اسلام آ باد:

وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا ہے کہ ابھی کوئی بھی مڈل کلاس شہری نیٹ میٹرنگ پر نہیں ہے نیٹ میٹرنگ ملک کے امیر لوگ کر رہے ہیں۔

ہائیڈرو پاور کانفرنس سے خطاب میں انہوں ںے کہا کہ ہم نے 9 ماہ میں پاور سیکٹر میں اسٹیٹس کو، کو چیلنج کیا ہے، اگلے دس سال میں جو پاور پلانٹ آنے تھے وہ کیوں آنے چاہئیں، آج پاکستان میں کبھی بھی مقابلہ بازی میں بجلی نہیں خریدی گئی، آج تک ہم نے جو بجلی خریدی وہ کسی مجبوری میں خریدی، اگلے دس سال کے ہم 17 ہزار میگاواٹ کے پلانٹس کے ساتھ کمٹمنٹ کر چکے ہیں، ان پاور پلانٹس میں سے 80 فیصد اہلیت پر پورا نہیں اترتے۔

اویس لغاری نے کہا کہ کیا سی پی پی اے نے بجلی خریدنے کا ٹھیکہ لے رکھا ہے؟ مارچ سے بجلی خریداری میں کمپی ٹیشن شروع ہو جائے گا، ری نیو ایبل ریولیوشن ملک میں آ چکا ہے۔

انہوں ںے کہا کہ مہنگی بجلی کی وجہ سولر ریولیوشن آیا ہے، دس سال میں نیٹ میٹرنگ پر 10 سے 12 ہزار میگاواٹ اور بڑھے گا، ابھی کوئی بھی مڈل کلاس شہری نیٹ میٹرنگ پر نہیں ہے نیٹ میٹرنگ ملک کے امیر لوگ کر رہے ہیں۔

اویس لغاری کا کہنا تھا کہ سرکاری ڈسکوز میں آزاد بورڈ آف گورنرز سے بجلی کے نقصانات کم ہو رہے ہیں، گزشتہ سال جولائی تا نومبر ڈسکوز نے 223 ارب روپے کا نقصان کیا تھا، رواں مالی سال جولائی سے نومبر تک ڈسکوز نے 170 ارب کا نقصان کیا، پاور ڈویژن کیلئے اس وقت کم قیمت بجلی کے علاوہ کچھ اور زیر غور نہیں، ڈسکوز کو ٹائٹ کرکے رکھنا حکومت کا نہیں ریگولیٹرز کا کام ہے۔

یہ بھی پڑھیں : آئی ایم ایف سے بات کر رہے ہیں، بجلی 10سے 12 روپے فی یونٹ سستی کر سکتے ہیں، اویس لغاری

کے الیکٹرک کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک والے ٹیرف میں 10 روپے کا اضافہ مانگ رہے تھے، ہمارے حساب سے کے الیکٹرک کے ٹیرف میں ایک روپے اضافہ بنتا تھا، ویسے بھی کے الیکٹرک کے ٹیرف میں اضافہ پورے ملک کو متاثر کرتا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: نیٹ میٹرنگ رہے ہیں

پڑھیں:

سولر صارفین کے لیے اہم خبر آگئی

ویب ڈیسک: سولر صارفین پر لوڈ یا فراہم کردہ یونٹس کے تناسب سے چارجز عائد کرنے کی تجویز سامنے آگئی ، نیٹ میٹرنگ صارفین بیک اپ یا سولر جنریشن کم ہونے پر گرڈ پر انحصار کرتے ہیں۔

 تفصیلات کے مطابق پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی (پیسکو) نے نیٹ میٹرنگ سے استفادہ کرنے والے صارفین پر فکسڈ چارجز عائد کرنے کی تجویز پیش کردی ہے۔

 پیسکو کی دستاویز میں کہا گیا کہ سولر صارفین پر لوڈ یا فراہم کردہ یونٹس کے تناسب سے چارجز عائد کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

پاکستان سپورٹس بورڈ نے ویٹ لفٹنگ کے کھلاڑیوں و عہدیداروں پر پابندیاں لگادیں

 کمپنی کا کہنا ہے کہ نیٹ میٹرنگ صارفین بیک اپ یا سولر جنریشن کم ہونے پر گرڈ سے بجلی حاصل کرتے ہیں۔

 دستاویز میں کہا گیا ہے کہ سولر یونٹس ایکسپورٹ کرنے والے صارفین گرڈ مینٹیننس کاسٹ ادا نہیں کرتے، جس کی وجہ سے نان سولر صارفین پر مالی بوجھ بڑھ جاتا ہے۔

 پیسکو نے بتایا کہ نیٹ میٹرنگ کے پھیلاؤ سے تقسیم کار کمپنیوں کا ریونیو کم ہونے کے باعث عدم مساوات پیدا ہورہی ہے، جبکہ وولٹیج میں اتار چڑھاؤ اور دیگر تکنیکی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اضافی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔

لاہور: سیف سٹی اتھارٹی کا پولیس ڈرونز پائلٹ پروجیکٹ کا آغاز

 دستاویز میں مزید کہا گیا ہے کہ سولر صارفین پر فکسڈ چارجز عائد کرنے سے نظام میں مالی توازن اور مساوی ریکوری کو یقینی بنایا جاسکے گا۔ 
 

متعلقہ مضامین