افغان سرزمین پاکستان کے خلاف دہشتگردی میں مسلسل استعمال ہو رہی ہے، ترجمان دفتر خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, November 2025 GMT
اسلام آباد:
دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ افغان سرزمین مسلسل پاکستان کے خلاف دہشت گردی میں استعمال ہو رہی ہے۔
ہفتہ وار بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ طاہر حسین اندرابی نے بتایا کہ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار یورپی یونین کے دورے پر ہیں، جہاں انہوں نے چوتھے یورپی یونین انڈو پیسفک فورم میں شرکت کی اور یورپی یونین کے عہدیداران سے ملاقاتیں کیں۔
ترجمان کے مطابق اسحاق ڈار نے ہنگری کے وزیر خارجہ سے ملاقات کی۔ دونوں رہنماؤں نے ہنگری میں طلبہ کے لیے وظائف پر ایک مفاہمتی یاداشت پر دستخط بھی کیے۔ اس کے علاوہ اسحاق ڈار نے ڈینش، سلوانین اور ڈچ وزرائے خارجہ سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔
انہوں نے بتایا کہ یورپی یونین سے قبل وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے 17 تا 18نومبر ماسکو کا دورہ کیا، جہاں وہ ایس سی او کے سربراہان حکومت کے اجلاس میں شریک ہوئے۔ وزیر خارجہ نے ماسکو میں روسی صدر، وزیراعظم اور وزیر خارجہ سے ملاقاتیں بھی کیں۔ انہوں نے ایس سی او اجلاس میں افغانستان سے تعلقات پر تبادلہ خیال کیا، بعد ازاں ایس سی او نے اکنامک کو آپریشن پر جوائنٹ اعلامیہ بھی جاری کیا گیا۔
ترجمان نے کہا کہ اسرائیلی افواج کی مقبوضہ مغربی کنارے میں جارحیت اور مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ بھارت میں لال قلعہ بم دھماکوں میں بڑی تعداد میں گرفتاریاں ہوئیں۔ زیادہ تر گرفتار شدہ افراد کا تعلق بھارتی مقبوضہ کشمیر سے ہے۔ بھارت مسلسل مقبوضہ کشمیر میں آبادی کے تناسب میں تبدیلی کی کوششیں کر رہا ہے۔ پاکستان عالمی برادری، اقوام متحدہ اور دیگر عالمی فورمز سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر نوٹس لینے کا مطالبہ کرتا ہے۔
حسینہ واجد کو سنائی گئی پھانسی کی سزا پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ یہ بنگلا دیش کا اندونی معاملہ ہے۔ بنگلا دیش کا اپنا آئین اور قانون موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ بارڈر بندش اور تجارت پر پالیسی برقرار ہے۔ اس کی وجہ افغان طالبان ہیں جو دہشت گردوں کو سپورٹ کررہے ہیں۔ طالبان ان افغان شہریوں کو بھی روکیں جو پاکستان میں دہشتگردی کررہے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم نے افغانستان کے ساتھ تجارت معطل کی ہے، جس کی وجہ افغانستان کی جانب سے دہشتگردوں کو سپورٹ کرنا ہے۔ افغانستان کی سرزمین مسلسل پاکستان کے خلاف دہشتگردی میں استعمال ہورہی ہے۔ افغان شہری افغانستان کی سرزمین سے مسلسل پاکستان پر حملہ اور ہورہے ہیں۔
