ڈیجیٹل دور میں سب سے بڑا چیلنج مس انفارمیشن اور ڈس انفارمیشن ہے، عطاتارڑ
اشاعت کی تاریخ: 21st, November 2025 GMT
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ عالمی میڈیا غیر معمولی اور تیز رفتار تبدیلیوں کے دور سے گزر رہا ہے،تاہم سب سے بڑا چیلنج مس انفارمیشن اور ڈس انفارمیشن ہے، انہوں نے یہ بات آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں منعقدہ ڈی ایٹ میڈیا فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی وزیر اطلاعات سعودی میڈیا فورم میں شرکت کے لیے ریاض پہنچ گئے
عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ آذربائیجان نے ڈی ایٹ کا رکن بننے کے بعد بھرپور توانائی کے ساتھ اپنا کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈی ایٹ ممالک کے پاس مثبت کہانیوں اور اہم اصلاحاتی اقدامات کا بھرپور ذخیرہ موجود ہے جنہیں بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنا ناگزیر ہو چکا ہے۔ ان کے مطابق یہ بہترین وقت ہے کہ ڈی ایٹ ممالک تعاون، ہم آہنگی اور مشترکہ اقدامات کو مضبوط کریں۔
ڈیجیٹل دور کی تیز رفتار تبدیلیاں
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عالمی میڈیا کا منظرنامہ تیزی سے تبدیل ہو رہا ہے۔’ہم نے میڈیا کو پرنٹ سے الیکٹرانک اور اب ڈیجیٹل دور میں داخل ہوتے دیکھا ہے۔ آج ڈیجیٹل میڈیا دنیا میں سب سے تیزی سے پھیلنے والا ذریعہ ابلاغ بن چکا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ آج کا سب سے بڑا چیلنج مس انفارمیشن اور ڈس انفارمیشن ہے اور عالمی اقتصادی فورم میں جب عالمی رہنماؤں سے پوچھا گیا کہ ہمارے دور کا سب سے بڑا خطرہ کیا ہے تو کسی نے ایٹمی جنگ یا موسمیاتی تبدیلی کا نام نہیں لیا بلکہ مس انفارمیشن کو سب سے بڑا چیلنج قرار دیا۔
پاکستان کا ڈیجیٹل منظرنامہ
عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ پاکستان میں انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کی تعداد 117 ملین تک پہنچ چکی ہے جبکہ 79 ملین سے زائد افراد مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے فعال صارف ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کس چینل اور کس اخبار کو کتنے ارب کے اشتہارات ملے؟ وزیراطلاعات عطاتارڑ نے بھید کھول دیا
انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی 68 فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے جو ڈیجیٹل تبدیلی کے بنیادی کردار ادا کر رہی ہے۔
انہوں نے بھارت کے ساتھ حالیہ کشیدگی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس دوران بھرپور انفارمیشن وار جاری رہی جس میں پاکستانی Gen Z نے بروقت اور درست معلومات مؤثر انداز میں پھیلانے میں اہم کردار ادا کیا۔
ڈی ایٹ میں میڈیا تعاون بڑھانے کی ضرورت
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ڈی ایٹ میڈیا فورم ان ممالک کے لیے ضابطہ اخلاق اور کوڈ آف کنڈکٹ پر مشترکہ رابطہ کاری کا بہترین پلیٹ فارم بن سکتا ہے۔
انہوں نے تجویز پیش کی کہ ڈی ایٹ ممالک باہمی اتفاق کے ساتھ ایک مشترکہ ضابطہ اخلاق مرتب کریں تاکہ ذمہ دارانہ ابلاغ کو فروغ دیا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت جنگ کے دوران منفی پروپیگنڈا کرنے والے یوٹیوبرز کے اکاؤنٹس بلاک کرنے کا فیصلہ
انہوں نے کہا کہ مشترکہ فیکٹ چیکنگ پلیٹ فارم وقت کی ضرورت ہے کیونکہ آن لائن انتہاپسندی، نفرت انگیز مواد اور جعلی خبروں کے خلاف مؤثر کارروائی کے لیے متحد حکمت عملی ضروری ہے۔
حکومت پاکستان کے اقدامات
عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ حکومت پاکستان قومی نشریاتی اداروں کو مضبوط بنا رہی ہے تاکہ بروقت اور مؤثر ابلاغ یقینی بنایا جا سکے۔
ان کے مطابق حکومت نے شفاف ابلاغ، ڈیجیٹل ذمہ داری اور میڈیا اداروں کے باہمی رابطوں کو اولین ترجیحات میں شامل کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں آن لائن پلیٹ فارمز اور سوشل میڈیا آؤٹ لیٹس پر فیکٹ چیکنگ کا باضابطہ نظام موجود ہے اور حکومت اور میڈیا ادارے اکثر انہی میکنزم سے رجوع کرتے ہیں تاکہ درست معلومات فراہم کی جا سکیں اور جعلی خبروں کی نشاندہی ہو سکے۔
ڈی ایٹ کی آئندہ قیادت
وفاقی وزیر اطلاعات نے اعلان کیا کہ پاکستان جنوری 2026 میں ڈی ایٹ کے سیکریٹری جنرل کے طور پر ذمہ داریاں سنبھالے گا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ سیکریٹری جنرل کی قیادت اور تجربات سے پاکستان کو بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملے گا۔
’پائیدار اور ذمہ دار میڈیا فریم ورک تشکیل دینا ہوگا‘
اپنے خطاب کے اختتام پر وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان امن، استحکام اور بحرانوں کا مقابلہ کرنے کی مشترکہ صلاحیت بڑھانے کے لیے ہر سطح پر تعاون کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ ڈی ایٹ ممالک کو آنے والی نسلوں کے لیے پائیدار اور ذمہ دار میڈیا فریم ورک تشکیل دینے میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news باکو ڈی 8میڈیا فورم عطاتارڑ وزیراطلاعات.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: باکو ڈی 8میڈیا فورم عطاتارڑ وزیراطلاعات وفاقی وزیر اطلاعات نے عطاء اللہ تارڑ نے کہا سب سے بڑا چیلنج انہوں نے کہا کہ مس انفارمیشن میڈیا فورم کہ پاکستان کے لیے
پڑھیں:
پاکستان کا سب سے بڑا ڈیجیٹل لرننگ پروگرام سندھ میں جاری، مراد علی شاہ
فائل فوٹووزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ پاکستان کا سب سے بڑا ڈیجیٹل لرننگ پروگرام سندھ میں جاری ہے، تھرڈ پارٹی جائزے میں پروگرام کی شاندار کارکردگی کی تصدیق ہوئی۔
کراچی میں تقریب سے خطاب میں مراد علی شاہ نے کہا کہ گیم بیسڈ لرننگ سے خواندگی و عدد شناسی میں واضح بہتری آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئین کے مطابق حکومت کی ذمہ داری ہے کہ بچوں کو تعلیم دی جائے، ہمیں اسکول سے باہر ہر بچے کو ڈیجیٹل مائیکرو اسکول میں شامل کرنا ہے۔