2025-06-12@22:33:03 GMT
تلاش کی گنتی: 8
«مڈل کلاس»:
ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق سینیٹر کا کہنا تھا کہ بڑی فصلوں کی پیداوار کم ہوئی، کسان سڑکوں پر آچکا ہے، اس کے پاس قرض ادا کرنے کیلئے پیسے نہیں ہیں، حکومت نے قومی بیج پالیسی کا ریلیف دیا کہ پالیسی تیار کی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ سابق سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا ہے کہ بجٹ سے مڈل کلاس اور کسان طبقے کی کمر ٹوٹ گئی۔ ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مصطفیٰ نواز کھوکھر کا کہنا تھا کہ ایک، ڈیڑھ سال سے حکومت کا بیانہ رہا ہے معیشت مستحکم ہوچکی ہے، اگر معیشت مستحکم ہوئی ہے تو عوام کو ریلیف ملنا چاہیے تھا، یہ بجٹ مایوس...
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">کراچی: اپر مڈل کلاس بھی مہنگائی کے طوفان سے بے حال ہے ایک خاندان کی کہانی، جن کی ماہانہ آمدنی 4 لاکھ ہونے کے باوجود ضروریات زندگی پوری کرنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ملک میں مہنگائی نے صرف نچلے طبقات ہی کو نہیں بلکہ اپر مڈل کلاس کو بھی شدید متاثر کیا ہے۔ کراچی کے پوش علاقے سے تعلق رکھنے والے عامر اور ان کی اہلیہ ماروی عامر نے ایک نیوز پروگرام میں اپنی زندگی کے مالی حالات کُھل کر بیان کیے۔ماروی عامر کا کہنا تھا کہ ان کے شوہر بنیادی کفیل ہیں جبکہ وہ خود بھی آن لائن کام کرکے کچھ آمدنی حاصل کر لیتی ہیں، جس کے باعث دونوں کی ماہانہ کل آمدنی تقریباً 4 لاکھ...
سٹی 42:عالمی بینک نے پاکستان میں غربت سے متعلق رپورٹ جاری کردی عالمی بینک کاکہنا ہے کہ پاکستان میں شدید غربت کی نئی حد 3 ڈالرز یومیہ مقرر کی گئی تھی ، پاکستان کی 16.5 فیصد آبادی خط غربت کی لکیر سے نیچے چلی گئی اس سے قبل شدید غربت کی حد 2.15 ڈالر روزانہ طے کی گئی تھی ۔لوئر مڈل انکم کلاس کے لیے غربت کی حد 4.20 ڈالرز روزانہ مقرر کی گئی پاکستان کی 44.7 فیصد ابادی لوئر مڈل انکم میں داخل ہوگئی اپر مڈل انکم کلاس کے لیے غربت کی حد 8.30 ڈالرز یومیہ مقرر کی گئی ،پاکستان کی 88.4 فیصد آبادی اپر مڈل انکم کلاس میں داخل ہوگئی ،غربت کی حد کے تازہ اعداد و شمار 2021 کی...
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 مئی2025ء) شارع نور جہاں پولیس نے شارٹ ٹرم کڈنیپنگ میں ملوث 4 پیشہ ور مزدور ملزمان کو گرفتار کرلیا۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں شارع نورجہاں پولیس سے مقابلے کے بعد گرفتار اغوا کار ویلڈر، کارپینٹر، ماربل پالش والا اور نائی نکلے، ملزمان صرف متوسط طبقے کے لوگوں کو ہی اغوا کرتے تھے۔ایس ایس پی سینٹرل ذیشان صدیقی نے بتایا کہ گرفتار ملزمان میں نائی، ویلڈر، کارپینٹر اور ماربل پالش والا شامل ہے، چاروں مزدوروں نے مل کر گینگ بنایا تھا اور ملزمان قانون نافذ کرنے والے ادارے کا اہلکار بن کر وارداتیں کرتے تھے۔حکام نے بتایا کہ ملزمان صرف متوسط طبقے کو ہی نشانہ بناتے تھے، ملزمان گنے کے جوس، شربت...
مولانا فضل الرحمن ذہین اور سلجھے ہوئے سیاستدان ہیں‘ دین کے علم کے حوالے سے تو بات کرنے کی ضرورت اس لئے نہیں کہ خاندانی پس منظر ہی دینی ہے اور ان کے نام کے ساتھ لگا ہوا مولانا کا لفظ ہی ان کے دینی علم کی گواہی ہے‘ میں ان کی سیاست پر بات کر رہا ہوں‘ ایک آدھ روز قبل میں ٹی وی اسکرین پر ان کی باتیں سن رہا تھا‘ انھوں نے افغان مہاجرین کے ایشو پر بات کی‘ سابقہ فاٹا کے خیبرپختونخوا میں انضمام پر اپنا موقف دہرایا اور افغانستان کے ایشو پر بات کی‘ ایسا نہیں ہے کہ انھوں نے کوئی نئی یا اچھوتی بات کی ہو‘ یہ مولانا صاحب اور ان کی جماعت کا...
کراچی(اسٹاف رپورٹر)گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا ہے کہ کوشش ہے 40 سے 45 لاکھ روپے میں مڈل کلاس لوگوں کو گھردیا جائے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ ہم سب مل کر اس صوبے کو ہر لحاظ سے خوبصورت بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دو تین ماہ میں ایسا تحفہ عوام کو دیں گے کہ لوگ خوش ہو جائیں گے۔ گورنر سندھ نے کہا کہ ہمارا مقصد کراچی کی رونقیں بحال کرنا ہے۔ آئندہ کوئی قبضہ کرے گا تو ہم سب مل کر قبضہ خالی کروائیں گے۔
فائل فوٹو۔ گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا ہے کہ کوشش ہے 40 سے 45 لاکھ روپے میں مڈل کلاس لوگوں کو گھردیا جائے۔ کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ ہم سب مل کر اس صوبے کو ہر لحاظ سے خوبصورت بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دو تین ماہ میں ایسا تحفہ عوام کو دیں گے کہ لوگ خوش ہو جائیں گے۔ گورنر سندھ نے کہا کہ ہمارا مقصد کراچی کی رونقیں بحال کرنا ہے۔ آئندہ کوئی قبضہ کرے گا تو ہم سب مل کر قبضہ خالی کروائیں گے۔
اسلام آ باد: وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا ہے کہ ابھی کوئی بھی مڈل کلاس شہری نیٹ میٹرنگ پر نہیں ہے نیٹ میٹرنگ ملک کے امیر لوگ کر رہے ہیں۔ ہائیڈرو پاور کانفرنس سے خطاب میں انہوں ںے کہا کہ ہم نے 9 ماہ میں پاور سیکٹر میں اسٹیٹس کو، کو چیلنج کیا ہے، اگلے دس سال میں جو پاور پلانٹ آنے تھے وہ کیوں آنے چاہئیں، آج پاکستان میں کبھی بھی مقابلہ بازی میں بجلی نہیں خریدی گئی، آج تک ہم نے جو بجلی خریدی وہ کسی مجبوری میں خریدی، اگلے دس سال کے ہم 17 ہزار میگاواٹ کے پلانٹس کے ساتھ کمٹمنٹ کر چکے ہیں، ان پاور پلانٹس میں سے 80 فیصد اہلیت پر پورا...