اسحاق ڈار کا ترکیہ کے طیارہ حادثے پر اظہار افسوس
اشاعت کی تاریخ: 12th, November 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی جانب سے ترکیہ کے طیارہ حادثے پر افسوس کا اظہار کیا گیا ہے۔
روزنامہ جنگ کے مطابق ایک بیان میں اسحاق ڈار نے کہا کہ ترکیہ کے سی ون 30 کارگو طیارے کے جارجیا آذربائیجان سرحد کے قریب افسوسناک حادثے پر دکھ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اپنے بھائی وزیرِ خارجہ حکان فیدان اور برادر ملک ترکیہ کے عوام سے قیمتی جانوں کے اس نقصان پر دلی تعزیت کرتا ہوں۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان اس غم کی گھڑی میں اپنے ترک بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔
ایشیز سیریز سے قبل 2 آسٹریلوی فاسٹ بولرزکو انجری کا سامنا
واضح رہے کہ ترکیہ کا فوجی کارگو طیارہ جارجیا میں گر کر تباہ ہو گیا۔
انقرہ سے ترک وزارت دفاع کے مطابق سی ون 30 طیارہ آذربائیجان سے واپس ترکیہ جا رہا تھا، حادثہ آذربائیجان اور جارجیا کے سرحدی علاقے میں پیش آیا۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
ترک فوجی طیارہ سی-130 گر کر تباہ، ہلاکتوں کا خدشہ،ریسکیوآپریشن شروع
انکرہ (ویب ڈیسک)ترک فوجی کارگو طیارہ سی-130 آذربائیجان سے واپسی کے دوران جیورجیا کے قریب گر کر تباہ ہوگیا اور ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔
ترک خبرایجنسی کی رپورٹ کے مطابق صدر رجب طیب اردوان نے دارالحکومت انقرہ میں ایک تقریب سے خطاب کے دوران دکھ کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ ترک سی-130 فوجی کارگو طیارہ آذربائیجان سے آرہا تھا کہ جیورجیا اور آذربائیجان کی سرحد کے قریب حادثے کا شکار ہوگیا ہے۔
طیب اردوان نے بتایا کہ ہماری امدادی ٹیمیں مقامی حکام کے ساتھ مل کر ریسکیو آپریشن میں مصروف ہیں اور شہیدوں کے لیے ہماری دعائیں۔
ترک وزارت دفاع نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر بیان میں کہا کہ جیورجیا کے حکام کے تعاون کے ساتھ ریسکیو اور تلاش کا کام شروع کردیا گیا ہے۔
وزیرداخلہ علی یرلیکیا نے گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جیورجیا کے وزیرداخلہ سے طیارہ حادثے پر بات کی ہے جو خود جائے وقوع کی طرف جا رہے ہیں۔
ترک کمیونیکیشنز ڈائریکٹڑ برہانیتن دوران نے بتایا کہ تلاش اور ریسکیو حادثے کی اطلاع ملتے ہی شروع کر دیا گیا ہے اور اس حوالے سے مصدقہ خبروں کے لیے حکام کی جانب سے جاری کی گئی معلومات پر یقین کریں اور غیرمصدقہ خبریں پھیلانے سے گریز کریں۔
رپورٹس میں بتایا گیا کہ طیارہ حادثے میں تاحال جانی نقصان کی رپورٹ نہیں آئی ہے تاہم ہلاکتوں کا خدشہ ہے جبکہ طیارے میں سوار افراد کی تعداد کے حوالے سے کچھ نہیں بتایا گیا ہے۔