کوہاٹ،کرک میں پولیس کی کارروائیوں میں 4 دہشتگرد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 14th, November 2025 GMT
( ویب ڈیسک )خیبر پختونخوا کے ضلع کوہاٹ اور کرک میں پولیس نے کارروائیوں کے دوران 4 دہشتگردوں کو ہلاک کردیا۔
کوہاٹ میں پولیس نے کارروائی کے دوران 3 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا، یہ کارروائی کوہاٹ میں بازید خیل کے قریب کی گئی۔
ڈی پی او کوہاٹ شہباز الہٰی کے مطابق تھانہ صدر کے ایس ایچ او ریاض اپنے دستے کے ساتھ معمول کے گشت پر تھے کہ دہشت گردوں نے ان کے دستے پر اچانک فائرنگ کر دی۔
افغان کرکٹر راشد خان کی دوسری اہلیہ کون؟ تصاویر سامنے آگئیں
پولیس نے فوری طور پر بھرپور جوابی کارروائی کی جس کے نتیجے میں تینوں دہشت گرد موقع پر ہی ہلاک ہو گئے، لاشوں کو مقامی اسپتال منتقل کر دیا گیا، پولیس کا کہنا ہے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کے بارے میں مزید تحقیقات جاری ہیں۔
ادھر کرک کے علاقے میر کلام بانڈہ میں پولیس اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں ایک دہشت گرد ہلاک ہوگیا۔
ترجمان سی ٹی ڈی پولیس کے مطابق تحصیل بانڈہ داؤد شاہ کے علاقے میر کلام بانڈہ میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر پولیس نے کارروائی کی جہاں شدید فائرنگ کے تبادلے میں ایک دہشت گرد مارا گیا۔
کراچی :ٹریفک نظام میں روبوٹک گاڑیاں سڑکوں پر لانے کا فیصلہ
ترجمان سی ٹی ڈی پولیس نے بتایا کہ ہلاک دہشت گرد مختلف سنگین مقدمات میں نامزد تھا۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
کراچی:کورنگی میں اسٹیٹ ایجنسی میں جھگڑے کے دوران فائرنگ، 2 افراد ہلاک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی کے علاقے کورنگی زمان ٹاؤن میں اسٹیٹ ایجنسی کے دفتر میں جھگڑا سنگین صورت اختیار کر گیا، جس کے دوران فائرنگ سے دو افراد جاں بحق اور ایک شخص زخمی ہوگیا۔ واقعے کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا جبکہ پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی۔
ایس ایس پی کورنگی طارق نواز کے مطابق واقعہ کورنگی زمان ٹاؤن سیکٹر 51-سی میں پیش آیا جہاں جائیداد کے لین دین کے معاملے پر دو گروپوں میں تلخ کلامی کے بعد فائرنگ ہوگئی۔ فائرنگ کے نتیجے میں تین افراد زخمی ہوئے جنہیں فوری طور پر جناح اسپتال منتقل کیا گیا، تاہم دو افراد دورانِ علاج دم توڑ گئے۔
پولیس نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے کر شواہد اکٹھے کر لیے ہیں اور ابتدائی تفتیش شروع کر دی ہے۔ حکام کے مطابق واقعے کی وجوہات کا تعین کیا جا رہا ہے اور ملوث افراد کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب وزیر داخلہ سندھ نے واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی کورنگی سے فوری رپورٹ طلب کر لی ہے۔ انہوں نے ہدایت دی کہ واقعے کی مکمل اور شفاف تفتیش کی جائے اور ذمہ داروں کو جلد از جلد قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