راولپنڈی:

برطانیہ پلٹ شخص نے ساتھیوں کے ساتھ مل کر خاتون سے اجتماعی زیادتی  کی۔

پولیس کے مطابق تھانہ روات کی حدود میں برطانیہ پلٹ شخص نے ساتھیوں سمیت خاتون سے اجتماعی زیادتی  کی، جس پر متاثرہ خاتون کی درخواست پر مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

مقدمے کے مطابق  خاتون نے بتایا کہ گزشتہ ڈیڑھ سال سے والدہ سمیت ملزم سلیم اختر کے گھر کام کرتی ہوں،ملزم نے ایک سال قبل زبردستی زیادتی کی۔ 20نومبر کو ملزم شاپنگ کے لیے اپنی گاڑی میں ساتھ لے گیا اور نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں قائم ڈیرے پر زیادتی کی۔

خاتون نے بتایا کہ ملزم شاہد سلیم کے بعد اس کے ساتھی رضوان اور نامعلوم نے بھی زیادتی کی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ متاثرہ خاتون کا طبی معائنہ کروا لیا گیا ہے، جس کے بعد مقدمہ درج کرکے ملزمان کی گرفتاری کے لیے کوششیں شروع کردی گئی ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

پنجاب میں خواتین کے ساتھ زیادتی اور تشدد کے تشویشناک اعداد و شمار؛ فیکٹ شیٹ جاری

لاہور:

سسٹین ایبل سوشل ڈیویلپمنٹ آرگنائزیشن (ایس ایس ڈی او) نے  پنجاب میں خواتین پر تشدد  کے واقعات  کی فیکٹ شیٹ جاری کر دی  ہے۔

رپورٹ کے مطابق رواں سال کے ابتدائی 6 ماہ کے دوران صوبے میں خواتین کے خلاف تشدد کے انتہائی تشویشناک رجحانات سامنے آئے ہیں، جن کے مطابق  جنوری تا جون 2025ء کے دوران 15 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے، یعنی اوسطاً روزانہ 85 خواتین مختلف اقسام کے تشدد کا شکار ہوئیں۔

یہ اعداد و شمار پنجاب پولیس سے حقِ معلومات(آرٹی آئی )کے تحت حاصل کردہ معلومات کی بنیاد پر مرتب کیے گئے ہیں۔ رپورٹ میں خواتین کے خلاف 6 سنگین اقسام کے تشدد  سمیت زیادتی، گھریلو تشدد، اغوا، غیرت کے نام پر قتل، ٹریفکنگ ، سائبر ہراسگی اور ہراسگی  کے ساتھ ساتھ زیرِ تفتیش، چالان شدہ، زیرِ سماعت، سزا یافتہ، بری یا واپس لیے گئے مقدمات کی صورتحال بھی شامل ہے۔

رپورٹ میں اضلاع کے درمیان درست موازنہ کے لیے اعداد و شمار ہر ایک لاکھ بالغ خواتین کی آبادی کے حساب سے ترتیب دیے گئے ہیں۔

فیکٹ شیٹ کے مطابق صوبے میں خواتین سے متعلق جرائم میں رپوٹنگ بہتر ہو ر ہی ہے مگر اب بھی پولیس ڈیٹا چھپاتی ہے جس کی وجہ سے ڈس انفارمیشن ہوتی ہے اور کارکردگی پر سوالیہ نشان اٹھتا ہے۔ فیکٹ شیٹ کے مطابق اوسطاً روزانہ 9 خواتین کے ساتھ زیادتی، 51 خواتین اغوا جب کہ 24 خواتین گھریلو تشدد کا شکار ہوئیں۔

ایس ایس ڈی او کے مطابق یہ اعداد و شمار نہ صرف تشدد کے پھیلاؤ کی تصویر پیش کرتے ہیں بلکہ ہمارے نظام انصاف اور سماجی رویّوں میں موجود وہ کمزوریاں بھی واضح کرتے ہیں جو خواتین کے تحفظ میں رکاوٹ بنتی ہیں۔

