Daily Mumtaz:
2025-11-21@06:38:02 GMT

PRCL کے سابق CEO کو بچانے کیلئے بلوچستان اسمبلی بھی میدان میں

اشاعت کی تاریخ: 21st, November 2025 GMT

PRCL کے سابق CEO کو بچانے کیلئے بلوچستان اسمبلی بھی میدان میں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پاکستان ری انشورنس کمپنی لمیٹڈ (پی آر سی ایل) کے بورڈ ممبران کی جانب سے اپنے چیف ایگزیکٹو افسر کو متنازع انداز سے 35؍ کروڑ 50؍ لاکھ روپے کا پیکیج دینے کے معاملے پر سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن نے پی آر سی ایل کے بورڈ ممبران کو اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کیا تھا تاہم اب کمیشن کو کارروائی سے دستبردار ہونے کیلئے ہر طرف سے دبائو کا سامنا ہے۔ اگرچہ یہ بات پہلے ہی سامنے آ چکی ہے کہ وفاقی وزیرِ تجارت جام کمال خان نے تمام متعلقہ افراد کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کے فیصلے کو چیلنج کیا ہے، لیکن اب معلوم ہوا ہے کہ اسی معاملے پر بلوچستان اسمبلی بھی سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) پر دبائو ڈال رہی ہے کہ کارروائی روک دی جائے۔ بلوچستان اسمبلی نے ایس ای سی پی کے اقدام پر باضابطہ طور پر سنگین اعتراضات اٹھائے ہیں اور الزام عائد ہے کہ کمیشن بلوچستان سے تعلق رکھنے والے پی آر سی ایل کے سابق چیف ایگزیکٹو افسر کے ساتھ امتیازی سلوک کر رہا ہے۔ اسمبلی سیکرٹریٹ نے ایس ای سی پی سے تفصیلی وضاحت طلب کی ہے اور کمیشن کے سابقہ جواب کو ’’غیر تسلی بخش‘‘ قرار دیتے ہوئے ایس ای سی پی پر جانبدارانہ جانچ کا الزام عائد کیا ہے۔ اسمبلی سیکرٹریٹ نے اسپیکر کی رولنگ پر جاری کردہ خط میں ایس ای سی پی سے 11؍ مخصوص سوالات کے جوابات طلب کیے ہیں۔ ان میں یہ بھی شامل ہے کہ سابق قائم مقام چیف ایگزیکٹو افسران سے سوال کیوں نہیں کیا گیا؛ ایس ای سی پی کی 2019ء کی گائیڈنس (جس میں کہا گیا تھا کہ ’’فِٹ اینڈ پراپر‘‘ کا اطلاق لُک آفٹر چارج پر نہیں ہوتا) کو اب کیوں نظر انداز کیا جا رہا ہے؛ پی آر سی ایل کے ایک بورڈ ممبر (جس کا تقرر کالعدم قرار دیا گیا تھا) کے متنازع خط کو کارروائی کی بنیاد کیسے بنایا گیا ہے؛ اور یہ کہ ایس ای سی پی نے مناسب کارروائی مکمل ہونے سے قبل ہی نوٹس کو میڈیا میں کیوں مشتہر کیا۔ اسمبلی نے ایس ای سی پی کو ہدایت کی ہے کہ وہ تین یوم میں مفصل جواب جمع کرائے۔ اسمبلی کو بھیجے گئے اپنے پچھلے خط میں ایس ای سی پی نے موقف اختیار کیا تھا کہ وہ مکمل قانونی دائرے میں رہ کر اور بلا امتیاز کارروائی کر رہا ہے۔ کمیشن کا کہنا تھا کہ شوکاز نوٹس جاری کرنے کا مطلب سزا دینا نہیں بلکہ صرف وضاحت طلب کرنا اور بورڈ کو سماعت کا موقع فراہم کرنا ہے۔ ایس ای سی پی کا کہنا تھا کہ وہ مکمل طور پر خود مختار ادارہ ہے اور سیاست یا صوبائیت میں اُلجھے بغیر ملک بھر میں قانون کو یکساں لاگو کرتا ہے۔ ایس ای سی پی نے اپنے اظہار وجوہ کے نوٹس میں الزام عائد کیا تھا کہ پی آر سی ایل کے سابق چیف ایگزیکٹو افسر کی تقرری انشورنس آرڈیننس اور سرکاری شعبے کے گورننس قوانین کی خلاف ورزی میں کی گئی، اور انہیں صرف 32؍ ماہ میں 355 ملین روپے دیے گئے، جو وفاقی حکومت کے منظور شدہ ایس پی پی ایس تھری اسکیل سے بہت زیادہ رقم ہے۔ بورڈ ارکان پر الزام ہے کہ انہوں نے سرکاری منظوری کے بغیر چیف ایگزیکٹو افسر کے تقرر پر ’’فِٹ اینڈ پراپر‘‘ اہلیت کے تقاضے نظر انداز کیے، ان کے تجربے سے متعلق گمراہ کُن معلومات فراہم کیں، دس بونس، سیورینس ادائیگیاں، کلب ممبرشپس، تفریحی چھٹیاں، بھاری الائونسز اور گھر کی تزئین و آرائش کیلئے فنڈز منظور کیے، اور کمپنیز ایکٹ اور سرکاری تجارتی اداروں کے قواعد کی متعدد دفعات کی خلاف ورزی کی۔ ایس ای سی پی نے خبردار کیا تھا کہ ان خلاف ورزیوں پر پچاس لاکھ روپے تک جرمانہ اور ڈائریکٹرز کی پانچ سال تک نااہلی جیسی سزائیں سنائی جا سکتی ہیں۔
انصار عباسی

