مقبوضہ کشمیر کی موجودہ سیاسی صورتحال پر منتظر محی الدین کا خصوصی انٹرویو
اشاعت کی تاریخ: 21st, November 2025 GMT
اسلام ٹائمز کیساتھ اپنے خصوصی انٹرویو میں مقبوضہ کشمیر کے معروف سیاسی رہنماء کا کہنا تھا کہ کشمیری عوام سالہا سال سے سخت سیاسی دباؤ کے تحت زندگی گزار رہے ہیں، آج بھی کشمیریوں کے گھروں کو زمین بوس کیا جا رہا ہے۔ متعلقہ فائیلیںمنتظر محی الدین کا تعلق جموں و کشمیر کے شہر خاص سے ہے۔ آپ سالہا سال کشمیر کی سب سے بڑی تجارتی یونین کے سربراہ رہے ہیں۔ جموں و کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی سے اپنے سیاسی کیئریر کی شروعات کرنے کے بعد مختلف سیاسی سرگرمیوں میں پیش پیش رہے۔ اسلام ٹائمز کے نمائندے نے منتظر محی الدین سے دہلی کے لال قلعہ کے باہر ہونیوالے کار بم دھماکے کے بعد جموں و کشمیر کی سیاسی صورتحال پر ایک تفصیلی انٹرویو کا اہتمام کیا، جس دوران انہوں نے کہا کہ دہلی کار بلاسٹ میں ہر ایک کشمیری یا مسلمان کو ملوث کیسے ٹھہرایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ کشمیر ایک علیحدہ مملکت تھی، لیکن اب کشمیری عوام سالہا سال سے سخت سیاسی دباؤ کے تحت زندگی گزار رہے ہیں، آج بھی کشمیریوں کے گھروں کو زمین بوس کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کو تاریکی میں دھکیلنے میں یہاں کی مقامی سیاسی جماعتیں برابر کی شریک ہیں، مقامی سیاسی جماعتوں نے بھی ہمیشہ کشمیری عوام کا استحصال کیا اور اپنے ذاتی مفادات کو قومی مفادات پر ترجیح دی، لیکن ملت کشمیر نے بھی کبھی اپنے رہنماؤں کو جوابدہ نہیں بنایا اور منتشر ہوتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے حریت قائدین نے کبھی مسائل کے حل میں حکمت عملی سے کام نہ لیا بلکہ تکبرانہ روش اختیار کی جو عوام کے حق میں ثابت نہ ہوئی۔ اس موقع پر ان سے لیا گیا خصوصی انٹرویو پیش خدمت ہے۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.
youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کہ کشمیر
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر، بھارتی فوج کی گاڑی نے مسلم خاتون کو کچل دیا
بڈگام(ویب ڈیسک) قابض بھارتی فوج نے مسلم نسل کشی کے لیے نیا طریقہ ایجاد کرلیا
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کبھی سرچ آپریشن کے نام پر تو کبھی اپنی تیز رفتار اور بے قابو گاڑیوں کے ذریعے مسلمانوں کی نسل کشی کر رہی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جنت نظیر وادی کے ضلع بڈگام میں بھارتی فوج کی تیز رفتار گاڑی نے راہ چلتی خاتون کو کچل دیا۔
خاتون شدید زخمی ہوگئیں جنھیں بھارتی فوج کے اہلکار موت کے منہ میں جاتا دیکھ کر بھی سڑک پر سسکتا چھوڑ گئے۔
عینی شاہدین کے بقول جائے حادثہ پر موجود شہریوں نے اپنی مدد آپ کے تحت خاتون کو اسپتال منتقل جہاں انھیں طبی امداد فراہم کی گئی لیکن وہ جانبر نہ ہو سکیں۔
خاتون کی شناخت 32 سالہ ثوبیہ جان کے نام سے ہوئی جو سری نگر کی رہائشی ہیں اور کسی کام سے بڈگام آئی تھیں۔
مسلم خاتون کی لاش گھر پہنچی تو علاقے میں کہرام مچ گیا۔ نماز جنازہ میں مقامی حریت رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔
تدفین کے بعد علاقہ مکینوں نے قابض بھارتی فوج کے خلاف شدید احتجاج کیا اور جدوجہد آزادی کشمیر کے حق میں شدید نعرے بازی کی۔
یاد رہے کہ مودی سرکار نے سیاہ قانون کے ذریعے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے اسے بطور وفاقی اکائی ضم کرکے پورے کشمیر کو قید خانے میں تبدیل کردیا ہے۔