سپریم کورٹ کا فل کورٹ اجلاس، رولز 2025 میں اہم ترامیم متفقہ طور پر منظور
اشاعت کی تاریخ: 15th, November 2025 GMT
دو ججوں جسٹس منیب اختر اور جسٹس عائشہ ملک نے شرکت نہیں کی،19 میں سے 17 ججز کی شرکت
دو ججز کے مستعفی ہونے اور تین کے آئینی عدالت میں منتقل ہونے کے بعد ججوں کی تعداد 19 رہ گئی
سپریم کورٹ کا فل کورٹ اجلاس میں سپریم کورٹ رولز 2025 میں ترامیم کی منظوری دے دی گئی۔چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں فل کورٹ اجلاس ہوا جس میں سپریم کورٹ کے 19 میں سے17جج شریک ہوئے اور دو ججوں جسٹس منیب اختر اور جسٹس عائشہ ملک نے شرکت نہیں کی۔اس سے قبل سپریم کورٹ کے ججوں کی مجموعی تعداد 24 تھی اور دو ججز کے استعفے کے بعد سپریم کورٹ کے ججوں کی تعداد 22 ہوگئی۔اعلامیے کے مطابق سپریم کورٹ رولز 1980 کا جامع جائزہ مکمل کرلیا گیا اور نئی ترامیم منظور کی گئیں۔منیر پراچہ کو سینئر ایڈووکیٹ سپریم کورٹ کا درجہ دینے کی منظوری دی گئی۔ جسٹس شاہد وحید، جسٹس عرفان سعادت، جسٹس نعیم افغان، جسٹس عقیل عباسی کی کمیٹی نے مسودہ تیارکیا۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: سپریم کورٹ
پڑھیں:
سپریم کورٹ،PPA،پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ 2025 بھی منظور کر لیاگیا
اسلام آباد(نیوزڈیسک) قومی اسمبلی نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ 2025 بھی منظور کر لیا، پریکٹس اینڈ پروسیجر سے متعلق شق 191 اے کو نکال دیا گیا۔
سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی بل بھی کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔ بل وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے پیش کیا۔
مقدمات سننے کے لیے بینچ بنانے کا اختیار چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی کمیٹی کو دیا گیا ہے، کمیٹی میں چیف جسٹس سپریم کورٹ کے علاوہ، سینئر ترین جج شامل ہوں گے۔
بینچز بنانے والی کمیٹی کے تیسرے رکن جج چیف جسٹس کے نامزد کردہ ہوں گے، کمیٹی کے کسی رکن کی عدم موجودگی میں چیف جسٹس کسی اور جج کو رکن نامزد کر سکیں گے، کمیٹی بینچ بنانے کا فیصلہ اکثریت سے کرے گی۔