data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسرائیل نے مقبوضہ مغربی کنارے کی تین بستیوں میں 764 رہائشی یونٹس تعمیر کرنے کی حتمی منظوری دے دی ہے جبکہ فلسطینی اتھارٹی نے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے اسے خطے میں امن کی کوششوں کے منافی قرار دیا ہے۔

عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسرائیلی وزیر خزانہ بیزالیل سموتریچ جو فلسطینی ریاست کے قیام کے مخالف ہیں، نے کہا ہے کہ 2022 کے اواخر میں ان کے عہدہ سنبھالنے کے بعد سے حکومت کی ہائر پلاننگ کونسل مغربی کنارے میں 51 ہزار 370 رہائشی یونٹس کی منظوری دے چکی ہے۔

واضح رہے کہ یہ وہ علاقہ ہے جسے فلسطینی اپنی مستقبل کی ریاست بنانا چاہتے ہیں، فلسطینی اتھارٹی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل پر دباؤ ڈالے۔

فلسطینی صدر کے ترجمان نبیل ابو ردینہ نے کہا کہ امریکہ کو اسرائیل پر دباؤ ڈالنا چاہئے کہ وہ آبادکاری کی پالیسیوں، الحاق کی کوششوں اور توسیع اور فلسطینی زمین کے قبضے کو روکے اور بین الاقوامی قوانین کی پابندی کرے، یہ نئے رہائشی یونٹس ہشمو ناعیم، گیوَت زیو اور بیتار علیت میں تعمیر کیے جائیں گے۔

دنیا کی زیادہ تر طاقتیں اسرائیلی آبادکاریوں کو غیرقانونی سمجھتی ہیں اور اقوام متحدہ کی متعدد سلامتی کونسل کی قراردادیں اسرائیل سے تمام آبادکاریوں کو روکنے کا مطالبہ کرتی ہیں۔

فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن واصل ابو یوسف نے کہا کہ ہمارے لیے تمام آبادکاریاں غیر قانونی ہیں اور بین الاقوامی قراردادوں کے خلاف ہیں۔

علاوہ ازیں جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی فوج کی خلاف ورزیاں جاری رہیں، چوبیس گھنٹے میں مزید 3 معصوم فلسطینی شہید اور 5 زخمی ہوگئے، اسرائیلی فوج نے 738 بار معاہدے کی خلاف ورزی کی، اسرائیلی حملوں میں 379 فلسطینی شہید،1 ہزار زخمی ہوئے۔

شہدا کی مجموعی تعداد 70 ہزار 366 ہوگئی، 1 لاکھ 71 ہزار 64 فلسطینی زخمی ہو چکے، بے یار و مددگار اور کھلے آسمان تلے سونے والوں کیلئے ایک اور امتحان آگیا، طوفان بائرن سے سیلاب اور شدید موسمی خطرات بڑھ گئے۔

ویب ڈیسک مرزا ندیم بیگ.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: رہائشی یونٹس

پڑھیں:

عالمی دباؤ کے بعد اسرائیل کا غزہ امداد کیلئے اردن سرحد کھولنےکا اعلان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسرائیل نے اردن کے ساتھ ایلینبی کراسنگ کو غزہ کے لیے امدادی سامان اور تجارتی اشیا کی آمد و رفت کے مقصد سے دوبارہ کھولنے کا اعلان کیا ہے۔

یہ کراسنگ 23 ستمبر سے بند تھی اور آج سے بحال کی جا رہی ہے۔ اسرائیلی سیکیورٹی حکام کے مطابق کراسنگ کھلنے کے بعد ڈرائیوروں اور کارگو ٹرکوں کی سخت اسکریننگ کی جائے گی، جبکہ اس مقصد کے لیے خصوصی سیکیورٹی فورس بھی تعینات کر دی گئی ہے۔

دوسری جانب فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیلی فوج غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں جاری رکھتی ہے تو جنگ بندی کا عمل دوسرے مرحلے میں داخل نہیں ہو سکتا۔

حماس نے ثالث کاروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ معاہدے پر مکمل عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالیں۔

رپورٹس کے مطابق 10 اکتوبر کے معاہدے کے باوجود غزہ میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں اب تک 370 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی

متعلقہ مضامین

  • مغربی کنارے میں یہودی آبادیوں کے لیے 764 نئے رہائشی یونٹس کی اسرائیلی منظوری
  • اسرائیل کی قبضہ گیری برقرار، مغربی کنارے میں 800 رہائشی یونٹس کی منظوری
  • عالمی دباؤ پر اسرائیل نے غزہ امداد کے لیے اردن کی سرحد کھول دی
  • غزہ میں صیہونی بربریت جاری، مزید 5 فلسطینی شہید، متعدد زخمی
  • عالمی دباؤ پر سرنڈر: اسرائیل کا غزہ امداد کے لیے اردن سرحد کھولنے کا اعلان
  • عالمی دباؤ کے بعد اسرائیل نے غزہ کیلئے اردن بارڈر کھولنے کا اعلان کر دیا
  • عالمی دباؤ کے بعد اسرائیل کا غزہ امداد کیلئے اردن سرحد کھولنےکا اعلان
  • جنگ بندی معاہدہ: اسرائیلی خلاف ورزیوں پر حماس کا دوسرے مرحلے پر عملدرآمد سے انکار
  • اسرائیل کی اردن سے مغربی کنارے کیلئے سامان کی ترسیل کی اجازت