ڈیجیٹل ترقی، اسٹارٹ اپس اور مصنوعی ذہانت کا فروغ
اشاعت کی تاریخ: 21st, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251121-08-14
اسلام آباد (آن لائن)وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ پاکستان ڈیجیٹل ترقی، اسٹارٹ اپس اور مصنوعی ذہانت کے فروغ کے ذریعے عالمی معیار کی ڈیجیٹل نیشن بننے کی جانب تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ اسپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل کی معاونت سے ملک میں ٹیکنالوجی کے شعبے میں نمایاں بہتری اور سرمایہ کاری میں خاطر خواہ اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ یہ بات انہوں نے 27ویں نیشنل سیکورٹی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا پاکستان کا ڈیجیٹل ایکوسسٹم مسلسل وسعت اختیار کر رہا ہے، جس میں 43 سافٹ ویئر ٹیک پارکس، 400 سے زائد ٹیک کمپنیز اور 85 انکیوبیٹرز شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں نئی کمپنیوں اور اسٹارٹ اپس کی تعداد 4,100 سے بڑھ چکی ہے، جبکہ پاکستانی اسٹارٹ اپس اور ٹیک کمپنیاں امریکا، برطانیہ، کینیڈا، متحدہ عرب امارات، سعودی عرب اور دیگر ممالک میں کامیابی سے خدمات سر انجام دے رہی ہیں۔ انہوں نے کہا پاکستان میں اسٹارٹ اپس، مصنوعی ذہانت اور ڈیجیٹل اسکلز کے شعبوں میں 4.
بشکیک:وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان اوروفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی شزا فاطمہ کیریک وزارتی کانفرنس میں شریک ہیں
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا اسٹارٹ اپس
پڑھیں:
مصنوعی ذہانت کے ٹولز پر اندھا اعتماد نہیں کرنا چاہیے: سربراہ گوگل
گوگل کی مالک کمپنی ایلفابیٹ کے سربراہ کا کہنا ہے کہ لوگوں کو مصنوعی ذہانت کے ٹولز پر ’اندھا اعتماد‘ نہیں کرنا چاہیئے۔
بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو سندر پچائی کا کہنا تھا کہ اے آئی ماڈلز غلطیاں کرنے کے بہت امکانات رکھتے ہیں۔ انہوں نے اے آئی ٹولز کے ساتھ دیگر ٹولز کے استعمال پر زور بھی دیا۔
سندر پچائی کا کہنا تھا کہ لوگ اس لیے گوگل سرچ بھی استعمال کرتے ہیں اور کمپنی کے پاس مزید ایسے پروڈکٹس ہیں جو زیادہ درست معلومات فراہم کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جہاں اے آئی ٹولز مددگار ہوتے ہیں وہیں لوگوں کو یہ ٹولز استعمال کرنے کا سلیقہ سیکھنا پڑے گا نا کہ جو بھی کچھ اے آئی کہہ دے اس پر اندھا اعتبار کر لیا جائے۔