خیبر پختونخوا میں کھربوں روپے کی منشیات سمگلنگ کا سکینڈل، حکومت خاموش
اشاعت کی تاریخ: 21st, November 2025 GMT
سٹی42: خیبرپختونخوا میں خطرناک ڈرگ آئس اور غیر قانونی گاڑیوں کا کھربوں روپیہ مالیت کا کاروبار ہو رہا ہے اور خیبر پختونخوا کی حکومت صوبے میں منشیات اور غیر قانونی گاڑیوں کے کھربوں روپے کے دھندے کو مکمل نظر انداز کر کے اڈیالہ جیل والی سڑک پر روزانہ تماشا لگانے میں مصروف ہے۔
خیبر پختنوخوا کی وادیٔ تیرہ میں نان کسٹم پیڈ گاڑیوں اور منشیات کی سپلائی کا خفیہ نیٹ ورک ہے۔
فتنہ الخوارج کی بزدلانہ کارروائیاں عوام کے بلند حوصلے کمزور نہیں کر سکتیں:محسن نقوی
چار سے ساڑھے چار لاکھ غیر قانونی گاڑیاں یہاں جمع کی گئی ہیں اور بہت بڑے پیمانے پر منشات کا کاروبار ہو رہا ہے۔ یہ کام قومی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔
غیر قانونی گاڑیوں کا استعمال دہشت گرد گروہوں کی فنڈنگ سے جڑا پایا گیا ہے۔ منشیات کی سمگلنگ میں ملوث افراد بھی دہشتگردوں کے سرپرست ہیں۔
قبائلی پٹی میں اسمگلنگ کے مراکز، پرامن اور متاثرہ علاقوں میں واضح فرق ہے۔
قیمتی گاڑیوں سمگلنگ اور منشیات کی سمگلنگ کے کارٹیل پاکستان کی معیشت کو سکھربوں روپے کا نقصان پہنچا رہے ہیں۔
میکسیکو کی فاطمہ بوش نے مس یونیورس 2025 کا ٹائٹل اپنے نام کر لیا
حیرت کی بات یہ ہے کہ خیبر پختونخوا کی گزشتہ حکومت ان غیر قانونی دھندوں کو روکنے کے لئے کوئی کارروائی نہیں کرتی تھی اور اب سہیل آفریدی بھی وزیراعلیٰ بننے کے بعد سے اس غیر قانونی سمگلنگ اور خریدو فروخت کے کاروبار سے آنکھیں بند کئے ہوئے ہے۔ سہیل آفریدی صوبے میں قانون کی عملداری قائم کرنے کی بجائے روزانہ پنجاب آ جاتے ہیں اور اڈیالہ جیل والی سڑک پر آ کر وہاں قانون کی عملداری کو چیلنج کرتے ہیں۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کو برا بھلا کہتے ہیں، میڈیا کیمروں کے سامنے پنجاب کی وزیراعلیٰ کو دھمکیاں دے کر واپس چلے جاتے ہیں۔
الیکٹرک ٹیکسی سکیم،عوام کے لئے نئی خوشخبری
تیراہ میں خطرناک ڈرگ آئس اور افغانستان سے سمگل کر کے لائی جا رہی قیمتی گاڑیوں کے دھندے کے بارے میں سوشل میڈیا ہوش ربا انکشافات ہوئے ہیں اور یہ سکینڈل سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ لیکن خیبر پختونخوا کی حکومت اس صورتحال پر خاموش ہے۔
Waseem Azmet.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: خیبر پختونخوا
پڑھیں:
سرکاری ملازمین کو دھمکی دینے پر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا الیکشن کمیشن میں طلب
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ہری پور میں ضمنی الیکشن کےدوران وفاقی سیکیورٹی ادارے تعینات کرنے کا فیصلہ کرلیا،چیف منسٹر خیبر پختونخوا ہ سہیل آفریدی اور امیدوار مسماۃ شہرناز عمر ایوب کو الیکشنز ایکٹ 2017ء اور ضابطۂ اخلاق کی خلاف ورزی پر کل مورخہ 21 نومبر 2025 کو طلب کرتے ہوئے نوٹس جاری کر دیے ہیں۔ ترجمان کے مطابق الیکشن کمیشن نے چیف منسٹر خیبر پختونخوا ہ سہیل آفریدی کےحویلیاں جلسے کے خطا ب کے دوران دیئے گئے بیان جس میں اُنہوں نے ضلعی انتظامیہ ، پولیس اور الیکشن میں تعینات عملہ کو دھمکایا اور جلسے میں موجود پبلک اور عمومی طور پرعوام کو اُکسانے پر نوٹس لیا ہے، اس موقع پر اُن کے ساتھ ایک مفرور مجر م بھی کھڑاتھا جس کی زوجہ الیکشن میں حصہ لے رہی ہیں۔ صوبے کے چیف ایگزیٹو کے اس غیر ذمہ دارانہ اور رویہ کی وجہ سے نہ صرف این اے 18 ہری پور میں پُرامن ضمنی ا نتخاب کا انعقاد مشکل ہو گیا ہے ، بلکہ ضلعی انتظامیہ ، پولیس اور الیکشن ڈیوٹی پر مامور عملہ اورووٹروں کی جان کو بھی خطرہ لاحق ہواہے۔ کمیشن نے حالات کی نزاکت کو سامنے رکھتے ہوئے صوبائی الیکشن کمشنر خیبر پختو نخوا کو حکم دیا کہ وہ اس سلسلے میں فوری طور پر چیف سیکرٹری اور آئی جی سے میٹنگ کریں اورضروری حفاظتی اقدامات کرنے کے بعد ا پنی رپورٹ الیکشن کمیشن کو پیش کریں۔ الیکشن کمیشن نے معاملے کی سنگینی کو مدِنظر رکھتے ہوئے چیف منسٹر خیبر پختونخوا ہ سہیل آفریدی اور امیدوار مسماۃ شہرناز عمر ایوب کو الیکشنز ایکٹ 2017ء اور ضابطۂ اخلاق کی خلاف ورزی پر کل مورخہ 21 نومبر 2025 کو طلب کرتے ہوئے نوٹس جاری کر دیے ہیں۔ مزید یہ بھی فیصلہ کیا کہ فوری طور پر سیکرٹری وزارت داخلہ کو چِٹھی ارسال کی جائے کہ حلقہ میں وفاقی سیکورٹی اداروں کی مدد سے فول پروف سیکورٹی انتظامات کیئے جائیں،تاکہ ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر ، ریٹرننگ ، دیگر انتخابی اہلکاروں ، ووٹروں اور پبلک کے تحفظ کو یقینی بنایا جاسکے۔ اور Presiding Officers کی پولنگ سٹیشنز کی طرف اور الیکشن کے بعد ROآفس کی طرف اُنکی اور الیکشن مٹیریل کی Movement کو تحفظ دیا جاسکے۔ کمیشن نے یہ بھی فیصلہ کیا کہ ضمنی انتخابات کے دوران کسی فرد، شخصیت یا پبلک آفس ہولڈر نے الیکشن کے پُرامن انعقاد میں مداخلت یا خلل ڈالنے کی کوشش کی تو اُنکے خلاف سخت قانونی کاروائی عمل میں لائے جائے گی۔صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب کو بھی اسی طرح ہدایات جاری کردی گئی ہیں کہ اگر فیڈرل یا صوبائی حکومت کا کو ئی بھی عہدیدار ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرے یا ضمنی الیکشن کوInfluence کرنے کی کوشش کرےتو آئین اور قانون کے مطابق سخت سے سخت کاروائی کی جائے۔