آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر چوہدری لطیف اکبر نے قانون ساز اسمبلی کا اجلاس 17 نومبر کو طلب کرلیا۔

اجلاس میں وزیراعظم چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر رائے شماری ہوگی۔

مظفرآباد سپیکر آزاد جموں کشمیر قانون ساز اسمبلی چودہری لطیف اکبر نے سترہ نومبر دن تین بجے قانون ساز اسمبلی کا اجلاس طلب کر لیا

مظفرآباد اجلاس میں وزیر اعظم چوہدری انوار الحق کی خلاف تحریک عدم اعتماد پر رائے شماری ہو گی

وزیراعظم چوہدری انوارالحق کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک آج… pic.

twitter.com/g2EnhhNIlY

— Roshan Din Diameri (@Rohshan_Din) November 14, 2025

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے وزیراعظم چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کراتے ہوئے راجا فیصل ممتاز راٹھور کو نیا قائد ایوان نامزد کیا ہے۔

مزید پڑھیں: انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع، فیصل راٹھور نئے وزیراعظم آزاد کشمیر نامزد

وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری انوارالحق کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک وزرا چوہدری قاسم مجید، سردار جاوید ایوب، ملک ظفر اقبال، ممبران اسمبلی علی شان سونی، محمد رفیق نیئر نے جمع کروائی۔

قبل ازیں وزیراعظم چوہدری انوارالحق کو استعفیٰ دینے کا پیغام بھجوایا گیا تھا تاہم انہوں نے مستعفی ہونے سے انکار کیا، جس کے بعد پیپلز پارٹی نے تحریک عدم اعتماد جمع کرادی ہے۔

صدر مملکت آصف علی زرداری نے گزشتہ ماہ وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کی منظوری دی تھی۔

آزاد کشمیر کا ایوان 53 ارکان پر مشتمل ہے، جس میں وزیراعظم کے انتخاب کے لیے 27 ارکان کی حمایت درکار ہوتی ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی نے اتوار 26 اکتوبر کی رات سندھ ہاؤس اسلام آباد میں ایک ڈنر کا اہتمام کیا تھا جس میں قانون ساز اسمبلی کے 27 ارکان نے شرکت کی تھی۔

اسی روز آزاد کشمیر کے 10 وزرا جن کا تعلق پی ٹی آئی فارورڈ بلاک سے تھا، فریال تالپور سے ملاقات کے بعد پیپلز پارٹی کا حصہ بن گئے، یوں پیپلز پارٹی کو ایوان میں سادہ اکثریت حاصل ہوگئی۔

اس ڈنر کے بعد وزیراعظم چوہدری انوارالحق کو پیغام بھجوایا گیا تھا کہ وہ عہدے سے استعفیٰ دے دیں ورنہ ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائی جائےگی۔

آئین کے مطابق تحریک عدم اعتماد پیش ہونے کے بعد 7 روز کے اندر ووٹنگ ہونا ضروری ہے۔

صدر ریاست 7 روز کے اندر اسمبلی کا اجلاس طلب کرتے ہیں، جس کے بعد اسپیکر عدم اعتماد کی تحریک پر ووٹنگ کراتے ہیں۔

اگر تحریک کامیاب ہو جائے تو نیا قائد ایوان (جس کا نام عدم اعتماد کی تحریک میں درج ہوتا ہے) منتخب ہو جاتا ہے۔

اگر تحریک عدم اعتماد ناکام ہو جائے تو ایسی صورت میں آئندہ 6 ماہ تک تحریک عدم اعتماد پیش نہیں کی جا سکتی۔

مزید پڑھیں: آزاد کشمیر کے نئے نامزد وزیراعظم راجا فیصل ممتاز راٹھور کون ہیں؟

واضح رہے کہ تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کی صورت میں 5 سالہ آئینی مدت میں یہ چوتھا وزیراعظم ہوگا، اس سے قبل 3 وزرائے اعظم کرسی اقتدار سے جا چکے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews آزاد کشمیر اسپیکر اسمبلی اسمبلی اجلاس طلب چوہدری لطیف اکبر رائے شماری راجا فیصل راٹھور وی نیوز

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسپیکر اسمبلی اسمبلی اجلاس طلب چوہدری لطیف اکبر راجا فیصل راٹھور وی نیوز انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد وزیراعظم چوہدری انوارالحق چوہدری انوارالحق کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک قانون ساز اسمبلی پیپلز پارٹی اجلاس طلب کے بعد

