اسلام آباد:

چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت سپریم کورٹ کا فل کورٹ اجلاس منعقد ہوا جس میں سپریم کورٹ رولز 2025 میں ترمیم کی متفقہ طور پر منظوری دے دی گئی۔

اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا جس کے مطابق ترامیم کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں کی گئیں۔ یہ کمیٹی سپریم کورٹ رولز 2025 کے آرڈر I کے رول 1(4) کے تحت قائم کی گئی تھی تاکہ رولز پر عملدرآمد کے دوران پیش آنے والی مشکلات کا جائزہ لے کر انہیں دور کرنے کے لیے سفارشات پیش کی جا سکیں۔

اعلامیہ کے مطابق کمیٹی جسٹس شاہد وحید، جسٹس عرفان سعادت خان، جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس عقیل احمد عباسی پر مشتمل تھی، جنہوں نے سپریم کورٹ رولز 1980 کا باریک بینی سے جائزہ لیا، سپریم کورٹ رولز 2025 کا مسودہ تیار کیا اور قوانین میں موجود پیچیدگیوں کو دور کرنے سے متعلق تجاویز مرتب کیں۔

فل کورٹ نے ہر رکن کی انفرادی طور پر مخلصانہ محنت کو سراہا اور ان کے کردار کو ’’اہم اور قابلِ تحسین‘‘ قرار دیا۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ رولز 2025 میں کی گئی اپ ڈیٹس کا مقصد بہتر سروس ڈلیوری، عدالتی نظام میں بہتری اور عوام کو سستا و جلد انصاف فراہم کرنا ہے۔

اجلاس میں فل کورٹ نے متفقہ طور پر ایڈووکیٹ محمد منیر پراچہ کو سپریم کورٹ رولز 2025 کے آرڈر IV کے رول 5 کے تحت سینئر ایڈووکیٹ سپریم کورٹ آف پاکستان کا درجہ دینے کی منظوری بھی دی۔

فل کورٹ نے اعلان کیا کہ سپریم کورٹ رولز 2025 کو باضابطہ طور پر اَپ ڈیٹ کر دیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سپریم کورٹ رولز 2025 فل کورٹ

پڑھیں:

سپریم کورٹ کے جسٹس منصور اور جسٹس اطہر من اللہ کے استعفے منظور

اسلام آباد:

صدر مملکت آصف علی زرداری نے سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من الّلہ کے استعفے منظور کر لیے۔

صدر مملکت آصف زرداری نے جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ کے استعفے منظور کرلیے ہیں جنہوں نے گزشتہ روز اپنے منصب سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

جسٹس منصور علی شاہ نے 13 صفحات پر مشتمل استعفے میں کہا تھا کہ 27 ویں آئینی ترمیم آئین پاکستان پر ایک سنگین حملہ ہے، 27 ویں آئینی ترمیم نے سپریم کورٹ آف پاکستان کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا ہے۔

جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ میں نے ادارے کی عزت، ایمان داری اور دیانت کےساتھ خدمت کی، میرا ضمیر صاف ہے اور میرے دل میں کوئی پچتاوا نہیں ہے اور سپریم کورٹ کے سینئرترین جج کی حیثیت سے استعفیٰ پیش کرتا ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: 27ویں ترمیم کی منظوری: جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ مستعفی

جسٹس اطہر من اللہ نے کہا تھا کہ 27 ویں ترمیم کی منظوری سے پہلے میں نے چیف جسٹس آف پاکستان کو خط لکھ کر اس بات پر تشویش کا اظہار کیا تھا کہ اس میں تجویز کردہ شقوں کا ہمارے آئینی نظام پر کیا اثر پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ اگرآنے والی نسلیں انہیں کسی مختلف نظر سے دیکھیں گی، تو ہمارا مستقبل ہمارے ماضی کی نقل نہیں ہو سکتا۔

جسٹس اطہر من اللہ نے لکھا کہ ججوں کا لباس آخری بار اتارتے ہوئے سپریم کورٹ جج کے عہدے سے رسمی استعفیٰ پیش کرتا ہوں جو فوری طور پر مؤثر ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • صدرمملکت نے جسٹس منصور علی شاہ ، جسٹس اطہر من اللّٰہ کے استعفے منظور کر لیے
  • سپریم کورٹ کے جسٹس منصور اور جسٹس اطہر من اللہ کے استعفے منظور
  • سپریم کورٹ کا فل کورٹ اجلاس، نئے رولز 2025متفقہ طور پر منظور
  • سپریم کورٹ رولز 2025 میں ترامیم کی منظوری دے دی گئی
  • سپریم کورٹ کے فل کورٹ اجلاس کا اعلامیہ جاری، نئے رولز 2025 متفقہ طور پر منظور
  • آئینی ترمیم کی منظوری پر سپریم کورٹ کے رکن لا اینڈ جسٹس کمیشن مخدوم علی خان مستعفی
  • قومی اسمبلی نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ 2025 منظور کرلیا
  • سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ 2025 بھی منظور کر لیا
  • سپریم کورٹ،PPA،پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ 2025 بھی منظور کر لیاگیا