سپریم کورٹ کا فل کورٹ اجلاس، نئے رولز 2025متفقہ طور پر منظور
اشاعت کی تاریخ: 14th, November 2025 GMT
سپریم کورٹ کا فل کورٹ اجلاس، نئے رولز 2025متفقہ طور پر منظور WhatsAppFacebookTwitter 0 14 November, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس )سپریم کورٹ آف پاکستان نے فل کورٹ اجلاس میں سپریم کورٹ رولز 2025 کی منظوری دے دی۔چیف جسٹس سپریم کورٹ یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت فل کورٹ اجلاس ہوا جس کا اعلامیہ جاری کر دیا ہے، اعلامیے کے مطابق رولز میں کی گئی تمام اپ ڈیٹس فل کورٹ نے متفقہ طور پر منظور کیں۔
فل کورٹ نے کمیٹی کی رپورٹ پر رولز 1980 اور مجوزہ رولز 2025 کا مکمل جائزہ لیا۔اعلامیہ کے مطابق سپریم کورٹ نے ممتاز قانون دان منیر پراچہ کو سینئر ایڈووکیٹ آف دی سپریم کورٹ کا درجہ دے دیا۔عدالتی کارکردگی بہتر بنانے، نظامِ عدل میں شفافیت بڑھانے اور عمل میں آسانی کیلئے نئے رولز مرتب کئے گئے، مقدمات کے دوران سامنے آنے والی مختلف مشکلات کے حل کیلئے کمیٹی کی تجاویز رولز میں شامل کر دی گئیں۔فل کورٹ نے کمیٹی کے ہر رکن کی انفرادی طور پر تعریف کی، کمیٹی میں جسٹس شاہد وحید، جسٹس عرفان سعادت، جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس عقیل عباسی شامل تھے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروفاقی شرعی عدالت نے وفاقی آئینی عدالت کو اپنی بلڈنگ دینے سے انکار کردیا وفاقی شرعی عدالت نے وفاقی آئینی عدالت کو اپنی بلڈنگ دینے سے انکار کردیا پشاور ہائیکورٹ کا سیاسی سرگرمیوں میں سرکاری وسائل کا استعمال روکنے کا حکم سی ڈی اے کے شعبہ اکائونٹس میں اعلیٰ سطح پر تقرر و تبادلے ، نوٹیفکیشن سب نیوز پر دہشت گردوں کے کسی بھی گروپ سے مذاکرات نہیں کریں گے: پاکستان سینیٹر فلک ناز کے ساتھ مالی فراڈ کرنے والے ملزمان گرفتار عدلیہ کا کردار بڑا تاریک رہا، ان ججز کا ضمیر دہائیوں سے سویا ہوا تھا، وزیر دفاعCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: فل کورٹ اجلاس سپریم کورٹ کورٹ کا
پڑھیں:
صدرمملکت نے جسٹس منصور علی شاہ ، جسٹس اطہر من اللّٰہ کے استعفے منظور کر لیے
اسلام آباد(نیوزڈیسک)جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللّٰہ نے گذشتہ روز استعفے دیے تھے۔جسٹس منصور علی شاہ نے 13 صفحات پر مشتمل استعفیٰ صدر مملکت کو بھجوا یا تھا، انہوں نے کہا تھا کہ میں نے ادارے کی عزت، ایمانداری اور دیانت کے ساتھ خدمت کی، سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج کی حیثیت سے استعفیٰ پیش کرتا ہوں۔
سپریم کورٹ کے جج جسٹس اطہر من اللّٰہ نے بھی استعفیٰ صدرِ پاکستان کو بھجوا دیا تھا۔
جسٹس اطہر من اللّٰہ کا کہنا تھا کہ 11 سال قبل اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج کے طور پر حلف اٹھایا، چار سال بعد اسی عدالت کے چیف جسٹس کے طور پر حلف لیا، مزید 4 سال بعد سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج کے طور پر حلف اُٹھایا۔
انہوں نے مزید تحریر کیا تھا کہ تمام حلفوں کے دوران میں نے ایک ہی وعدہ کیا آئین سے وفاداری کا، میرا حلف کسی فرد یا ادارے سے نہیں، بلکہ آئینِ پاکستان سے تھا۔
جسٹس اطہر من اللّٰہ کا کہنا تھا کہ 27ویں آئینی ترمیم سے قبل، میں نے اُس وقت کے چیف جسٹس آف پاکستان کو ایک خط لکھا تھا، خط میں اس ترمیم کے ممکنہ اثرات پر آئینی تشویش ظاہر کی تھی، اُس وقت کے خدشات، خاموشی اور بے عملی کے پردے میں آج حقیقت کا روپ دھار چکے ہیں۔