواکاتحقیقاتی کمیشن بنانے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 15th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251115-08-27
پشاور (نمائندہ جسارت) وزیر اعلی کے پی سہیل آفریدی نے9 مئی کو ریڈیو پاکستان پر حملے کی تحقیقات کے لیے کمیشن قائم کرنے کا اعلان کر دیا۔ اس بات کا اعلان انہوں نے صوبائی کابینہ کے اجلاس میں کیا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کمیشن تمام شواہد، بشمول سی سی ٹی وی فوٹیج، جمع کر کے اپنی رپورٹ کابینہ کو پیش کرے۔اجلاس میں وزیر اعلیٰ نے اپنی حکومت کی پالیسی گائیڈ لائنز وضع کیں، انہوں نے امن جرگے میں شریک تمام سیاسی جماعتوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ سیاسی اختلافات اپنی جگہ لیکن امن ہم سب کا مشترکہ ہدف ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبائی اسمبلی کی تمام قرارداد پر مکمل عمل کیا جائے گا، سب سے اہم قراردادایکشن اِن ایڈ آف سول پاورز کے خاتمے سے متعلق ہے جو بنیادی انسانی حقوق کے منافی ہے، سود سے پاک خیبر پختونخوا موجودہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، ہم خیبر پختونخوا کو سود کے ناسور سے پاک کریں گے اور اسلامی سرمایہ کاری متعارف کرائیں گے۔سہیل آفریدی نے کہا کہ صوبائی اسمبلی کی متفقہ قرارداد ہے کہ بانی چیئرمین عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے ساتھ جیل میں ناروا سلوک ہو رہا ہے، 4.
پشاور، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کابینہ اجلاس کی صدارت کررہے ہیں
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: بانی چیئرمین وزیر اعلی نے کہا کہ انہوں نے
پڑھیں:
پاک فوج دہشتگردوں کا حملہ ناکام بنانے پر مبارکباد کی مستحق ہے، 27ویں آئینی ترمیم پر تحفظات ہیں، ڈاکٹر روبینہ اختر
پی ٹی آئی ویمن ونگ کی رہنما نے کہا کہ اسلام آباد کچہری حملہ کیس میں بے گناہ جانوں کا ضیاع قابلِ افسوس ہے، دہشتگردی کا یہ سلسلہ خطے میں پھیلتی ہوئی بھارتی پراکسی وار کا تسلسل ہے، افغانستان بھارت کے مفادات کے لیے کام کر رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر روبینہ اختر نے کہا ہے کہ وانا میں کیڈٹ کالج پر دہشتگردوں کا حملہ انتہائی قابلِ مذمت ہے، تاہم پاک فوج نے بروقت اور بہادری سے کارروائی کرتے ہوئے ایک بڑے سانحے کو ٹال کر قوم کا سر فخر سے بلند کر دیا ہے، انہوں نے کہا کہ فوج کی یہ کامیابی اس بات کا ثبوت ہے کہ ہمارے جوان ملک و قوم کے تحفظ کے لیے ہر لمحہ تیار ہیں اور پوری قوم ان کے ساتھ ہے، ڈاکٹر روبینہ اختر نے کہا کہ اسلام آباد کچہری حملہ کیس میں بے گناہ جانوں کا ضیاع قابلِ افسوس ہے، دہشتگردی کا یہ سلسلہ خطے میں پھیلتی ہوئی بھارتی پراکسی وار کا تسلسل ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان بھارت کے مفادات کے لیے کام کر رہا ہے، حالانکہ پاکستان نے اس ملک کے لیے بے شمار قربانیاں دی ہیں اور آج بھی لاکھوں افغان مہاجرین پاکستان کی سرزمین پر مقیم ہیں، اب وقت آگیا ہے کہ ایسے عناصر کو منہ توڑ جواب دیا جائے، انہوں نے کہا کہ پشاور امن جرگہ سے امید ہے کہ وہ تمام سیاسی جماعتوں کی مشاورت اور مثبت تجاویز کی روشنی میں ملک سے دہشتگردی کے خاتمے کے لیے فوج کے شانہ بشانہ کھڑا ہوگا تاکہ اس ناسور کا جڑ سے خاتمہ ممکن بنایا جا سکے۔
ڈاکٹر روبینہ اختر نے 27ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس ترمیم پر عوامی سطح پر شدید تحفظات پائے جاتے ہیں، سیاسی جماعتیں اس ترمیم کی آڑ میں اپنے اپنے مفادات کا تحفظ کر رہی ہیں، جبکہ عوام کے لیے اس میں کچھ بھی نہیں رکھا گیا، انہوں نے کہا کہ جو ایک دوسرے کو سڑکوں پر گھسیٹنے کی باتیں کرتے تھے، آج ایک دوسرے کو استثنی دلانے کے لیے حمایت کر رہے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حالات میں عوام کے حصے میں صرف مہنگائی، بے روزگاری اور دہشتگردی آئی ہے، جبکہ حکمران طبقہ اقتدار کی بندر بانٹ میں مصروف ہے۔