ڈی آئی جی کا ای چالان جرمانوں میں کمی سے انکار، نمبر پلیٹ چھپانے والوں کے خلاف کارروائی کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 17th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: ڈی آئی جی ٹریفک پیر محمد شاہ نے واضح کیا ہے کہ چالان سے بچنے کے لیے نمبر پلیٹس چھپانے والے شہریوں کے خلاف اب ایف آئی آر درج کی جائے گی، جب کہ انہوں نے ٹریفک جرمانوں میں کمی کو قانون کی پاسداری کرنے والے شہریوں کے ساتھ ’زیادتی‘ قرار دیا ہے۔
کراچی چیمبر آف کامرس میں ٹریفک انتظامات سے متعلق منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈی آئی جی ٹریفک نے بتایا کہ شہر میں ایک کراچی ٹریفک مینجمنٹ کمپنی (KTMC) کے قیام کی تجویز دی گئی ہے، جو ٹریفک انجینئرنگ کو جدید خطوط پر استوار کرے گی، کمپنی کا چیف ایگزیکٹو وہ شخص ہونا چاہیے جو ٹریفک مینجمنٹ میں ماسٹرز یا پی ایچ ڈی کا حامل ہو، تاکہ پائیدار اور مؤثر منصوبہ بندی ممکن ہو سکے۔
انہوں نے کہا کہ اگر چالان کی رقم کمپنی خود جمع کرے تو صرف دو سال میں شہر کا ٹریفک سسٹم نمایاں حد تک بدل سکتا ہے، ای چالان کے نفاذ کے بعد ٹریفک حادثات میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ہے اور روزانہ حادثاتی اموات کی اوسط دو تک محدود ہو چکی ہے۔
ڈی آئی جی ٹریفک کے مطابق اب ہیوی گاڑیوں میں ٹریکر نصب کرنا قانوناً لازمی ہے اور خلاف ورزی کی صورت میں ایک لاکھ روپے جرمانہ کیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ موسم سرما میں ڈمپروں کے ٹائر اور بریکنگ سسٹم ربڑ ہونے کے باعث حادثات بڑھ جاتے ہیں، اس لیے ڈمپروں کی فٹنس اور لائسنسنگ کو ترجیحی بنیادوں پر چیک کیا جا رہا ہے۔
پیر محمد شاہ نے کہا کہ شہر میں 400 اسمارٹ ٹریفک سگنلز لگانے کی ضرورت ہے، جن پر مجموعی طور پر 30 ارب روپے لاگت آئے گی۔
انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ پنجاب کی طرز پر سندھ میں بھی جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ کمرشل وہیکل فٹنس سینٹرز قائم کیے جائیں گے۔
ٹریفک قوانین سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شاہراہ فیصل کوئی موٹروے نہیں، اس لیے وہاں 60 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زائد رفتار کی اجازت نہیں دی جا سکتی، قانون کی کامیابی اسی صورت ممکن ہے جب شہریوں میں اس نظام کا خوف موجود رہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پہلی بار کیے گئے ٹریفک خلاف ورزی کے جرمانے کو حکومت نے معاف کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے لیے شہری 11 مختلف سہولت مراکز پر جا کر ڈیجیٹل طریقے سے پہلی خلاف ورزی کا چالان منسوخ کروا سکتے ہیں۔
ڈی آئی جی نے عندیہ دیا کہ شہر میں نمبر پلیٹ چھپا کر چالان سے بچنے کی کوشش اب جرم تصور ہوگی اور اس پر ایف آئی آر درج کی جائے گی، شاہراہ فیصل پر جدید کیمروں کی تنصیب کے بعد شہریوں کو “پل صراط” جیسی احتیاط کے ساتھ سفر کرنا ہوگا، جبکہ دسمبر سے موٹرسائیکلوں کو بائیک لین تک محدود کرنے کا فیصلہ بھی نافذ کیا جائے گا۔
تقریب میں کراچی چیمبر آف کامرس کے صدر ریحان حنیف، بی ایم جی کے وائس چیئرمین جاوید بلوانی اور چیئرمین لاء اینڈ آرڈر کمیٹی رانا محمد اکرم نے بھی ٹریفک انتظامات پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
