نومنتخب میئر نیویارک ظہران ممدانی آج ٹرمپ سے ملاقات کریں گے
اشاعت کی تاریخ: 21st, November 2025 GMT
ترجمان وائٹ ہاؤس کیرولین لیوٹ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایک کمیونسٹ صدر ٹرمپ سے ملنے آرہا ہے، امریکا جی 20 اجلاس میں شریک نہیں ہوگا، جنوبی افریقہ کے صدر نے امریکا اور صدر ٹرمپ سے متعلق بیانات دیئے۔ اسلام ٹائمز۔ حال ہی میں منتخب ہونے والے میئر نیویارک ظہران ممدانی آج امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کریں گے۔ ترجمان وائٹ ہاؤس کیرولین لیوٹ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایک کمیونسٹ صدر ٹرمپ سے ملنے آرہا ہے، امریکا جی 20 اجلاس میں شریک نہیں ہوگا، جنوبی افریقہ کے صدر نے امریکا اور صدر ٹرمپ سے متعلق بیانات دیئے۔ ترجمان وائٹ ہاؤس کا کہنا تھا کہ یوکرین جنگ کے خاتمے کیلئے مثبت گفتگو جاری ہے، سٹیووٹکوف اور مارکو روبیو نے گذشتہ ہفتے یوکرینی حکام سے بات کی ہے، ہمارا ماننا ہے کہ یوکرین کا منصوبہ دونوں فریقوں کیلئے قابل قبول ہونا چاہیئے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
ٹرمپ نے سعودی عرب کیلئے بڑے دفاعی پیکیج کی منظوری دیدی، وائٹ ہاؤس
دفاعی تعاون سے دونوں ممالک کے اسٹریٹجک تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکا اور سعودی عرب کے درمیان مختلف اہم شعبوں میں تعاون کے لیے متعدد مفاہمتی یادداشتیں طے پاگئی ہیں، جن میں سول نیوکلیئر ٹیکنالوجی کا تاریخی معاہدہ بھی شامل ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ترجمان وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی عرب کے لیے ایک بڑے دفاعی پیکیج کی منظوری دے دی ہے، جس میں جدید ترین ایف-35 لڑاکا طیاروں کی فراہمی بھی شامل ہے۔ ترجمان نے بتایا کہ معاہدے کے تحت سعودی عرب امریکہ سے تقریباً 300 جدید ٹینک بھی خریدے گا جبکہ اس دفاعی تعاون سے دونوں ممالک کے اسٹریٹجک تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکا اور سعودی عرب کے درمیان مختلف اہم شعبوں میں تعاون کے لیے متعدد مفاہمتی یادداشتیں طے پاگئی ہیں، جن میں سول نیوکلیئر ٹیکنالوجی کا تاریخی معاہدہ بھی شامل ہے۔
مزید برآں دونوں ممالک نے آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے شعبے میں بھی ایک تاریخی ایم او یو پر دستخط کیے ہیں، جسے خطے میں ٹیکنالوجی کے میدان میں نئے دور کی شروعات قرار دیا جارہا ہے۔ ترجمان وائٹ ہاؤس کے مطابق دونوں رہنماؤں نے کہا کہ وہ توقع کرتے ہیں کہ ولی عہد کے دورہ واشنگٹن کے دوران ہونے والی بات چیت میں سعودی عرب کی امریکہ میں سرمایہ کاری کو سابقہ 600 ارب ڈالر سے بڑھا کر 1 کھرب ڈالر تک توسیع دینے پر توجہ دی جائے گی۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ یہ معاہدے خطے کی سلامتی، دفاعی استعداد اور اقتصادی تعاون کو نئی سمت فراہم کریں گے۔