data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251115-01-21

 

 

کراچی(اسٹاف رپورٹر)امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی ایک خاندان اور 40 وڈیروں کانام ہے ، گائوں دیہات میں عوام کو محکوم بنایا ہوا ہے ،اب شہروں پر قبضہ کررہے ہیں ،اسی طرح چودھریوں ،سرداروں اور چند خاندانوں نے قوم کو غلام ابن غلام بنارکھاہے ،انگریزکی خدمت کے صلے میں جاگیریں لینے والے اور ان کی اولادقوم پر مسلط ہے ، افسر شاہی ، استحصالی اورظلم کے نظام میں عوام کو جکڑاہواہے ، صرف اپنے اقتدار اور تسلط کو قائم رکھنے کے لیے تعلیم ،معیشت ،پارلیمنٹ ،عدالت ہر شعبے کو تباہ وبرباد کرکے رکھ دیا ہے ، تمام پارٹیاں خاندان ، وراثت اوروصیت کے نام پر چل رہی ہیں ، تمام پارٹیوں نے وڈیروں اور جاگیرداروں کو اپنے ساتھ ملایا ہوا ہے ، صرف جماعت اسلامی عوام کی حقیقی نمائندہ اور ترجمان ہے اور اس ظلم کے نظام کو ختم کرسکتی ہے ، ملک میں نظام کی تبدیلی کی ایک بڑی تحریک اور جدوجہد کی ضرورت ہے،21تا 23نومبر مینار پاکستان لاہور میں جماعت اسلامی کاکل پاکستان اجتماع عام’’بدل دو نظام ‘‘کی تحریک اور جدوجہد کا نکتہ آغاز ہوگا ، اجتماع میں اس گلے سڑے نظام کو اکھاڑ پھینکنے کے لیے لائحہ عمل کا اعلان کیاجائے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی ضلع شرقی کے تحت پروفیسر عبدالغفور احمد روڈ گلستان جوہر میں ’’بدل دو نظام عوامی کنونشن ‘‘میں شریک مردو خواتین سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، کنونشن سے امیر ضلع شرقی نعیم اختر ،سیکرٹری پبلک ایڈ کمیٹی کراچی نجیب ایوبی نے بھی خطاب کیا ، کنونشن میں کو آپریٹوہائوسنگ سوسائٹیز پر حکومتی سرپرستی میں قبضوں اور اصل الاٹیز کو ان کی زمینوں سے محرومی کے خلاف اور بی آر ٹی ریڈ لائن پروجیکٹ کی تعمیر میں غیر معمولی تاخیر ،منصوبے کی لاگت میں اضافہ و مالی بے ضابطگیوں اور شہریوں ،تاجروں اور طلبہ وطالبات کو درپیش مشکلات وپریشانیوں کے حوالے سے قراردادیں بھی منظور کی گئیں ، جن میں مطالبہ کیاگیا کہ ریڈ لائن کی تکمیل کی حتمی تاریخ کا اعلان کیاجائے اور کو آپریٹو سیکٹر کے معاملات کی تحقیقات کے لیے اعلیٰ عدلیہ کے ججوں پر مشتمل کمیشن قائم کیاجائے ، اس موقع پر نائب امیر کراچی مسلم پرویز ، نائب امیر ضلع عزیز الدین ظفر ، ڈپٹی سیکرٹری کراچی ابن الحسن ہاشمی ، سیکرٹری اطاعات زاہد عسکری ،ٹائون چیئر مین ڈاکٹر فواد احمد ،وائس ٹائون چیئرمین محمد ابراہیم اور پبلک ایڈ کمیٹی کے محمد قطب سمیت دیگر ذمے داران بھی موجود تھے ، قبل ازیں حافظ نعیم الرحمن کی آمد پر ان کا شاندار استقبال کیاگیا ، پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں اورپرجوش نعرے لگائے گئے ، حافظ نعیم الرحمن نے اسٹیج پر کھڑے ہوکر شرکا سے اظہار یکجہتی کیا۔اپنے خطاب میں انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں اسلام کے عادلانہ و منصفانہ نظام کے قیام ،آئین و قانون کی حکمرانی ،عدلیہ کی آزادی ، پارلیمنٹ کی بالادستی اور عوامی رائے کے احترام سے ہی مسائل حل اورملک وقوم بحرانوں سے نکل سکتے ہیں، اسٹیبلشمنٹ کی گود میں پرورش پانے والی پارٹیوں نے مل کر آئین کا حلیہ بگاڑ دیا ہے ، پارلیمنٹ کو بے توقیر اور عدلیہ کواپنا دست نگر بنایا جارہا ہے ، 26ویں ترمیم کے بعد جو رہی سہی کسررہ گئی تھی وہ 27ویں ترمیم نے پوری کردی ، آئین اور جمہوریت کو پامال کیا جارہا ہے ، معیشت تباہ اور ملک قرضوں کے بوجھ تلے دبا ہوا ہے ،اسٹاک ایکسچینج کا بڑھنا معیشت کی بہتری نہیں بلکہ سٹے کی نشاندہی کرتا ہے ، مزدور ،کسان ،طلبہ اور غریب ومتوسط طبقے کی حقیقی نمائندگی کرنے والا کوئی نہیں ہے ،پارلیمنٹ میں بھی مخصوص طبقات اور اشرافیہ کے مفادات کو تحفظ دینے والے بیٹھے ہیں، فیکٹریوں میں قائم ٹھیکیداری نظام میں ملازمین بالخصوص خواتین اپنے حقوق سے محروم ہیں، حکمران پارٹیاں اسٹیبلشمنٹ کی خوشنودی کی دوڑ میں لگی ہوئی ہیں ، اسٹیبلشمنٹ کوبھی ایماندار اور دیانتداروں کے بجائے چور اور ڈاکو ہی پسند آتے ہیں، نعمت اللہ خان کی امانت ودیانت کے اثرات اور کام اہل کراچی نے دیکھے ہیں ، اس کے بعد کیا ہوا اورآج کراچی کہاں کھڑ ا ہوا ہے ، سب کے سامنے ہے ، پیپلز پارٹی کم وبیش 40سال سے سندھ پر مسلط ہے اور ایم کیوایم بھی شریک اقتدار رہی ہے لیکن اہل کراچی آج پینے کے پانی اور بنیادی شہری سہولتوں تک سے محروم ہیں ، جماعت اسلامی نے ماضی میں بھی عوام کی خدمت کی ہے اورآئندہ بھی عوام کے مسائل حل کرسکتی ہے ، ہمارے منتخب نمائندے آج بھی سندھ حکومت کی طرف سے اختیارات ووسائل نہ دینے کے باوجود عوامی خدمت اور مسائل حل کرانے میں مصروف ہیں اور ہمارے 9ٹائونز کی صورتحال دیگر ٹائونز سے کہیں زیادہ بہتر ہے ، ہم نے وعدہ کیاتھا کہ اختیارات ووسائل سے بڑھ کر کام کریں گے وہ ہم کررہے ہیںاور باقی اختیار ات بھی حاصل کرکے رہیں گے ۔حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ جماعت اسلامی عوام کو اپنے ساتھ ملاکر ملک میں حقیقی تبدیلی اور انقلاب کی جدوجہد کررہی ہے ، نوجوانوں کا رجوع ہماری طرف مسلسل بڑھ رہا ہے ،کراچی سے شروع ہونے والے بنو قابل کے پروگرام میں ملک بھر میں 12لاکھ نوجوانوں کی رجسٹریشن ہو چکی ہے ۔خواتین کے دائرے میں بھی جماعت اسلامی آگے بڑھ رہی ہے ،الخدمت کی عوامی خدمات ملک بھر میں سب سے زیادہ ہیں اور عوام اور اہل خیر جماعت اسلامی اور الخدمت پر اعتماد کرتے ہیںکیونکہ انہیں پتا ہے کہ ان کا دیا گیا ایک ایک پیسہ امانت اور دیانتداری کے ساتھ خرچ ہوگا ۔ نعیم اختر نے کہا کہ آج ہم جس جگہ جمع ہیں یہ سڑک پروفیسر عبدالغفور احمد سے منسوب ہے ، پروفیسر غفور کا 1973کے دستور کی تشکیل میں اہم اور کلیدی کردار رہا ہے ، افسوس کہ آج اس متفقہ دستو ر کا حلیہ بگاڑ دیاگیا ہے ، 1973کا دستور اگر اپنی اصل حالت میں بحال اور نافذ رہتا تو ملک اورقوم ان حالات کا شکار نہ ہوتے جو آج ہیں ،انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے ضلع شرقی میں 250عوامی کمیٹیاں بنادی ہیں جو منتخب نمائندوں کے تعاون سے مسائل حل کرانے میں اپنا کردار ادا کریں گی ۔نجیب ایوبی نے کہا کہ جماعت اسلامی کی پبلک ایڈ کمیٹی نے اہل کراچی کو درپیش ہر مسئلے پر آواز اٹھائی ہے ،کے الیکٹرک کی لوٹ مار اور ظلم کے خلاف عوام کا ساتھ دیا، نادرا کی ایس اوپیز کی تبدیلی کے لیے قانون سازی کرائی اور بلا امتیاز و تفریق شہریوں کے شناختی کارڈ کے حصول کو آسان بنایا ، بحریہ ٹائون اور ہائوسنگ سوسائٹیز کے متاثرین کی داد رسی کی اور ان کو ان کے حقوق دلائے ، آج بھی ادارہ نور حق میں عوامی مسائل بیٹھک میں ہزاروں شہری ہم سے رجوع کرتے ہیں اور ہم ان کو ہر ممکن مددفراہم کرتے ہیں ۔