ہفتہ وار بریفنگ میں ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان ترک صدر کے ثالثی وفد پر بیان کا خیر مقدم کرتا ہے۔ ترک وفد کا دورہ نائب صدر کے غیر ملکی دوروں کی وجہ سے التوا کا شکار ہوا۔ بہت سے ممالک نے پاکستان افغان ثالثی کی بات کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی صدر کے بھارتی وزیراعظم کے حوالے سے جنگ نہ کرنے کے بیان کو معتبر سمجھتے ہیں۔ امریکی کانگریس رپورٹ ایک تحقیقی رپورٹ ہے۔ یہ اوپن سورس سے تیار کردہ ہے ۔ افغانستان میں ہمارا سفارت خانہ کھلا ہے۔ افغانستان کا یہاں سفارت خانہ کھلا ہے۔ دونوں سفارت خانوں سے مواصلاتی چینل کھلے ہوئے ہیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر کے کردار کو سراہتے رہیں گے۔ غزہ پر پاکستان نے امریکی قرارداد کے حق میں ووٹ پر اپنا موقف دیا۔ چین نے بھی امریکی قرارداد پر ووٹ نہ دینے پر اپنا موقف دیا۔ پاکستان اور چین کے اس مؤقف میں مختلف نکات میں مماثلت پائی جاتی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: 1971 کی جنگ میں بہاری کمیونٹی پر مظالم کی داستان دوبارہ منظر عام پر ترجمان دفتر خارجہ یورپی یونین اسحاق ڈار نے کہا کہ انہوں نے صدر کے
پڑھیں:
یورپی یونین نے پاکستانی مؤقف کی حمایت کردی، افغان طالبان اور فتنۃ الخوارج کا مکروہ چہرہ بےنقاب
یورپی یونین نے پاکستان کے مؤقف کی حمایت کرتے ہوئے تسلیم کیا ہے کہ افغانستان میں موجود طالبان اور کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی (فتنۃ الخوارج) خطے میں دہشتگردانہ سرگرمیوں کے ذمہ دار ہیں۔
یورپی یونین کے سفیر رائمونڈاس کاروبلس نے کہا کہ پاکستان کا افغانستان سے ٹی ٹی پی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ جائز اور حقیقی سیکیورٹی تشویش کی بنیاد پر ہے۔
مزید پڑھیں: خیبر پختونخوا میں 3 الگ آپریشنز میں 7 فتنۃ الخوارج ہلاک، سیکیورٹی فورسز کی بھرپور کارروائی جاری
انہوں نے واضح کیا کہ یورپی یونین دہشتگردی کی مذمت کرتی ہے اور پاکستان کے خدشات سرحد پار سے پیدا ہونے والے سیکیورٹی خطرات پر مبنی ہیں۔
یورپی یونین کی توثیق، افغان طالبان اور فتنہ الخوارج عالمی سطح پر بےنقاب۔ افغانستان میں موجود دہشتگردوں کی محفوظ پناہ گاہوں پر پاکستانی مؤقف کی تائید۔ یورپی یونین نے طالبان سے کالعدم ٹی ٹی پی (فتنہ الخوارج) کے خلاف کارروائی کا مطالبہ معقول قرار دے دیا۔@sajidsheikh321 pic.twitter.com/LbmF3D7V4Z
— Media Talk (@mediatalk922) November 21, 2025
سفیر کاروبلس نے مزید کہا کہ افغانستان میں موجود عسکریت پسند حالیہ برسوں میں پاکستان میں ہونے والے حملوں میں ملوث ہیں، اور پاکستان نے مؤقف منوانے کے لیے دلائل اور شواہد پیش کیے۔
ان شواہد کی روشنی میں یورپی یونین نے تسلیم کیا کہ فتنۃ الخوارج اور فتنۃ الہندوستان افغانستان سے فعال ہیں اور خطے کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں دراندازی کی کوشش ناکام، فتنۃ الخوارج کے 8 دہشتگرد ہلاک، 4 زخمی
پاکستان کی سرحدی سلامتی اور دہشتگردی کے خلاف اقدامات کی توثیق عالمی سطح پر ایک شاندار کامیابی قرار دی جا رہی ہے۔ یورپی یونین کی یہ حمایت نہ صرف پاکستان کے مؤقف کو مضبوط کرتی ہے بلکہ عالمی برادری کے سامنے طالبان اور فتنہ الخوارج کے مکروہ چہرے کو بےنقاب بھی کرتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
Raimundas Karoblis افغان طالبان فتنۃ الخوارج کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی یورپی یونین