عمران خان کی سابق اہلیہ اور پاکستان رپبلک پارٹی کی بانی ریحام خان نے قومی مالیاتی کمیشن (این ایف سی) ایوارڈ کے فارمولے پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ نظام صوبوں کو ترقی کے بجائے پسماندگی برقرار رکھنے کی ترغیب دیتا ہے۔

ریحام خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جتنا ٹیکس جمع ہوتا ہے اس کا 57.5 فیصد صوبوں کو دے دیا جاتا ہے۔ این ایف سی ایوارڈ کس کو کتنا ملے گا اس کے لیے نمبرز دیے جاتے ہیں۔ جس میں سے 100 میں سے 82 نمبر آبادی، 10 نمبرز پسماندگی جبکہ صرف 5 نمبر ریونیو کے ہیں۔

NFC Award kya hei? Let me explain.

pic.twitter.com/A88n2N9EBB

— Reham Khan (@RehamKhan1) November 19, 2025

انہوں نے مزید کہا کہ اگر کوئی صوبہ زیادہ پسماندہ دکھائی دیتا ہے تو اسے زیادہ حصہ ملتا ہے، جب کہ زیادہ آمدن پیدا کرنے والے صوبوں کو نسبتاً کم فائدہ حاصل ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس نظام میں صوبوں کے لیے ترغیب یہ بنتی ہے کہ وہ آبادی میں اضافہ اور پسماندگی برقرار رکھنے پر زیادہ انحصار کریں تاکہ وفاقی محاصل میں ان کا حصہ بڑھ سکے۔

یہ بھی پڑھیں: ’یادِ ماضی عذاب ہے یا رب‘، ریحام خان نے دلہن بنے ماضی کی تصویر شیئر کرتے ہوئے کیا کہا؟

ان کا کہنا تھا کہ جتنا زیادہ کسی صوبے میں پسماندگی ہوگی، اتنے ہی زیادہ نمبر ملیں گے، اور جتنا زیادہ وہ کمائے گا اس کے نمبر کم ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر کسی صوبے میں ترقیاتی کام سست روی کا شکار ہیں تو اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ کام نہ کرنے سے زیادہ وسائل حاصل ہوتے ہیں، جب کہ بہتر کارکردگی دکھانے پر حصہ کم پڑ جاتا ہے۔

ریحام خان نے دعویٰ کیا کہ اسی فارمولے کے باعث صوبوں میں آبادی کے بے قابو اضافے اور شہروں میں بڑھتے ہوئے رش کی حوصلہ افزائی بالواسطہ طور پر ہوتی ہے، کیونکہ زیادہ آبادی کی بنیاد پر زیادہ مالی حصہ ملتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

این ایف سی این ایف سی ایوارڈ ریحام خان

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: این ایف سی این ایف سی ایوارڈ ایف سی

پڑھیں:

بھارتی آرمی چیف کے بیانات کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا، سرحد پر ممکنہ حملے کا خدشہ ہے : خواجہ آصف

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ افغانستان میں دراندازی کے واقعات میں بھارت ملوث ہے اور پاکستان اس صورتحال کا مؤثر جواب دینے کے لیے دو محاذوں پر سرگرم رہے گا۔

اپنے بیان میں وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ سعودی عرب، یو اے ای، ایران اور چین سمیت دیگر ممالک چاہتے ہیں کہ پاکستان میں دراندازی کے واقعات بند ہوں کیونکہ افغانستان دہشت گردوں کی آماج گاہ بن چکا ہے۔

خواجہ آصف نے بھارت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان اور افغانستان کے تعلقات کو خراب کرنا چاہتا ہے اور بھارت سرحد پر بھی کسی بھی وقت حملہ کر سکتا ہے۔ انہوں نے بھارتی آرمی چیف کے بیانات کو نظرانداز نہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ بھارت پر کسی صورت اعتماد نہیں کیا جا سکتا۔

وزیر دفاع نے غزہ کی صورتحال کے حوالے سے کہا کہ پاکستان کو بین الاقوامی فورسز میں حصہ لینا چاہیے، تاہم ابراہم اکارڈ میں شامل ہونے کا کوئی ارادہ نہیں اور دورِ سیاسی حل تک پاکستان کا مؤقف غیر متغیر رہے گا۔

خواجہ آصف نے این ایف سی ایوارڈ کے حوالے سے بھی وضاحت کی کہ صوبوں کا حصہ کم نہیں کیا جائے گا اور صوبوں کو دفاع اور قرضوں میں اپنا حصہ ڈالنے کی ہدایت کی جائے گی۔ انہوں نے فیملی پلاننگ کی اہمیت اجاگر کی اور کہا کہ آبادی کا بڑھنا ملک کے لیے بم کی طرح ہے۔ علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ 18ویں ترمیم کے تحت اختیارات پر چاروں صوبوں کے دارالخلافہ کے سیاستدانوں نے قبضہ کیا ہوا ہے اور پاکستان میں سب سے زیادہ طاقت بیوروکریسی کے پاس ہے، جسے منتخب لوگوں کو منتقل کیے بغیر مسائل حل نہیں ہو سکتے۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • ایم کیو ایم کا نئے صوبوں کا مطالبہ سندھ کی وحدت پر حملہ ہے،اسماعیل راہو
  • ون ڈے رینکنگ میں بابراعظم کو بہترین کارکردگی کا انعام مل گیا
  • فواد خان نے سال 2025 کو تنقید کا سال قرار دیدیا
  • بھارتی آرمی چیف کے بیانات کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا، سرحد پر ممکنہ حملے کا خدشہ ہے : خواجہ آصف
  • بھارتی آرمی چیف کا بیان نظرانداز نہیں کر سکتے، بھارت حملہ کر سکتا ہے: خواجہ آصف
  • واٹس ایپ پر کسی نمبرکو سیو کئے بغیرمیسج کرنےکافیچر متعارف
  • ریاست سے کوئی بھی فرد یا گروہ طاقتور نہیں ہوسکتا، کاشف سعید شیخ
  • زیادہ آبادی غربت کا باعث بنتی ہے،ترقی کی رفتار بڑھانے کیلیے آبادی پر کنٹرول ناگزیر ہے‘ وزیر خزانہ
  • ڈی آئی جی کی ای چالان کے جرمانوں میں کمی کی مخالفت، نمبر پلیٹ چھپانے پر ایف آئی آر کا عندیہ