پنجاب: تعلیمی اداروں میں جنسی جرائم کی روک تھام کے لیے بڑا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, November 2025 GMT
پراسیکیوٹر جنرل پنجاب نے تعلیمی اداروں میں بھرتی سے قبل سیکس آفینڈرز رجسٹر سے ویریفکیشن کے لیے مراسلہ لکھ دیا۔
پراسیکیوٹر جنرل پنجاب سید فرہاد علی شاہ نے سیکرٹری پراسیکیوشن کو دو صفحات پر مشتمل مراسلہ بھجوا دیا جس میں کہا گیا کہ تعلیمی اداروں میں فیکلٹی اور اسٹاف کی بھرتی سے پہلے سیکس آفینڈر ریکارڈ سے جانچ ضروری ہے۔
مراسلے میں کہا گیا کہ نادرا کا سیکس آفینڈرز رجسٹر تعلیمی اداروں میں بچوں حفاظت کے لیے مؤثر ٹول ہے، بچوں کی حفاظت کے لیے موجودہ بھرتی نظام میں بڑا خلا موجود ہے، تعلیمی اداروں میں موجودہ بیک گراؤنڈ چیکس سے جنسی جرائم کا سابقہ ریکارڈ سامنے نہیں آتا۔
مراسلے کے مطابق سیکس آفینڈرز کی بھرتی پورے تعلیمی ادارے کے لیے خطرہ بن سکتی ہے، محکمہ قانون و انصاف سیکس آفینڈر رجسٹر تک رسائی کے لیے میکانزم بنائے، تمام سرکاری و نجی تعلیمی اداروں کے لیے سیکس آفینڈر ویریفکیشن لازمی قرار دی جائے۔
بھرتی سے قبل اور موجودہ ملازمین کی بھی نادرا کے سیکس آفینڈر رجسٹر سے لازمی تصدیق کی جائے، نئی پالیسی سے تعلیمی اداروں میں بچوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: تعلیمی اداروں میں سیکس آفینڈر کے لیے
پڑھیں:
جنوبی کوریا؛ آن لائن جنسی جرائم ، 3000 سے زائد افراد گرفتار
جنوبی کوریا(ویب ڈیسک) پولیس نے آن لائن جنسی جرائم میں ملوث 3,000 سے زیادہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے جن میں سے تقریباً نصف تعداد نوعمروں کی ہے۔
نومبر 2024 اور اکتوبر 2025 کے درمیان نیشنل پولیس ایجنسی نے آن لائن جنسی استحصال کے 3,411 واقعات کی نشاندہی کی جس کے نتیجے میں 3,557 افراد کو حراست میں لیا گیا۔
ان میں سے 221 کو باضابطہ طور پر گرفتار کیا گیا۔ جرائم کی اقسام کے لحاظ سے ڈیپ فیک سے متعلق جرائم کل کیسز کا 35.2 فیصد ہیں۔ اس کے بعد بچوں اور نوعمروں کی ویڈیوز 34.3 فیصد اور غیر قانونی ریکارڈنگز 19.4 فیصد ہیں۔
مشتبہ افراد میں سے تقریباً نصف، 1,761، نوعمر تھے جب کہ 1,228 اپنی 20 کی دہائی میں تھے اور 468 اور 169 بالترتیب 30 اور 40 کی دہائی میں تھے۔
نیشنل پولیس ایجنسی نے کہا کہ ڈیپ فیک کے جرائم کے الزام میں گرفتار ہونے والوں میں سے 90 فیصد سے زیادہ نوعمر یا نوجوان بالغ تھے، ممکنہ طور پر ڈیجیٹل ٹولز سے ان کی زیادہ واقفیت کی وجہ سے۔
این پی اے کے مطابق آن لائن جنسی جرائم کے لیے گرفتاریوں کی تعداد میں پچھلے سال کے مقابلے میں 47.8 فیصد اضافہ ہوا ہے۔