آریانا گرانڈے سے بدسلوکی کرنے والے شخص کو سزا مل گئی
اشاعت کی تاریخ: 18th, November 2025 GMT
سنگاپور میں ’’وِکڈ: فار گُڈ‘‘ فلم پریمیئر کے دوران امریکی پاپ اسٹار آریانا گرانڈے سے بدسلوکی کرنے والے شخص کو 9 دن قید کی سزا سنادی گئی۔
اس واقعے نے سوشل میڈیا پر خاصی ہلچل مچائی تھی۔ اسٹیج پر آکر حملہ کرنے والے شخص نے اعتراف جرم کرلیا تھا۔
مقامی اخبار اسٹریٹس ٹائمز کے مطابق 26 سالہ جانسن وین کو عدالت نے عوامی خلل پیدا کرنے کے جرم میں سزا سنائی۔ وین خود کو ’اسٹیج انویڈر‘‘ یعنی مشہور شخصیات کے قریب جانے کے لیے اسٹیج یا رکاوٹیں توڑ کر گھس آنے والا فرد کہتے ہیں۔
وہ اس سے پہلے بھی کئی بار لائیو ایونٹس کی سیکیورٹی توڑ چکے ہیں، جن میں کیٹی پیری، دی ویکینڈ کے کنسرٹس اور ویمنز ورلڈ کپ 2023 کا فائنل شامل ہے۔
جج کرسٹوفر گوہ نے کہا کہ وین ماضی میں ایسے واقعات کے باوجود کسی قانونی کارروائی سے بچتا رہا ہے۔ انہوں نے وین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ’’شاید تم نے سمجھا کہ یہاں بھی کچھ نہیں ہوگا، لیکن مسٹر وین… آپ غلط ہیں۔ ہر عمل کی ایک قیمت ہوتی ہے۔‘‘
جج نے مزید کہا کہ وین کا یہ قدم پہلے سے سوچا سمجھا لگتا ہے اور وہ صرف توجہ حاصل کرنا چاہتا ہے، دوسروں کی حفاظت کا اسے خیال نہیں۔
یاد رہے کہ 13 نومبر کو سنگاپور میں فلم کی ریڈ کارپٹ تقریب جاری تھی جب وین اچانک سیکیورٹی کا حصار توڑ کر اندر گھس گیا۔ ویڈیو فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ وین تیزی سے آگے بڑھ کر آریانا کو زور سے پکڑ لیتا ہے۔ ساتھی اداکارہ سنیتھیا ایریوو نے فوراً آگے بڑھ کر وین کو دھکا دیا اور گرانڈے کو چیک کیا۔
سیکیورٹی نے وین کو فوراً وہاں سے نکال دیا تھا، لیکن حیرت انگیز طور پر وہ کچھ دیر بعد دوبارہ سیکیورٹی کی خلاف ورزی کی کوشش کرتا نظر آیا، جس پر اسے پکڑ لیا گیا۔
14 نومبر کو وین کو باقاعدہ گرفتار کیا گیا اور وہ اسی دن سے حراست میں ہے۔ پراسیکیوٹرز نے اسے ’’سیریل انٹروڈر‘‘ قرار دیا اور ایک ہفتے کی سزائے قید کا مطالبہ کیا۔
عدالت میں جج نے جب وین سے پوچھا کہ کیا وہ کچھ کہنا چاہتا ہے تو اس نے جواب دیا ’’میں دوبارہ ایسا نہیں کروں گا، یور آنر.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: وین کو
پڑھیں:
جاپان نے چین میں رہنے والے اپنے شہریوں کو خبردار کردیا
تائیوان سے متعلق چین اور جاپان کے درمیان چل رہے تنازعے کے پیشِ نظر جاپان نے چین میں اپنے شہریوں کو حفاظتی احتیاطی تدابیر اختیار کرنے اور ہجوم والی جگہوں سے گریز کرنے کی ہدایت کردی ہے۔
میڈیا رپوٹس کے مطابق جاپان میں چیف کابینہ سکریٹری منورو کیہارا نے کہا کہ تازہ ترین ایڈوائزری حفاظتی اقدامات کے لیے ہے کیونکہ چین اور جاپان کے درمیان حالیہ عرصے میں تنازعات شدت اختیار کرگئے ہیں۔
جاپانی وزیر اعظم سانائے تاکائیچی نے مشرقی ایشیا کی دو طاقتوں کے درمیان برسوں میں سب سے سنگین سفارتی تصادم کو اس وقت جنم دیا جب انہوں نے جاپانی قانون سازوں کو بتایا کہ تائیوان پر چینی حملے سے جاپان کی بقا کو خطرہ ہے جو فوجی ردعمل کو متحرک کر سکتا ہے۔
مسٹر کیہارا نے 18 نومبر کو حفاظتی نوٹس کے بارے میں کہا کہ ہم نے ملک یا خطے میں سیکورٹی کی صورتحال کے ساتھ ساتھ اس کے سیاسی اور سماجی حالات پر جامع غور و فکر کی بنیاد پر فیصلے کیے ہیں۔
چین میں جاپانی سفارت خانے نے 17 نومبر کو چین کا سفر کرنے والے یا اس میں رہنے والے تمام جاپانی شہریوں کو مقامی رسم و رواج کا احترام کرنے اور چینیوں کے ساتھ بات چیت میں محتاط رہنے کی اپیل کی تھی۔
سفارت خانے نے شہریوں سے یہ بھی کہا ہے کہ وہ باہر نکلتے وقت اپنے اردگرد کے ماحول سے آگاہ رہیں۔ محکمہ نے انہیں اکیلے سفر نہ کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے اور بچوں کے ساتھ سفر کرتے وقت اضافی احتیاط پر زور دیا۔