 

کراچی، امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن ضلع شرقی کے تحت گلستان جوہر میںبدل دو نظام عوامی کنونشن سے خطاب کررہے ہیں

اسٹاف رپورٹر.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: حافظ نعیم الرحمن جماعت اسلامی ا ہوا ہے عوام کو کے لیے کہا کہ نے کہا

پڑھیں:

27ویں آئینی ترامیم آئین اور جمہوریت پر شب خون ہے، حافظ نعیم الرحمان

امیر جماعت اسلامی کا کہنا ہے کہ این ایف سی اور اٹھارہویں ترمیم پر کمپرومائزنہ کرنے کی تو بات کی جاتی ہے لیکن پیپلز پارٹی اور سندھ حکومت بتائے کہ اختیارات و وسائل نچلی سطح پر کیوں نہیں منتقل کیے جاتے اور پی ایف سی ایوارڈ سے کراچی کو اس کا جائز اور قانونی حصہ کیوں نہیں دیا جاتا۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ اگر ستائیسویں آئینی ترمیم عوام کیلئے آتی تو سمجھ آتا لیکن اس کا مقصد طاقتوروں کو استثنیٰ دلانا اور عدلیہ پر اثرانداز ہونا ہے۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ 27ویں آئینی ترامیم آئین اور جمہوریت پر شب خون ہے، اسے مسترد کرتے ہیں،خود کو جمہوری کہنے والی پارٹیوں کا طرزِ عمل غیر جمہوری ہے، پیپلز پارٹی اسٹیبلشمنٹ کی اے پلس ٹیم ہے، 26ویں اور پھر 27ویں آئینی ترامیم سے وہ قوتیں جو آئین اور جمہوریت کو یر غمال بناتی ہیں سب کے سامنے بالکل عیاں ہو گئی ہیں، بد قسمتی سے جو جماعتیں خود کو جمہوری کہتی ہیں ان کا اپنا رویہ اور طرزِ عمل بھی غیر جمہوری اور جمہوریت کی نفی ہے، ان جماعتوں میں نہ خود ان کے اندر جمہوریت ہے اور نہ ان کی سیاست جمہوریت و آئین کے مطابق ہے، اس وجہ سے ان قوتوں کو طاقت ملتی ہے جو مزید طاقت اور فوائد حاصل کرنا چاہتی ہیں، 27ویں ترمیم کو کلیتاً مسترد کرتے ہیں۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اللہ کے رسولﷺ، خلفائے راشدینؓ اور صحابہ کرامؓ خود کو احتساب کے لیے عوام اور عدالت کے سامنے یپش کرتے تھے۔ آئین کا حلیہ بگاڑ نے والی جماعتیں، خاندان وراثت اور وصیت کی بنیاد پر چلنے والی پارٹیاں ہیں، ان جماعتوں کی پرورش آمروں کی گودوں میں ہوئی۔ کیا مسٹر اور کیا مولانا سب ایک ہیں، پیپلز پارٹی  کے سربراہ چند لوگوں کو عدالت سے ماوراء کرنے کیلئے دلائل پیش کر رہے، نام نہاد جمہوری قوتیں زبردستی اپنی مرضی سے نظام وضع کر رہی ہیں۔ آئین کی اعتبار سے صحیح معنوں میں عدلیہ آزاد ہوگی تو تمام ترامیم ختم ہوں گی۔ 27 ویں ترمیم کے ذریعے حکومت اکثریت اور عدلیہ اقلیت میں آگئی ہے، جس سے اپنی مرضی سے ججز کا ٹرانسفر کر دیا جائے گا۔ جب سارے رستے بند ہو جاتے ہیں تو عوام کے ہاتھ حکمرانوں کی گردنوں تک پہنچ جاتے ہیں۔ گزشتہ آمروں سے سبق حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اب دنیا بدل رہی ہے، جنریشن زی بڑے بڑے انقلاب برپا کر رہی ہے۔ عوام کی رائے کے مطابق پارٹی کو اقتدار میں نہیں آنے دیا جاتا۔ ملک کی تقسیم بھی اسی کی وجہ سے ہوئی کہ عوام کے مینڈیٹ کو تسلیم نہیں کیا گیا اور ملک ٹوٹ گیا، 2 سال قبل بلدیاتی انتخابات میں عوام نے جماعت اسلامی کو مینڈیٹ دیا۔ پہلے حلقہ بندیاں اپنی مرضی کی بنائی گئیں پھر ہماری جیتی ہوئی نشستیں اور ٹاؤنز چھیننے گئے۔ جماعت اسلامی کے 192 اور پیپلز پارٹی کے 172  یوسی چیئرمین تھے، لیکن اس کے باوجود عوام کے حقیقی مینڈیٹ پر قبضہ کیا۔ لوکل باڈیز کو اختیارات منتقل کرنے کی لیے آئین  میں رہنمائی موجود ہے لیکن بلدیاتی اداروں کو اختیارات و وسائل منتقل نہیں کیے جاتے، این ایف سی اور اٹھارہویں ترمیم پر کمپرومائزنہ کرنے کی تو بات کی جاتی ہے لیکن پیپلز پارٹی اور سندھ حکومت بتائے کہ اختیارات و وسائل نچلی سطح پر کیوں نہیں منتقل کیے جاتے اور پی ایف سی ایوارڈ سے کراچی کو اس کا جائز اور قانونی حصہ کیوں نہیں دیا جاتا۔

متعلقہ مضامین

  • پیپلز پارٹی ایک خاندان اور 40وڈیروں کانام،حافظ نعیم
  • پیپلز پارٹی ایک خاندان اور 40 وڈیروں کا نام، عوام کو محکوم بنایا ہوا ہے، حافظ نعیم الرحمن
  • حافظ نعیم الرحمن کا عوامی کنونشن: بدلے نظام کے لیے جماعت اسلامی کی تحریک کی شروعات، عوامی نمائندگی اور حقیقی تبدیلی کا وعدہ
  • 27ویں آئینی ترامیم آئین اور جمہوریت پر شب خون ہے، حافظ نعیم الرحمان
  •  27ویں آئینی ترمیم آئین اور جمہوریت پر شب خون، جماعت اسلامی نظام کی تبدیلی کے لیے تیار ہے، حافظ نعیم
  • امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن، امیر کراچی منعم ظفر خان، امیر ضلع وسطی گلبرگ کامران سراج اور ٹاؤن چیئر مین لیاقت آباد فر از حسیب یوسی 4 میں محمد ی گراؤنڈ کے افتتاح کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب ، دوسری جانب حافظ نعیم الرحمن یوسی 6 میں اسٹ
  • 26ویں اور 27ویں آئینی ترامیم نے واضح کر دیا کہ پی پی اسٹیبلشمنٹ کی اے ٹیم کا کردار ادا کر رہی ہے: حافظ نعیم
  • اب کی بار عوام ووٹ ڈالیں گے اور اس کی حفاظت بھی کریں گے، حافظ نعیم
  • صدر، وزیراعظم یا کوئی جرنیل، آئین سے کوئی بھی بالاتر نہیں، حافظ نعیم الرحمن