پاک جرمن تعلقات مضبوط بنانے پر اتفاق، 114 ملین یورو امداد کا خیر مقدم
اشاعت کی تاریخ: 21st, November 2025 GMT
برسلز میں انڈو پیسیفک وزارتی فورم کے موقع پر پاکستان کے نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے جرمنی کے وزیر خارجہ جوهان وادیفول سے ملاقات کی۔
ملاقات کے دوران دونوں وزرا نے پاکستان جرمنی تعلقات کی مثبت پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا اور دفاع، سیاسی، اقتصادی، تجارتی، سرمایہ کاری اور تعلیمی شعبوں میں تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
مزید پڑھیں: ’اسرائیلی بیانیہ نازی پروپیگنڈا جیسا ہے‘، جرمنی میں اردن کی ملکہ رانیہ کا خطاب
دونوں وزرا نے علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا اور اس بات پر اتفاق کیا کہ باہمی تفہیم اور مشترکہ دلچسپی کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے قریبی مکالمہ جاری رکھا جائے۔
نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ نے جرمنی کی جانب سے 2025–26 کے لیے 114 ملین یورو کی امداد کو سراہا، جس کا مقصد پاکستان میں ماحولیاتی تبدیلی اور توانائی کی منتقلی، پائیدار اقتصادی ترقی، پیشہ ورانہ تربیت اور سماجی تحفظ ہے۔
مزید پڑھیں: امریکا، برطانیہ، جرمنی اور مسلم ممالک پر غزہ کی نسل کشی میں شراکت داری کا الزام
اس موقع پر وزیر خارجہ نے جرمن قیادت کو پاکستان کے دورے کی دعوت بھی دی، تاکہ دوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ دیا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاک جرمن تعلقات پاکستان جرمنی سینیٹر محمد اسحاق ڈار.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاک جرمن تعلقات پاکستان سینیٹر محمد اسحاق ڈار
پڑھیں:
چین کا کینیڈا سے باہمی تعلقات کے فروغ پر اتفاق
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بیجنگ: چین نے کینیڈا سے باہمی تعلقات کے فروغ پر رضامندی کا اظہار کردیا۔
عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق چین نے کینیڈا سے نہ صرف باہمی تعلقات کے فروغ بلکہ مختلف شعبوں میں تعاون کی یقین دہانی کرادی۔ اعلیٰ حکام کے مطابق چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے اپنی کینیڈین ہم منصب انیتا آنند سے ٹیلی فونک رابطے کے دوران اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم کینیڈا کے ساتھ تعاون دوبارہ شروع کرنے کے لیے تیار ہیں اور دونوں ممالک مختلف شعبوں میں باہمی روابط کو فروغ دے سکتے ہیں۔ مذکورہ حوالے سے دوطرفہ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس ملاقات نے باہمی تعلقات کو کشیدگی کے بعد دوبارہ درست سمت میں گامزن کر دیا ہے۔