پڑھیں:

وزیر اعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد آج جمع کرانے کا فیصلہ

گذشتہ رات پاکستان پیپلز پارٹی نے اپنے ممبران اسمبلی کو بتا دیا تھا کہ وہ مظفرآباد پہنچ جائیں جہاں آج (14 نومبر) کو کسی بھی وقت تحریک عدم اعتماد جمع کرائی جائے گی، اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر چودھری انوار الحق کے خلاف آج قانون ساز اسمبلی سیکرٹریٹ میں تحریک عدم اعتماد جمع کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ تحریک عدم اعتماد پیپلزپارٹی، نواز لیگ اور فارورڈ بلاک کے منحرف ارکان مشترکہ طور پر جمع کرائیں گے۔ گذشتہ رات پاکستان پیپلز پارٹی نے اپنے ممبران اسمبلی کو بتا دیا تھا کہ وہ مظفرآباد پہنچ جائیں جہاں آج (14 نومبر) کو کسی بھی وقت تحریک عدم اعتماد جمع کرائی جائے گی، تحریک عدم اعتماد پر مسلم لیگ نواز کے ارکان اسمبلی کے دستخط موجود ہونے کے ساتھ ساتھ ہی نئے وزیراعظم کا نام بھی درج ہو گا۔ پاکستان پیپلز پارٹی کا دعویٰ ہے کہ وہ وزیراعظم چودھری انوار الحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد 30 ارکان اسمبلی سے زائد کی حمایت سے کامیاب کرائیں گے، تحریک عدم اعتماد جمع ہوتے ہی آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کا اجلاس تین سے سات ایام کے اندر ہو گا اور باضابطہ طور پر قانون ساز اسمبلی کے اجلاس میں تحریک عدم اعتماد پیش کی جائے گی۔

تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد نئے وزیراعظم کا انتخاب عمل میں لایا جائے گا۔ آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی میں کل 53 ارکان اسمبلی ہیں جن میں سے پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی محمد اقبال برطانیہ میں قیام کی وجہ سے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیں گے، یوں 52 کے ایوان میں پیپلز پارٹی کے پاس 17، مسلم لیگ نواز 9، فارورڈ بلاک 10، پاکستان تحریک انصاف 5، جموں کشمیر پیپلز پارٹی 1 اور آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کے پاس ایک نشست ہے۔ یاد رہے کہ چودھری انوار الحق 20 اپریل سال 2023ء میں وزیراعظم منتخب ہوئے تھے، یوں وہ دو سال اور چھ ماہ سے زائد عرصہ تک اقتدار میں رہے، ان کا انتخاب بھی مسلم لیگ نواز، پاکستان پیپلز پارٹی، پاکستان تحریک انصاف کے منحرف ارکان پر مشتمل فارورڈ بلاک، پاکستان تحریک انصاف اور مسلم کانفرنس نے ملکر عمل میں لایا تھا۔

وزیراعظم چودھری انوار الحق کے دور میں مشترکہ عوامی ایکشن کمیٹی کے پرتشدد مظاہرے بھی ہوئے اور اس دوران 20 کے قریب لوگ اور پولیس اہلکار جاں بحق بھی ہو گئے تھے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کی طرف سے وزیراعظم کے مضبوط امیدوار پارٹی کے صدر چودھری محمد یاسین، سپیکر قانون ساز اسمبلی چودھری لطیف اکبر اور وزیر لوکل گورنمنٹ و دیہی ترقی فیصل راٹھور ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • تحریک عدم اعتماد کا معاملہ ،اسپیکر آزاد کشمیر چوہدری لطیف اکبر نے 17نومبر دن تین بجے قانون ساز اسمبلی کا اجلاس طلب کر لیا
  • قانون ساز اسمبلی کا اجلاس طلب؛ وزیر اعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر رائے شماری ہوگی
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد جمع
  • پیپلزپارٹی نے وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کروا دی
  • وزیراعظم آزاد کشمیر انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع، کامیابی کے امکانات کتنے ہیں؟
  • پیپلزپارٹی نے وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کروا دی
  • وزیر اعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد آج جمع کرانے کا فیصلہ
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد جمع کرانے پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی سیکریٹریٹ پہنچ گئے
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد کیلئے پیپلزپارٹی پھر متحرک