چیئرمین پاکستان سنی تحریک نے مطالبہ کیا کہ پاکستان کی حکومت فوری طور پر افغان انتظامیہ کے ساتھ سخت سفارتی احتجاج ریکارڈ کرائے، بین الاقوامی برادری کو اعتماد میں لے، اور سرحدی سیکیورٹی کو مزید مضبوط بنانے کے لیے مثر اقدامات کیے جائیں۔ اسلام ٹائمز۔ افغانستان بارہا یقین دہانیوں کے باوجود پاکستان کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہے اور اس کے ناقابلِ تردید شواہد پاکستان کے قومی سلامتی اداروں کے پاس موجود ہیں۔ ان خیالات کا اظہار چیئرمین پاکستان سنی تحریک انجینیئر محمد ثروت اعجاز قادری نے کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی سرزمین پر معصوم شہریوں اور سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں افغان سرزمین کے استعمال کا سلسلہ ناقابلِ برداشت حد تک بڑھ چکا ہے، جو کھلی دشمنی اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے، اگر افغان حکومت نے اپنی سرزمین سے دہشت گرد گروہوں کا خاتمہ نہ کیا اور بارڈر مینجمنٹ مثر نہ بنائی تو پاکستان اپنے عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے ہر ممکن سخت قدم اٹھانے کا حق محفوظ رکھتا ہے، دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی قربانیاں اور جدوجہد پوری دنیا تسلیم کرتی ہے، اس کے باوجود افغانستان کی خاموشی اور چشم پوشی قابلِ مذمت ہے۔

ثروت اعجاز قادری نے مطالبہ کیا کہ پاکستان کی حکومت فوری طور پر افغان انتظامیہ کے ساتھ سخت سفارتی احتجاج ریکارڈ کرائے، بین الاقوامی برادری کو اعتماد میں لے، اور سرحدی سیکیورٹی کو مزید مضبوط بنانے کے لیے مثر اقدامات کیے جائیں، پاکستان کے امن، استحکام اور قومی وقار کے خلاف کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا، پاکستان نے ہمیشہ اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعاون، خیرسگالی اور باہمی احترام کی پالیسی کو مقدم رکھا ہے، خطے میں امن، استحکام اور ترقی کے فروغ کے لیے پاکستان کا کردار ہمیشہ مثبت، ذمہ دارانہ اور اصولی رہا ہے، پاکستان کی قیادت کا مؤقف ہے کہ باہمی تعاون ہی خطے کو درپیش چیلنجز کے حل اور عوام کی فلاح و بہبود کی ضمانت ہے، پاکستان خطے میں امن اور پارٹنر شپ کو مضبوط بنانے کے لیے ہمیشہ تعمیری کردار ادا کرتا رہے گا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پاکستان کی کے لیے

پڑھیں:

چاہتے ہیں افغانستان دہشت گردوں کو لگام دے، وزیراعظم

امن عمل میں شریک ہو ،دہشتگردوں کو پہلے بھی منہ توڑ جواب دیا اب بھی دیں گے،شہباز شریف
18 ویں ترمیم یا این ایف سی میں مشاورت کے بغیر تبدیلی نہیں ہوگی،قومی اسمبلی میں اظہار خیال

