حکومت 2026 سے اعلیٰ عہدیداروں کے اثاثے عام کرے: آئی ایم ایف
اشاعت کی تاریخ: 21st, November 2025 GMT
عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی سفارش پر حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ 2026 سے وفاقی سول سروس کے اعلیٰ عہدیداروں کے اثاثہ جات کے گوشوارے عوام کے لیے شائع کیے جائیں گے تاکہ بدعنوانی کی روک تھام اور شفافیت کے معیار کو بہتر بنایا جا سکے۔ وزارت خزانہ کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق دونوں فریقوں نے 2026 میں اثاثہ جات کی اشاعت اور رسک بیسڈ تصدیق متعارف کروانے پر اتفاق کیا ہے، جبکہ طویل المدتی منصوبے کے تحت ایک مرکزی اتھارٹی قائم کرنے پر غور کیا جا رہا ہے جو اثاثہ جات جمع کرنے، ڈیجیٹل بنانے اور تصدیق کے اختیارات رکھے گی۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ موجودہ نیب سربراہ کی تقرری کا طریقہ کار سیاسی سمجھوتوں پر مبنی ہے، جسے شفاف اور میرٹ پر مبنی تقرری کے ذریعے بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ آئی ایم ایف نے مشورہ دیا کہ نیب کے اندرونی کنٹرول کے عمل کی نگرانی کے لیے ایک خود مختار اور کثیر شراکتی ادارہ قائم کیا جائے تاکہ ادارے کی شفافیت اور مؤثریت میں اضافہ ہو اور سیاسی اثرات کم ہوں۔ رپورٹ میں سرکاری مشینری، خاص طور پر سینئر ریونیو افسران کے اثاثہ جات اور تادیبی کارروائیوں میں ناکامی کو بھی اجاگر کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق صوبائی اینٹی کرپشن ایجنسیاں اعلیٰ حکام سے اجازت کے بغیر تحقیقات شروع نہیں کر سکتیں، جبکہ اثاثہ جات کے گوشواروں کا موجودہ نظام بکھرا ہوا ہے اور فوج، عدلیہ اور دیگر سرکاری افسران کے گوشواروں کے معیار میں فرق موجود ہے۔ مزید کہا گیا کہ طرزِ زندگی کی نگرانی اور اثاثہ جات کے تقابل کے ذریعے غیر قانونی دولت کا سراغ لگایا جا سکتا ہے، جس سے بدعنوانی کی روک تھام میں مدد ملے گی۔ رپورٹ نے اس بات پر زور دیا کہ نیب کی آزادی، شفاف تقرری کے عمل اور جدید رسک بیسڈ تصدیق کے نظام کے بغیر احتساب کے مؤثر اقدامات ممکن نہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: اثاثہ جات
پڑھیں:
پنجاب حکومت نے کالعدم ٹی ایل پی کے خلاف دیگر صوبوں میں کارروائی کے لیے وفاق سے رجوع کرنے کا فیصلہ کر لیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: پنجاب حکومت نے کالعدم جماعت تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے خلاف دیگر صوبوں میں کارروائی کے لیے وفاق سے رابطے کا فیصلہ کیا ہے۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیرصدارت امن و امان کی صورتحال پر اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا، جس میں کومبنگ آپریشن مستقل جاری رکھنے کی ہدایت بھی دی گئی۔
پنجاب حکومت کے ترجمان کے مطابق انتہا پسندوں اور دہشت گردوں کے نیٹ ورک کا انفراسٹرکچر مکمل طور پر تباہ کیا جا چکا ہے۔ کالعدم جماعت کے ٹھکانوں سے جدید اسلحہ، گولیاں، بلٹ پروف جیکٹس اور دیگر سامان برآمد کیا گیا۔
ترجمان کے مطابق احتجاج کے نام پر نفرت اور فتنہ پھیلانے والی فنڈنگ روک دی گئی اور جماعت کے عہدے داروں کے 23 ارب 40 کروڑ روپے کے اثاثے منجمد کیے گئے ہیں، کالعدم جماعت کے 92 بینک اکاؤنٹس اور تمام ڈیجیٹل اکاؤنٹس بھی جام کر دیے گئے، جبکہ 9 فنانسرز کے خلاف مقدمات درج کیے گئے اور سوشل میڈیا پر ملکی سلامتی کے خلاف مواد پر 31 مقدمات چلائے جا رہے ہیں۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ پنجاب میں مساجد اور آئمہ کرام کے لیے 61 ہزار سے زائد فارم تقسیم کیے گئے، جبکہ 50 ہزار سے زائد آئمہ کرام نے رجسٹریشن کروا کر امن و قانون کے ساتھ تعلق مضبوط کیا۔ صوبے میں آئمہ کرام کی رجسٹریشن کی شرح 82 فیصد تک پہنچ گئی، جس پر وزیر اعلیٰ نے اطمینان کا اظہار کیا۔ پ
انچ بڑے وفاق المدارس نے بھی مساجد اور آئمہ کرام کی رجسٹریشن پر اتفاق کیا۔ وزیر اعلیٰ نے آئمہ کرام کے احترام اور ان کی پریشانی سے بچاؤ کی ہدایات جاری کیں اور کہا کہ آئمہ کرام نماز پڑھاتے ہیں، ہم نہیں چاہتے کہ وہ چندے کے لیے ہاتھ پھیلائیں۔
وزیر اعلیٰ نے ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی کہ پنجاب میں وال چاکنگ پر مکمل پابندی یقینی بنائی جائے اور اسلام آباد میں حالیہ دھماکے کے پیش نظر سرویلینس بڑھائی جائے۔ ہر ضلع میں ڈرون سرویلینس کے ذریعے نگرانی اور ہراسانی کے واقعات کی نگرانی کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