ایل جی بی ٹی کیو پر بات کرنے والے بچوں کی جنسی استحصال پر خاموش رہتے ہیں، نادیہ جمیل
اشاعت کی تاریخ: 21st, November 2025 GMT
سینئر اداکارہ نادیہ جمیل نے کہا ہے کہ پاکستان میں ایل جی بی ٹی کیو پر بات کرنے والے ملک میں جاری بچوں کے جنسی استحصال پر خاموش رہتے ہیں۔
نادیہ جمیل کی نوجوان لڑکیوں کے گروپ سے خطاب کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے جس میں انہوں نے معاشرتی تلخ حقائق پر بات کی۔
اداکارہ نے بتایا کہ کچھ عرصہ قبل ایک صحافی نے خفیہ کیمرے سے لاہور اور دیگر شہروں میں بچوں کے 9 جسم فروشی کے اڈے دریافت کیے جہاں 7 سے 16 سال کے بچوں کا استحصال ہو رہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ویڈیو دیکھ کر دل دہل گیا۔
نادیہ جمیل کے مطابق اسکولوں، گھروں، تعلیمی اداروں، ٹرک اڈوں اور کوئلے کی کانوں سمیت مختلف مقامات پر کم عمر بچوں کا جنسی استحصال جاری ہے لیکن کوئی بھی اس پر بولنے کو تیار نہیں۔
اداکارہ نے کہا کہ اس ایشو پر بات کرتے ہوئے وہ جذباتی ہو جاتی ہیں، اور سوال اٹھایا کہ اگر ہم اس کے خلاف کچھ نہیں کر سکتے تو باقی معاملات پر کیوں آواز اٹھاتے ہیں؟ انہوں نے زور دیا کہ معاشرے میں اس مسئلے کو عام فہم سمجھا جاتا ہے، جس پر خاموشی اختیار کی جاتی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نادیہ جمیل پر بات
پڑھیں:
ہم دوستیاں نہیں، کام دیکھ کر بات کرتے ہیں، نادیہ خان کا سید جبران کو جواب
پاکستان کی معروف میزبان اور اداکارہ نادیہ خان نے حال ہی میں اداکار سید جبران کی جانب سے کی گئی تنقید کا جواب دے دیا۔
نادیہ خان ان دنوں ڈراموں کے ریویو شو کی وجہ سے خاصی سرگرم ہیں، جہاں وہ اور اُن کی ٹیم مختلف ڈراموں، اداکاروں اور پروڈکشنز پر کھل کر رائے دیتے ہیں۔
سید جبران نے ایک پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ اداکاروں کو اپنے ساتھی اداکاروں پر تنقید نہیں کرنی چاہیے کیونکہ وہ جان پہچان کی وجہ سے جانبدار ہوسکتے ہیں۔
اس تنقید کے جواب میں نادیہ خان نے کہا کہ ایک پوڈکاسٹ تو ایسا ہے جو ہمارے ذکر کے بغیر مکمل ہی نہیں ہوتا۔ اس میں سید جبران سے ہمارے شو کے بارے میں پوچھا گیا، ان کا ردعمل تھوڑا عجیب تھا، انہوں نے کہا کہ ’اداکار تعصب رکھتے ہیں کیونکہ سب ایک دوسرے کے دوست ہوتے ہیں، لیکن ہم دوستی کی بنیاد پر کبھی جانبداری نہیں دکھاتے۔‘
نادیہ خان نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ وہاج علی ہمارے دوست ہیں، لیکن ہم نے ایک ڈرامے میں اُس پر کھل کر تنقید کی تھی اور اُس نے برا نہیں مانا، اسی طرح ہم سید جبران کی بھی تعریف تب ہی کرتے ہیں جب وہ کوئی اچھا کام کریں، اُن کے سویرا ندیم والے ڈرامے میں ہم نے ان پر سخت تنقید کی تھی، تب بھی وہ ہمارے دوست تھے اور آج بھی ہیں، ہم دوستیاں نہیں، کام دیکھ کر بات کرتے ہیں۔