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: چیف ایگزیکٹو افسر پی ا ر سی ایل کے ایس ای سی پی نے کے سابق کیا تھا تھا کہ

پڑھیں:

وفاق نے گیارہویں این ایف سی ایوارڈ کیلئے صوبوں کوبلا لیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: گیارہویں این ایف سی ایوارڈ کیلئے وفاق نے صوبوں کو 4 دسمبر کو بلا لیا، نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔

وزارت خزانہ نے چاروں صوبوں کو میٹنگ کیلئے مدعو کر لیا، وزیرخزانہ این ایف سی تعارفی میٹنگ کی صدارت کریں گے۔

ذرائع کے مطابق نئے این ایف سی ایوارڈ پر آئی ایم ایف بھی آن بورڈ رہے گا، چاروں صوبوں کے وزرائے خزانہ، ٹیکنوکریٹ کمیشن کے ممبر شریک ہوں گے۔

اجلاس میں شرکت کیلئے تمام این ایف سی ارکان کو دعوت دی گئی ہے، پنجاب سے ناصر محمود کھوسہ، سندھ سے اسد سعید کمیشن میں شریک ہونگے، بلوچستان سے فرمان اللہ، کے پی سے مشرف رسول ممبر شریک ہونگے۔

ایوارڈ سے متعلق سفارشات، ذیلی گروپس قائم کرنے کا جائزہ ایجنڈے کا حصہ ہیں، مستقبل کے اجلاسوں کے حوالے سے لائحہ عمل مرتب کیا جائے گا۔

ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق وفاقی سیکرٹری خزانہ کمیشن آفیشل ایکسپرٹ ہونگے ہیں۔

ویب ڈیسک عادل سلطان

متعلقہ مضامین

  • پنجاب اسمبلی میں سینیٹ کی خالی نشست پرالیکشن 9 دسمبر کو ہوگا
  • وفاق نے گیارہویں این ایف سی ایوارڈ کیلئے صوبوں کوبلا لیا
  • الیکشن کمیشن نے این اے 18ضمنی الیکشن کیلئے فوج طلب کرلی 
  • قومی اسمبلی: بیوی بچوں، بزرگوں کے سماجی تحفظ کیلئے قانون منظور، گالی دینا بھی جرم
  • ضمنی انتخابات، الیکشن کمیشن نے امیدواروں کو مہم روکنے کی ہدایت کردی
  • خیبر یونیورسٹی کے وی سی ڈاکٹر ضیا الحق ایچ ای سی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر مقرر
  • اراکین اسمبلی عوام کے حقیقی نمائندے ہیں، سرفراز بگٹی
  • فضائی کرایوں میں ہوشربا اضافہ، بلوچستان اسمبلی کا شدید احتجاج، متفقہ قرارداد منظور
  • الیکشن کمیشن آف انڈیا بی جے پی کیلئے کام کررہا ہے، کانگریس