Jang News:
2025-11-14@12:31:59 GMT

سپریم کورٹ رولز 2025 میں ترامیم کی منظوری دے دی گئی

اشاعت کی تاریخ: 14th, November 2025 GMT

سپریم کورٹ رولز 2025 میں ترامیم کی منظوری دے دی گئی

— فائل فوٹو

سپریم کورٹ کے فل کورٹ اجلاس میں سپریم کورٹ رولز 2025 میں ترامیم کی منظوری دے دی گئی۔

چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 27ویں آئینی ترمیم پر فل کورٹ اجلاس ہوا۔

جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق سپریم کورٹ رولز 1980 کا جامع جائزہ مکمل کرنے کے بعد نئی ترامیم منظور کرلی گئیں۔

اجلاس میں منیر پراچہ کو سینئر ایڈووکیٹ سپریم کورٹ کا درجہ دینے کی منظوری دے دی گئی۔

فل کورٹ کی جانب سے منیر پراچہ کی نامزدگی پر اتفاق رائے کے بعد منظوری دی گئی۔

جسٹس شاہد وحید، جسٹس عرفان سعادت، جسٹس نعیم افغان، جسٹس عقیل عباسی کی کمیٹی نے مسودہ تیار کیا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: سپریم کورٹ

پڑھیں:

27ویں ترمیم کی منظوری: جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ مستعفی

جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہرمن اللہ نے اس سے قبل چیف جسٹس یحییٰ خان آفریدی کو اس حوالے سے خطوط بھی لکھے تھے اور اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ نے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے بعد استعفیٰ دے دیا۔ سپریم کورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ نے صدرمملکت کو بھیجے گئے 13 صفحات پر مشتمل اپنے استعفے میں کہا ہے کہ 27 ویں آئینی ترمیم آئین پاکستان پر ایک سنگین حملہ ہے، 27 ویں آئینی ترمیم نے سپریم کورٹ آف پاکستان کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا ہے۔ جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ میں نے ادارے کی عزت، ایمان داری اور دیانت کےساتھ خدمت کی، میرا ضمیر صاف ہے اور میرے دل میں کوئی پچتاوا نہیں ہے اور سپریم کورٹ کے سینئرترین جج کی حیثیت سے استعفیٰ پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ 27 ویں آئینی ترمیم میں عدلیہ کو حکومت کے ماتحت بنا دیا گیا اورہماری آئینی جمہوریت کی روح پر کاری ضرب لگائی گئی ہے۔

جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ ملک کی اعلیٰ ترین عدالت کو منقسم کرکے عدلیہ کی آزادی کو پامال کرکے ملک کو دہائیوں پیچھے دھکیل دیا گیا، اس نازک موڑ پر میرے لیے دو ہی راستے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 27ویں ترمیم نے عدلیہ کو حکومت کے ماتحت بنا دیا ہے، انصاف عام آدمی سے دور، کمزور اور طاقت کے سامنے بےبس ہوگیا ہے، 27ویں آئینی ترمیم کے ذریعے سپریم کورٹ پر کاری ضرب لگائی گئی ہے۔جسٹس منصور علی شاہ نے اپنے استعفے کا اختتام احمد فراز کے مشہور اشعار کے ساتھ کیا ہے؛

مرا قلم تو امانت ہے میرے لوگوں کا
مرا قلم تو عدالت مرے ضمیر کی ہے
اسی لیے جو لکھا تپاک جاں سے لکھا
جبھی تو لوچ کماں کا زبان تیر کی ہے
میں کٹ گروں کہ سلامت رہوں، یقیں ہے مجھے
کہ یہ حصار ستم کوئی تو گرائے گا
تمام عمر کی ایذا نصیبیوں کی قسم
مرے قلم کا سفر رائیگاں نہ جائے گا

جسٹس منصورعلی شاہ نے خط میں اپنی اہلیہ، بچوں، دوستوں اور اسٹاف کا خصوصی شکریہ ادا کیا اور کہا کہ میں پوری ذمہ داری اور مکمل شعور کے ساتھ استعفیٰ دے رہا ہوں، میرا ضمیر صاف ہے اور میرے دل میں کوئی پچتاوا نہیں ہے۔

جسٹس اطہرمن اللہ کا استعفیٰ
سپریم کورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ نے بھی صدر مملکت کو اپنا استعفیٰ پیش کردیا ہے۔ جسٹس اطہر من اللہ نے اپنے استعفیٰ میں لکھا کہ 27 ویں ترمیم کی منظوری سے پہلے میں نے چیف جسٹس آف پاکستان کو خط لکھ کر اس بات پر تشویش کا اظہار کیا تھا کہ اس میں تجویز کردہ شقوں کا ہمارے آئینی نظام پر کیا اثر پڑے گا۔ خط کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگرآنے والی نسلیں انہیں کسی مختلف نظر سے دیکھیں گی، تو ہمارا مستقبل ہمارے ماضی کی نقل نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے لکھا کہ ججوں کا لباس آخری بار اتارتے ہوئے سپریم کورٹ جج کے عہدے سے رسمی استعفیٰ پیش کرتا ہوں جو فوری طور پر مؤثر ہوگا،۔ جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا کہ خدا کرے کہ جو بھی فیصلے کرے وہ سچائی کے ساتھ کرے۔

خیال رہے کہ 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے بعد آئینی عدالت کا قیام عمل میں لایا جائے گا اور ذرائع کے مطابق جسٹس امین الدین خان آئینی عدالت کے چیف جسٹس ہوں گے۔ جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہرمن اللہ نے اس سے قبل چیف جسٹس یحییٰ خان آفریدی کو اس حوالے سے خطوط بھی لکھے تھے اور اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ کا فل کورٹ اجلاس، نئے رولز 2025متفقہ طور پر منظور
  • عدالت عطمیٰ کا فل کورٹ اجلاس، رولز 2025 میں اہم ترامیم متفقہ طور پر منظور
  • سپریم کورٹ کے فل کورٹ اجلاس کا اعلامیہ جاری، نئے رولز 2025 متفقہ طور پر منظور
  • 27ویں ترمیم کی منظوری: جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ مستعفی
  • آئینی ترمیم کی منظوری پر سپریم کورٹ کے رکن لا اینڈ جسٹس کمیشن مخدوم علی خان مستعفی
  • قومی اسمبلی نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ 2025 منظور کرلیا
  • سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ 2025 بھی منظور کر لیا
  • سپریم کورٹ،PPA،پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ 2025 بھی منظور کر لیاگیا
  • قومی اسمبلی: سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی بل 2025 کی منظوری