اسرائیلی فضائی حملے میں شہادت پانے والے بہادر اور جری حماس کمانڈر رعد سعد کون ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 13th, December 2025 GMT
اسرائیلی فوج کے غزہ سٹی میں ایک فضائی حملے میں شہید ہونے والے حماس کمانڈر رعد سعد کا نام ایک بار پھر عالمی خبروں کی سرخیوں میں آ گیا۔
رعد سعد کو حماس کی عسکری تنظیم القسام بریگیڈز کی اعلیٰ قیادت میں شمار کیا جاتا ہے اور تنظیم کا دوسرا بڑا کمانڈر اور آرمی آپریشنر کا دماغ بھی کہا جاتا ہے۔
رعد سعد کی حماس کی عسکری حکمتِ عملی، منصوبہ بندی اور اسلحہ سازی کے عمل میں مرکزی کردار ادا کرتے رہے ہیں۔
یورپی کونسل آن فارن ریلیشنز کی فیکٹ شیٹ کے مطابق وہ القسام بریگیڈز کی ملٹری کونسل کے رکن ہیں اور تنظیم کے آپریشنز اور پروڈکشن ڈیپارٹمنٹس کے سربراہ کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔
اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر کی جانب سے جاری بیان میں رعد سعد پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ 7 اکتوبر 2023 کو جنوبی اسرائیل میں ہونے والے حملوں کے “اہم منصوبہ سازوں میں سے ایک” تھے۔
اسرائیلی فوج نے بھی دعویٰ کیا تھا کہ ان حملوں کی منصوبہ بندی اور عملدرآمد میں رعد سعد نے کلیدی کردار ادا کیا۔
رعد سعد کو غزہ میں موجود حماس کی اعلیٰ عسکری قیادت کے چند باقی ماندہ ارکان میں شمار کیا جاتا ہے اسی وجہ سے وہ اسرائیلی فوج کے لیے ایک بڑا ہدف سمجھے جاتے رہے ہیں۔
اسرائیل کے متعدد حملوں میں بچ نکلتے تھےاسرائیل کا کہنا ہے کہ رعد سعد جنگ کے دوران متعدد بار اسرائیلی حملوں سے بچ نکلنے میں کامیاب ہوتے رہے تھے۔ اس لیے حالیہ ٹارگٹ حملہ مکمل انٹیلیجنس کے ساتھ کیا گیا۔
اس قبل جون 2024 میں بھی رعد سعد پر قاتلانہ حملے کی کوشش کی گئی تھی تاہم وہ اس حملے میں محفوظ رہے تھے۔
اسی طرح مارچ 2024 میں رعد سعد کی موجودگی کی اطلاع ملنے پر اسرائیلی فوج نے غزہ سٹی کے الشفا اسپتال پر بڑا فوجی آپریشن کیا تھا۔
تاہم اسرائیلی فوج کی کارروائی کے دوران رعد سعد نہ صرف مقابلہ کرتے رہتے بلکہ بآسانی چکمہ دیکر فرار ہوگئے اور صیہونی فوج ہاتھ ملتی رہ گئی تھی۔
یہی وجہ ہے کہ اسرائیلی فوج آج کے حملے میں رعد سعد کی شہادت کو اپنی جنگ بندی کے بعد سب سے بڑی کامیابی قرار دے رہی ہے۔
خیال رہے کہ حماس نے غزہ میں ایک کار پر اسرائیل کے فضائی حملے میں 3 افراد کے شہید ہونے کی تصدیق کی ہے لیکن رعد سعد کے حوالے سے تاحال کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اسرائیلی فوج حملے میں
پڑھیں:
ایف سی ہیڈکوارٹرز پر حملے والے دہشت گرد نیٹ ورک کی شناخت
ایف سی ہیڈکوارٹرز پر حملہ کرنے والے دہشت گرد نیٹ ورک کی نشاندہی ہو گئی۔ تفتیشی حکام کےمطابق خودکش حملہ آوروں کا تعلق کالعدم دہشت گرد تنظیم سے ہے۔خودکش حملہ آوروں نے پشاور میں چند دن تک قیام کیا تھا۔خودکش حملہ آوروں نے قیام کے دوران شہر کے راستوں سے واقفیت حاصل کی۔خودکش جیکٹس اور رہائش کی فراہمی میں خودکش بمباروں کی سہولت کاری کی گئی۔ تفتیشی حکام کا بتانا ہے کہ ایف سی ہیڈ کوارٹر پر حملے سے متعلق اب تک 150 سے زیادہ افراد سے تفتیش کی جاچکی ہے۔گزشتہ ماہ ایف سی ہیڈ کوارٹر پر ہونے والے خودکش حملے میں 3 اہلکار شہید اور 5 زخمی ہوئے تھے جبکہ خودکش بمبار سمیت 3 حملہ آور بھی مارے گئے تھے۔