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ وانا میں دہشت گردی کی کوشش کرنے والے خوارج میں بدقسمتی سے افغانستان سے لوگ بھی شامل تھے، دہشت گردوں کو پہلے بھی منہ توڑ جواب دیا اب بھی دیں گے، چاہتے ہیں افغانستان امن عمل میں شریک ہو اور دہشت گردوں کو لگام دے۔اٹھارہویں ترمیم یا این ایف سی میں مشاورت کے بغیر کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ آج اس ایوان نے بڑی یکجہتی کا اظہار کیا، 27ویں ترمیم پر بھرپور مشاورت ہوئی اور آج یہ آئین کا حصہ بن گئی۔وزیراعظم نے کہا کہ جو چیز وفاق کو کمزور کرے تو وہ کتنی ہی اچھی ہو وہ پاکستان کے لیے مفید نہیں، کالاباغ ڈیم بڑا شاندار معاشی منصوبہ ہے مگر ہماری قومی یکجہتی سے اوپر کوئی چیز نہیں، اگر کالا باغ ڈیم سے وفاق کو نقصان پہنچے تو میں اس کے حق میں نہیں۔شہباز شریف نے کہا کہ میثاق جمہوریت میں واضح لکھا ہے کہ آئینی عدالت بنائیں گے، چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کا مشکور ہوں، چیف جسٹس سے درخواست کی ریونیو کے کیسز جلد حل ہونے چاہئیں، اللّٰہ کا شکر ہے ریونیو سے متعلق کیسز میرٹ پر حل ہوئے، چیف جسٹس ہی سپریم جوڈیشل کونسل، جوڈیشل کمیشن اور لاء اینڈ جسٹس کمیشن کی سربراہی کریں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ اسلام آباد کچہری میں اندوہناک واقعہ پیش آیا، یہ نہیں ہوسکتا کہ ہمارے ساتھ جھوٹے وعدے کیے جائیں، کل بھی کہا تھا دہشت گردی میں بھارتی ہاتھ ملوث ہے، چاہتے ہیں امن قائم ہو، حملہ آوروں میں افغان بھی شامل تھے، افغان وزیر خارجہ بھارت گئے اور پھر دوسرے دورے کیے یہ پیغامات اچھی طرح سمجھ آرہے ہیں۔شہباز شریف نے کہا کہ بھارت کو چار دن کے معرکے میں شکست فاش دی، نریندر مودی بے بسی کا شکار تھا اور اب بھی ہے، دہشت گردی کے خلاف ہم سب ایک ہیں، پاکستان خطے کی ترقی اور خوشحالی کا گہوارا بنے گا، افغان عوام کی ہم نے40 سال میزبانی کی، یقین دلایا کہ آپ ہمارے مہمان ہیں، کچھ عرصے پہلے پاکستان میں حملے ہوئے تو افغان وزیر خارجہ بھارت میں بیٹھے تھے۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ آرمی چیف کو فیلڈ مارشل کا ٹائٹل دیا گیا تو پوری قوم نے اس فیصلے کو سراہا، افواج پاکستان اور قانون نافذ کرنے والے ادارے دہشت گردی کا مقابلہ کر رہے ہیں، آج دہشت گردی کے خلاف سب سے زیادہ قربانیاں فوج کے افسر اور جوان دے رہے ہیں۔شہباز شریف نے کہا کہ عرفان صدیقی نہ صرف ایک استاد بلکہ استادوں کے استاد تھے۔

متعلقہ مضامین

  • افغان سرحد پر جنگ بندی کی نگرانی ہماری فورسز کر رہی ہیں، مستقل برقرار ہے یا نہیں کہنا قبل از وقت ہے: پاکستان
  • افغان طالبان کی حکومت آنے کے بعد سے دہشت گردی میں اضافہ ہوا، دفتر خارجہ
  • اسلام آباد کچہری میں دھماکا
  • افغانستان دہشتگردی کی اور ہندوستان افغانستان کی پشت پناہی کر رہا ہے: خواجہ آصف
  • تاجر 3 ماہ میں پاکستان کیساتھ کاروبار ختم کر دیں، افغان طالبان: دہشت گردی کم ہو گی: خواجہ آصف
  • چاہتے ہیں افغانستان دہشت گردوں کو لگام دے، وزیراعظم
  • دہشت گردی کی نئی لہر
  • وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا نائب افغان وزیرِ اعظم کے بیان پر ردِ عمل
  • پاکستان دہشت گردی کے حالیہ واقعات کے بعد افغانستان میں کارروائی کرسکتا ہے: وزیر دفاع