شاہ محمود قریشی کی کامیاب سرجری ہوئی، مکمل صحتیابی کے لیے دعاگو ہیں، تحریک انصاف
اشاعت کی تاریخ: 18th, November 2025 GMT
پاکستان تحریکِ انصاف کے وائس چیئرمین اور سابق وزیرِ خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی لاہور کے پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ (PKLI) میں آج صبح پتے کی کامیاب سرجری کی گئی۔
پاکستان تحریکِ انصاف کے ترجمان کے مطابق آپریشن بخیر و خوبی مکمل ہوا اور ڈاکٹرز انہیں خصوصی نگرانی میں رکھے ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: سلمان اکرم راجا کی اسپتال میں زیرعلاج شاہ محمود قریشی سے ملاقات، اہم مشاورت کی
پی ٹی آئی نے قوم سے اپیل کی ہے کہ شاہ محمود قریشی کی جلد صحتیابی کے لیے دعا کریں۔ بیان میں کہا گیا کہ قریشی گزشتہ ڈھائی برس سے مسلسل قید و بند کی مشکلات کا عزم و حوصلے سے سامنا کر رہے ہیں اور اپنی قیادت، استقامت اور مؤقف کی سچائی پر قائم ہیں۔
ترجمان نے مزید کہا کہ شاہ محمود قریشی سمیت تمام سیاسی اسیران کی قربانیاں پارٹی کے لیے مشعلِ راہ ہیں، اور پی ٹی آئی ان کی جلد رہائی اور مکمل صحتیابی کے لیے دعاگو ہے۔
یہ بھی پڑھیے: شاہ محمود قریشی اسپتال منتقل،کن سابق ساتھیوں نے ملاقات کی، معاملہ کیا ہے؟
آخر میں پارٹی نے اللّٰہ تعالیٰ سے دعا کی کہ وہ شاہ محمود قریشی اور تمام سیاسی اسیران کو بہتر سے بہتر شفا اور آزادی عطا فرمائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
جیل شاہ محمود قریشی علاج.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: جیل شاہ محمود قریشی علاج شاہ محمود قریشی کے لیے
پڑھیں:
ریاست بہار کے الیکشن میں شکست کیوں ہوئی؟ جائزہ لینے کے لیے کانگریس رہنماؤں کا اجلاس
کانگریس کے صدر ملک ارجن کھڑگے نے ریاست بہار کے انتخابات میں شکست کے بعد دہلی میں پارٹی کے اہم اجلاس کی صدارت کی ہے، جس میں الیکشن میں ہونے والی شکست کا جائزہ لیا گیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ملک ارجن کھڑگے نے ہفتہ کو اپنی رہائشگاہ پر پارٹی رہنماؤں کا اہم اجلاس بلایا، جو بہار اسمبلی کے انتخابات میں شکست کے بعد پارٹی کا پہلا اجلاس تھا۔
مزید پڑھیں: بہار الیکشن: مودی کو سخت مقابلے کا سامنا، عوام بے روزگاری اور ووٹر فہرستوں پر سراپا احتجاج
اجلاس میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی، تنظیم کے جنرل سیکریٹری کے سی وینوگوپال اور دیگر نے بھی شرکت کی۔
یہ اجلاس اس وقت ہوا جب ’این ڈی اے‘ نے ریاست بہار میں حکومت بنانے کے لیے اپنی گرفت مضبوط کرلی ہے۔
نتائج کے اعلان کے فوراً بعد 14 نومبر کو کانگریس نے انتہائی بڑے پیمانے پر ووٹ چوری کا الزام عائد کیا، اور راہل گاندھی نے کہا کہ الیکشن شروع سے ہی غیر منصفانہ تھا۔
انہوں نے ایک پوسٹ میں کہاکہ پارٹی کی جانب سے انتخابی نتائج کا تفصیلی جائزہ لیا جائےگا، ہم جمہوریت کے تحفظ کے لیے مؤثر اقدامات کریں گے۔
راہل گاندھی نے کہاکہ میں بہار میں لاکھوں ووٹرز کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے ’مہاگٹھ بندھن‘ پر اعتماد کا اظہار کیا۔ بہار کے نتائج واقعی حیران کن ہیں، ہم اس طرح کے غیر منصفانہ انتخابات میں کامیابی حاصل نہیں کر سکے۔
ملک ارجن کھڑگے کا کہنا ہے کہ ہم انتخابی نتائج کا جامع مطالعہ کریں گے اور نتائج کے اسباب کو سمجھنے کے بعد تفصیلی رپورٹ پیش کریں گے۔ ہم دل کی گہرائیوں سے ان ووٹروں کے شکر گزار ہیں جنہوں نے مہاگٹھ بندھن پر اعتماد کا اظہار کیا۔
مزید پڑھیں: بھارتی ریاست بہار میں پہلے مرحلے کے انتخابات کے دوران ریکارڈ ٹرن آؤٹ
واضح رہے کہ ریاست بہار کے انتخابی نتائج کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی پارٹی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور اس کے اتحادیوں نے 243 رکنی اسمبلی میں 202 نشستیں جیت کر واضح اکثریت حاصل کرلی ہے جبکہ حکومت بنانے کے لیے 122 نشستیں درکار تھیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews الیکشن شکست بی جے پی ریاست بہار کانگریس نریندر مودی وی نیوز