ویب ڈیسک
دانیال عدنان
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ڈی آئی جی انہوں نے کہا کہ
پڑھیں:
صحافی بینظیر شاہ کی ’جعلی‘ ویڈیو کا معاملہ: عطا اللہ تارڑ کی ذمے داران کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی
وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے ’مصنوعی ذہانت کی مدد سے بنائی گئی‘ بینظیر شاہ کی جعلی ویڈیو کے شیئر کیے جانے کا نوٹس لیتے ہوئے اس عمل شدید قابل مذمت قرار دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور ایران کے درمیان میڈیا کے شعبے میں تعاون کا معاہدہ، اب تعلقات مزید مستحکم ہوں گے، عطااللہ تارڑ
بینظیر شاہ نے اتوار کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر دعویٰ کیا تھا کہ عطا تارڑ کی جانب سے فالو کیے جانے والے ایک اکاؤنٹ نے ان کی ایک جعلی ویڈیو (رقص سے متعلق) تیار کی۔
ویڈیو کے ساتھ دیا گیا بیان دعویٰ کرتا ہے کہ یہ بینظیر شاہ کی لندن میں ایک کلب میں رقص کرتی ہوئی لیک شدہ ویڈیو‘ ہے۔
بینظیر شاہ نے اس معاملے پر لکھا کہ ’ہم نے پہلے بھی کہا اور اب دوبارہ کہیں گی کہ ایسے حملے ہمیں خاموش نہیں کرسکتے‘۔
عطا اللہ تارڑ نے اتوار کی شب جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ بالکل ناقابل قبول اور شدید قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کا نوٹس لیا گیا ہے اور کسی کو بھی حق نہیں کہ
وہ جعلی ویڈیوز بنائے، انہیں پھیلے یا کسی صحافی کو بدنام کر کے ہراساں کرے۔
مزید پڑھیے: افغان طالبان کی سہولت کاری کے بغیر پاکستان پر حملے ممکن نہیں، ثبوت موجود ہیں، عطااللہ تارڑ
انہوں نے کاہ کہ میں 1,900 سے زیادہ اکاؤنٹس فالو کرتا ہوں اور میں اس اکاؤنٹ کے رویے کی حمایت نہیں کرتا اور یقین دلاتا ہوں کہ اس پر کارروائی کی جائے گی۔
بعد ازاں، بینظیر شاہ نے وزیر کی سنجیدگی کی قدر کی مگر انہوں نے کہا کہ وہ پرِوینشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ (PECA) کے تحت نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (NCCIA) کے ذریعے کیس نہیں کرنا چاہتیں کیونکہ یہ قانون اور ادارہ صحافیوں کو ہراساں کرنے، شہریوں کو خاموش کرنے اور رائے کی آزادی کو دبانے کے لیے استعمال ہو چکا ہے۔
بینظیر شاہ نے مزید کہا کہ اگر وزیر اور حکومت واقعی صحافیوں اور شہریوں کی حفاظت چاہتے ہیں تو انہیں پیکا اور این سی سی آئی اے کو ختم کرنا چاہیے اور صحافیوں کے مسائل کو حقیقی طور پر حل کرنے والا نیا قانون تیار کرنے کے لیے جامع مشاورت کا آغاز کرنا چاہیے۔
مزید پڑھیں: بھارت پاکستان سے ہونے والی شرمناک شکست کو آج تک ہضم نہیں کر پایا، وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ
دریں اثنا مختلف صحافیوں نے سوشل میڈیا پر اپنے پیغامات میں کہا کہ ڈیپ فیک قابل مذمت اور مجرمانہ فعل ہے اور اس کی تحقیقات ہونی چاہیے اور ویڈیو بنانے والے کو عدالت میں لایا جانا چاہیے۔ انہوں نے بینظیر شاہ سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اپنے تعاون کی پیشکش بھی کی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بینظیر شاہ بینظیر شاہ کی جعلی ویڈیو بینظیر شاہ کی ڈانس ویڈیو