کراچی والے ہو جائے تیار ، بھاری ای چلان سے مل جائے گا آرام
اشاعت کی تاریخ: 18th, November 2025 GMT
کراچی میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر ہونے والے ای چالان کے جرمانے پر ملک کے دیگر علاقوں کی نسبت کراچی میں غیرمعمولی طور پر گفتگو ہو رہی ہے۔ عوامی مطالبے کے پیش نظر پولیس حکام کی جانب سے اس سلسلے میں سوچ بچار کیا جا رہا ہے اور جلد فیصلہ متوقع ہے۔ ایک اعلیٰ پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ذرائع کو بتایا کہ عوامی مطالبے کے پیش نظر سندھ میں ای چالان کے مختلف جرمانوں کی رقم میں کمی کرنے یا نہ کرنے کیلئے بات چیت جاری ہے۔ اعلیٰ پولیس افسر کے مطابق سندھ حکومت کی مشاورت سے کچھ جرمانوں کی رقم میں کمی آئندہ ہفتے متوقع ہے، ای چالان کیٹیگریز کے سلسلے میں قطعی طور پر کوئی اعلانیہ رعایت نہیں دی جا رہی بلکہ مخصوص مدت کیلئے کچھ خلاف ورزیوں پر ای چالان کم اور انتہائی خطرناک خلاف ورزیوں پر چالاننگ میں اضافہ یا تیزی کی جا سکتی ہے۔ پولیس افسر کے مطابق آئندہ ہفتے اس سلسلے میں پولیس حکام کی جانب سے ایک بھر پور آگاہی مہم بھی شروع کی جا رہی ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
کراچی: ڈمپر میں ٹریکر نصب نہ ہونے پر ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد
فائل فوٹوٹریفک پولیس کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کراچی میں ڈمپر میں ٹریکر نصب نہ ہونے پر ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کردیا گیا۔
اعلامیہ میں کہا گیا کہ ڈمپر پر جرمانہ پورٹ قاسم چورنگی کے قریب کیا گیا، ٹریفک منیجمنٹ اور گاڑیوں کی مکمل نگرانی کے لیے ٹریکر لگانا لازمی قرار دیا گیا ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق سندھ پولیس کی 118 موبائل اور گاڑیوں کا چالان کیا گیا، مجموعی طور پر 61 ہزار 850 سے زائد چالان کیے گئے ہیں۔
ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ متعدد مواقع پر ہدایات کے باوجود متعلقہ ڈمپر میں ٹریکر نصب نہیں کیا گیا، ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر بلا امتیاز قانونی کارروائی کی جارہی ہے۔
دوسری جانب کراچی میں 28 اکتوبر سے اب تک 61 ہزار 850 سے زائد چالان کیے جا چکے ہیں، پولیس موبائلز اور دیگر سرکاری گاڑیوں کو بھی نہیں چھوڑا گیا، سب سے زیادہ چالان سیٹ بیلٹ نہ باندھنے پر ہوئے جن کی تعداد 41 ہزار 431 ہے جبکہ بغیر ہیلمٹ موٹر سائیکل چلانے پر 11 ہزار چالان کیے گئے۔