بالی ووڈ کی معروف اداکارہ و سابقہ مس یونیورس سشمیتا سین نے انکشاف کیا ہے کہ اُنہوں نے دل کی سرجری سے قبل بے ہوشی کا انجیکشن نہیں لگوایا تھا۔

سشمیتا سین نے ایک حالیہ انٹرویو میں اپنے دل کی سرجری کے بارے میں تفصیل سے گفتگو کی۔

اُنہوں نے بتایا کہ میں دل کی سرجری سے پہلے بہت بے چین تھی اور میں نے ڈاکٹرز سے کہا کہ میں اس آپریشن کے دوران بے ہوش نہیں ہونا چاہتی۔

اداکارہ نے بتایا کہ آپریشن کے دوران ہوش میں رہ کر سب کچھ اپنی آنکھوں سے دیکھا تکلیف دہ تھا لیکن بے ہوش ہو کر اس آپریشن کے طریقے کار سے لاعلم رہنا زیادہ خوفناک تھا۔

اُنہوں نے مزید بتایا کہ میں سرجری کے دوران ڈاکٹرز سے بات بھی کرتی رہی اور ڈاکٹرز کو سرجری جلدی مکمل کرنے کو کہا، میں شوٹنگ کے لیے جلدی واپس جانا چاہتی تھی کیونکہ جے پور میں پوری ٹیم میرا انتظار کر رہی تھی۔

واضح رہے کہ سشمیتا سین کو 2023ء میں دل کا دورہ پڑا تھا جس کے بعد ان کی انجیو پلاسٹی کی گئی اور دل میں اسٹینٹ ڈالا گیا، دل کی سرجری ہونے کے فوراََ بعد ہی اداکارہ نے اپنا کام دوبارہ شروع کردیا تھا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: دل کی سرجری سشمیتا سین

پڑھیں:

حیدرآباد،سندھ آبادگار احتجاج کا اعلان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)سندھ آبادگار اتحاد کے صدر نواب زبیر احمد تالپور نے گنے کی کرشنگ شروع نہ ہونے کے خلاف 24 نومبر کو حیدرآباد میں احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ نومبر اختتام کے قریب ہے لیکن اب تک گنے کی پسائی شروع نہیں کی گئی ہے اور جو شوگر ملیں اکتوبر میں چلنی چاہئیں تھیں وہ نومبر کا نصف گزر جانے کے باوجود بھی نہیں چلائی گئیں۔ نواب زبیر احمد تالپور نے اپنے جاری بیان میں مزید بتایا کہ پنجاب میں کچھ ملوں نے کرشنگ شروع کردی ہے، مگر سندھ میں مکمل خاموشی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب چینی 120 روپے فی کلو تھی اس وقت گنا 400 سے 500 روپے فی من خریدا گیا تھااور آج جبکہ چینی کی قیمت 230 روپے سے تجاوز کرچکی ہے، تب بھی گنے کا نرخ 400 روپے رکھا گیا ہے جوکہ آبادگاروں کے معاشی قتلِ عام کے مترادف ہے۔نواب زبیر احمد تالپور نے کہا کہ جب گنا مارکیٹ میں نہیں آئے گا تو گندم کی کاشت کیسے ہوگی؟ پہلے گندم، کپاس اور دھان کے نرخوں میں زیادتی کی گئی اور اب گنے کے نرخ بھی مناسب مقرر نہیں کیے جارہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں ہمیشہ گنے کی پسائی دیگر صوبوں کے مقابلے میں پہلے شروع ہوتی ہے کیونکہ سندھ میں گنے کی فصل پہلے تیار ہوتی ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ سندھ آبادگار اتحاد نے اس سلسلے میں سندھ ہائی کورٹ میں پٹیشن بھی دائر کردی ہے۔انہوںنے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر 24 نومبر تک شوگر ملوں میں گنے کی کرشنگ شروع نہیں کی گئی تو پھر 24 نومبر کو دوپہر 12 بجے حیدرآباد پریس کلب کے سامنے بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔

اسٹاف رپورٹر گلزار

متعلقہ مضامین

  • سمجھ نہیں آیا ججوں نے درخواست سپریم کورٹ میں کیوں دی؟ بیرسٹر عقیل ملک
  • افغان، بھارت تجارت: طالبان ماضی سے کیوں نہیں سیکھ پا رہے؟
  • صبا قمر اور ماہرہ خان کی دشمنی، اداکارہ کا بیان سامنے آگیا
  • حیدرآباد،سندھ آبادگار احتجاج کا اعلان
  • بحیرہ عرب میں بڑا آپریشن؛ 2000 کلوگرام سے زائد آئس ضبط
  • پاک بحریہ کا بحیرۂ عرب میں آپریشن، 130 ملین ڈالرز کی 2 ہزار کلو آئس ضبط
  • پاک بحریہ کا بڑا آپریشن، 130 ملین ڈالر مالیت کی منشیات ضبط
  • 27 ویں ترمیم: اتنی جھنجھناہٹ کیوں
  • شاہ محمود قریشی کی کامیاب سرجری ہوئی، مکمل صحتیابی کے لیے دعاگو ہیں، تحریک انصاف