باجوڑمیں سیکیورٹی فورسزکا آپریشن ،22 خوارج ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 15th, November 2025 GMT
خالی گاؤں گدار میں خوارج کی بڑی تعداد میں موجودگی کی مصدقہ اطلاع پر کارروائی
قبائلی عمائدین اور مقامی لوگوں کے تعاون سے گاؤں پہلے ہی خالی کرایا گیا تھا، ذرائع
سیکیورٹی فورسز نے کامیاب باجوڑ آپریشن کے دوران 22 خوارج کو ہلاک کر دیا۔ ذرائع کے مطابق یہ کارروائی انتہائی خفیہ معلومات اور انٹیلی جنس بیسڈ پلاننگ کی بنیاد پر کی گئی۔اطلاعات کے مطابق، گزشتہ شب گاؤں گدار میں خوارج کی بڑی تعداد میں موجودگی کی مصدقہ اطلاع سیکیورٹی فورسز تک پہنچی، جس پر فورسز نے نہایت مؤثر اور ٹارگٹڈ آپریشن کیا، جس کے دوران دہشت گردوں کے ٹھکانے پر کارروائی مکمل کی گئی۔قبائلی عمائدین اور مقامی لوگوں کے تعاون سے گاؤں پہلے ہی خالی کرایا گیا تھا، جس کی وجہ سے خوارج خالی گاؤں میں چھپے ہوئے تھے، کارروائی کے دوران ہدف کے اطراف کے تمام مکانات خالی تھے، اس لیے کسی سویلین کو نقصان نہیں پہنچا۔سیکیورٹی ذرائع کے مطابق یہ باجوڑ آپریشن دہشت گردی کے فتنے کے مکمل خاتمے کے لیے انجام دیا گیا، فورسز کے مطابق آخری دہشت گرد کے خاتمے تک یہ کارروائیاں جاری رہیں گی۔مقامی لوگوں اور عمائدین کے تعاون سے سیکیورٹی ادارے اس علاقے میں امن قائم رکھنے اور دہشت گرد عناصر کے خاتمے کے لیے متحد ہیں۔ فورسز کی کامیابی نے مقامی اور قومی سطح پر دہشت گردی کے خلاف عزم کو مزید مضبوط کیا ہے۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
افغان سرحد پر جنگ بندی کی نگرانی ہماری فورسز کر رہی ہیں، مستقل برقرار ہے یا نہیں کہنا قبل از وقت ہے: پاکستان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: پاکستان نے ایک بار پھر افغان سرزمین سے دہشت گردوں کے خلاف مؤثر کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان طاہر اندرابی نے ہفتہ وار پریس کانفرنس میں کہا کہ پاکستان کے اندر کارروائی کرنے والے دہشت گرد گروہ افغان شہریوں پر مشتمل ہیں اور ان کے خلاف شواہد افغان رجیم کو فراہم کر دیے گئے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ افغانستان میں دہشت گردوں کی موجودگی اور پناہ گاہیں انسانی مسئلہ نہیں ہیں اور افغان طالبان پشتون قومیت کے نام پر پاکستان کے خلاف سیاسی مقاصد حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، حالانکہ پشتون آبادی افغانستان کے مقابلے میں زیادہ پاکستان میں مقیم ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ افغانستان میں دہشت گردی کو جائز قرار دینے کے فتوے جاری کیے گئے اور پاکستان دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے، افغان حکومت اپنی سرزمین کو دہشت گردی کے لیے استعمال ہونے سے روکے اور کالعدم ٹی ٹی پی کے خلاف کارروائی کرے
طاہر اندرابی نے افغان طالبان کے اندر ایک لابی کی جانب بھی اشارہ کیا جو بیرونی فنڈز کے ذریعے پاکستان کے خلاف استعمال کی جاتی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان ایران کی ثالثی کی کوششوں کو خوش آمدید کہتا ہے اور یقین ظاہر کیا کہ ایران اس معاملے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ انہوں نے روس کی جانب سے کسی ممکنہ ثالثی کی کوششوں کا بھی خیرمقدم کیا۔
افغان سرحد پر جنگ بندی کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی فورسز نگرانی کر رہی ہیں، تاہم ابھی یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ افغان طالبان کے ساتھ جنگ بندی جاری ہے یا نہیں، افغان مہاجرین کی واپسی کے امور تین مختلف کیٹیگریز میں دیکھے جا رہے ہیں اور کسی ٹائم لائن کا فی الحال علم نہیں۔