حماس یاکسی اور نے اسرائیلی فوجی پر حملہ کیا تھا، اسرائیل سے جواب کی توقع تھی، جے ڈی وینس
اشاعت کی تاریخ: 29th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے کہا ہے کہ غزہ میں حالیہ واقعے میں حماس یا کسی اور گروپ کی جانب سے اسرائیلی فوجی پر حملہ کیا گیا تھا، اور ایسی صورت میں اسرائیل کے ردعمل کی توقع پہلے ہی کی جا رہی تھی۔
واشنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے جے ڈی وینس نے کہا کہ اگرچہ غزہ میں جنگ بندی تکنیکی طور پر برقرار ہے، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ کسی قسم کی جھڑپ یا محدود کارروائی نہیں ہو سکتی۔ ان کے بقول، موجودہ حالات میں کشیدگی برقرار ہے اور دونوں جانب سے چھوٹے پیمانے پر واقعات پیش آ سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں واضح طور پر علم ہے کہ حماس یا غزہ میں موجود کسی دوسرے عسکری گروہ نے ایک اسرائیلی فوجی پر حملہ کیا، جس کے بعد اسرائیل کا جوابی اقدام غیر متوقع نہیں تھا۔ جے ڈی وینس نے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت میں امریکا خطے میں امن کے قیام کے لیے پرعزم ہے اور واشنگٹن کسی بڑی جنگ سے بچنے کے لیے تمام فریقین کے ساتھ رابطے میں ہے۔
دوسری جانب حماس نے رفح کے قریب ہونے والے فائرنگ کے واقعے میں ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ تنظیم کا اس حملے سے کوئی تعلق نہیں، اور یہ واقعہ اسرائیل کی جانب سے جارحیت کو جواز فراہم کرنے کی کوشش ہے۔
اس واقعے سے قبل اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو کے حکم پر اسرائیلی فوج نے غزہ کے مختلف علاقوں پر فضائی حملے کیے تھے، جن میں 18 فلسطینی شہید اور کم از کم 50 زخمی ہوئے۔ ان حملوں کے بعد خطے میں کشیدگی میں ایک بار پھر اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جے ڈی وینس
پڑھیں:
میانمر فوج کا راکھائن میں اسپتال پر حملہ‘ 34افراد ہلاک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نیپیداؤ (انٹرنیشنل ڈیسک) میانمرکی فوج نے اپنی ریاست راکھائن کے ایک اسپتال پر فضائی حملہ کیا،جس میں 34افراد ہلاک ہوگئے۔ ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ریسکیو اہلکاروں کا بتانا ہے کہ میانمرکی فوج نے مغربی ریاست کے شہر مروک او کے اسپتال پر رات گئے فضائی حملہ کیا ،جس میں 68 افراد زخمی بھی ہوئے جو اسپتال میں زیر علاج ہیں جب کہ ہلاکتوں میں اضافے کا بھی خدشہ ہے۔ فوج کی جانب سے 28 دسمبر کو انتخابات کا اعلان کیا گیا ہے جب کہ دوسری جانب جمہوریت کے حامی اور باغی گروہ اس عمل کا بائیکاٹ کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ 2021 ء میں میانمر میں فوج نے بغاوت کے ذریعے اقتدار پر قبضہ کرلیا تھا ۔ اس فوجی بغاوت کے بعد سے میانمر شدید خانہ جنگی کا شکار ہے۔ فوج کی جانب سے مختلف گروہوں کے خلاف فضائی کارروائیوں میں شہریوں کی ہلاکتیں معمول بن چکی ہیں۔