ضلع لاہور تمام اضلاع میں سب سے زیادہ متاثر پایا گیا، جہاں زیادتی کے 340، اغوا کے 3018 اور گھریلو تشدد کے 2115 کیسز رپورٹ ہوئے جب کہ غیرت کے نام پر قتل کے واقعات میں بھی لاہور سرفہرست اضلاع میں شامل ہے۔ دیگر زیادہ متاثرہ اضلاع میں ملتان، گجرانوالہ، سیالکوٹ، قصور، ٹوبہ ٹیک سنگھ اور ننکانہ صاحب شامل ہیں۔

سائبر ہراسگی کے کیسز صرف 5 اضلاع  اوکاڑہ، شیخوپورہ، لیہ، پاکپتن اور گجرات  میں رپورٹ ہوئے، جو ایس ایس ڈی او کے مطابق نہ صرف کم رپورٹنگ کی نشاندہی کرتے ہیں بلکہ ڈیجیٹل شکایتی نظام تک غیر مساوی رسائی بھی ظاہر کرتے ہیں ۔ خواتین کی ٹریفکنگ کے جرائم میں مظفرگڑھ اور پاکپتن سرفہرست رہے۔

مزید یہ کہ بہاولنگر، بہاولپور، چکوال، چنیوٹ، ڈیرہ غازی خان، فیصل آباد، حافظ آباد ، نارووال، رحیم یار خان، راجن پور، راولپنڈی، ساہیوال اور سرگودھا سمیت متعدد اضلاع نے پنجاب انفارمیشن کمیشن کی واضح ہدایات کے باوجود مطلوبہ ڈیٹا فراہم نہیں کیا۔ حالانکہ یہ وہ معلومات ہیں جنہیں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ کے تحت اپنی ویب سائٹس پر عوامی رسائی کے لیے دستیاب کرنا ضروری ہے۔

ایس ایس ڈی او کے مطابق پنجاب پولیس نے انفارمیشن کمیشن کے احکامات کے باوجود مذکورہ اضلاع کا ڈیٹا فراہم نہیں کیا، جس سے صوبے میں خواتین پر تشدد سے متعلق ریکارڈ کی شفافیت اور درستگی پر سنگین سوالات اٹھتے ہیں۔

ایس ایس ڈی او نے فوری اور مربوط اقدامات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ رپورٹنگ کے نظام کو بہتر بنانے، پولیس کی تفتیشی صلاحیتوں میں اضافہ، عدالتی عمل میں تیزی اور متاثرہ خواتین کے لیے معاون خدمات کو وسعت دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

تنظیم نے کہا کہ شفاف ڈیٹا، جوابدہی پر مبنی حکمرانی اور کمیونٹی سطح پر آگاہی کو فروغ دے کر ہی خواتین پر تشدد کے مسئلے کا موثر حل ممکن ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسکول طالبات و خواتین ٹیچرز سے زیادتی اور وائرل ویڈیوز کے اسکینڈل میں اہم پیشرفت
  • پنجاب میں خواتین کے ساتھ زیادتی اور تشدد کے تشویشناک اعداد و شمار؛ فیکٹ شیٹ جاری
  • سپریم کورٹ میں 27ویں آئینی ترمیم پر بحث، اجتماعی استعفے کی تجویز پر کوئی اتفاق نہ ہو سکا
  • خاتون کی قابل اعتراض تصاویر پھیلانے والے کو 3 سال قید
  • خاتون کی قابلِ اعتراض تصاویر پھیلانے والے کو 3 سال قید کا حکم
  • کراچی: خواتین کے موبائل ہیک کرکے زیادتی کرنے، ویڈیو بناکر بلیک میل کرنیوالا ملزم پکڑا گیا
  • کراچی سی ٹی ڈی، کالعدم تنظیم کا ٹارگٹ کلر کو3 ساتھیوں سمیت گرفتار
  • کراچی، خواتین کے موبائل ہیک کرکے زیادتی کرنے، ویڈیو بناکر بلیک میل کرنیوالا ملزم پکڑا گیا
  • لاہور، ذہنی معذور لڑکی سے مبینہ زیادتی کا ملزم گرفتار